اننت ناگ (جموں کشمیر) : سخت سیکورٹی کے بیچ امرناتھ یاترا بالتل اور پہلگام راستوں سے پر امن طور پر جاری ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ 12 ویں روز 5433 امرناتھ یاتری جموں کے بھگوتی نگر یاتری نواس سے منگل کو امرناتھ گپھا کی جانب روانہ ہوئے۔ یاد رہے کہ خراب موسم خاص کر گپھا کے آس پاس شدید بارش کی وجہ سے بالتال اور پہلگام کے دونوں راستوں سے ہفتے کے روز یاترا کو عارضی طور پر معطل کر دیا گیا تھا، تاہم شردھالوؤں کو موسم میں بہتری کے بعد ہی دونوں راستوں سے اتوار کو درشن کے لیے گپھا کی جانب جانے کی اجازت دی گئی۔
یاتری نواس جموں سے اب تک 60ہزار سے زائد یاتری کشمیر کی جانب روانہ ہوئے ہیں، جبکہ بعض یاتری از خود کشمیر پہنچ کر رجسٹریشن کے بعد امرناتھ گپھا پہنچتے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ 29جون سے اب تک 207027یاتری امرناتھ گپھا میں مذہبی رسومات انجام دے چکے ہیں۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ منگل کو 5433 یاتریوں کا بارہواں دستہ، منگل کو، امرناتھ گپھا میں رسومات ادا کرنے کے لیے وادی کشمیر کے پہلگام اور بالتال پہنچنے کے لیے پیر کی صبح 213 گاڑیوں میں جموں سے وادی کشمیر کے لیے روانہ ہوا۔
منگل کی صبح جموں سے وادی کی جانب روانہ ہونے والے یاتریوں میں 4233 مرد، 1117 خواتین، 18 بچے ، 83 سادھو اور 12 سادھوی شامل تھے۔ منگل کو یاتریوں کو لے کر جموں سے وادی کشمیر جانے والی 218 گاڑیوں میں 5433 یاتریوں کو پولیس اور سیکورٹی فورسز کے سخت پہرے میں تحفظ فراہم کیا گیا۔ یاتری وادی کشمیر میں داخل ہوتے ہی انہیں ٹرانزٹ کیمپ، قاضی گنڈ میں روک دیا گیا۔ امرناتھ یاترا کے بالتل ٹریک کے ذریعے 89 گاڑیوں میں 1971 یاتری جبکہ 124 گاڑیوں میں پہلگام روٹ سے 3462 یاتری اپنی اپنی منزل کی جانب روانہ ہوئے۔
واضح رہے کہ امرناتھ گپھا سطح سمندر سے 3,888 میٹر کی بلندی پر واقع ہے اور گپھا تک صرف پیدل، گھوڑے یا خچر کے ذریعے ہی پہنچا جا سکتا ہے۔ ہمالیہ پہاڑوں کے بیچ واقع اس گپھا تک اننت ناگ-پہلگام کے روایتی روٹ یا گاندربل- سونہ مرگ - بالتل کے چھوٹے روٹ کے ذریعے ہی رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ زیادہ تر یاتری بالتال کا راستہ اختیار کرتے ہیں جو پہلگام کے روایتی راستے سے16 کلومیٹر کم ہے۔ قابل ذکر ہے کہ52 روزہ امرناتھ یاترا 29 جون سے شروع ہوئی اور 19 اگست تک جاری رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں: امرناتھ یاتریوں کے لئے مفت سم کارڈ - Free Sim for Yatris