پلوامہ (جموں کشمیر) : پلوامہ حملے کی پانچویں برسی کے موقع پر جہاں ملک بھر میں تقاریب کے ذریعے ہلاک ہوئے سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا وہیں جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں حملہ کے لیتہ پورہ کا وہ مقام جہاں یہ سانحہ پیش آیا، دن بھر کشمیر کی سیر پر آئے سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز بنا رہا۔ اس مقام پر جہاں آج بی جے پی کے کشمیر یونٹ نے سی آر پی ایف اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا اور گلباری کی تقریب انجام دی، وہیں مختلف ریاستوں سے آئے ان سیاحوں نے بھی اس سانحے میں ہلاک ہونے والے افراد کو یہاں اس مقام پر یاد کیا اور انہیں شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔
ای ٹی وی بھارت نے اس موقع پر کئی سیاحوں سے بات کی جنہوں نے بتایا کہ ’’ملک آج بھی 2019 میں شہید ہوئے بہادر سپاہوں کو بھولا نہیں ہے اور ملک کا ہر شہری ان کی قربانیوں کو یاد کر رہا ہے۔‘‘ سیاحوں کے مطابق ’’لیتہ پورہ اس مقام پر آج کے دن کھڑا ہونا فخر و اعزاز کی بات ہے کیونکہ اس مقام پر ہی ان بہادر فوجیوں نے ملک کی سالمیت کے لیے خود کی قربانی پیش کی ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: پلوامہ حملہ، لیتہ پورہ میں کی جائے گی یادگار نصب
سیاحوں نے بتایا کہ ملک ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کر سکتا ہے تاہم کئی سیاحوں نے دعوی کیا کہ 2019 کے بعد کشمیر کے صورتحال میں نمایاں بہتری آگئی ہے جس سے یہاں امن کا دیرینہ خواب پورا ہو چکا ہے۔ یاد رہے کہ سال 2019میں 14فروری کو سی آر پی ایف کی کانوائی پر ایک خودکش حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں چالیس سے زائد سی آر پی ایف اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ اس حملہ کے بعد بھارت اور پاکستان کے مابین حالات کافی کشیدہ ہوئے تھے اور نوبت جنگ تک پہنچ چکی تھی۔