جموں (جموں کشمیر): آرٹیکل 370 کی منسوخی کے پانچ سال مکمل ہونے موقعے پر پیر کے روز جموں و کشمیر میں سیکورٹی سخت کردی گئی ہے۔ سیکورٹی فورسز نے مختلف مقامات پر چیک پوسٹ قائم کرکے سرینگر جموں قومی شاہراہ پر نگرانی کو بڑھا دیا ہے۔ یاد رہے کہ آئین ہند کی دفعہ 370 اور 35 اے کے تحت سابق ریاست (جموں کشمیر) کو خصوصی درجہ حاصل تھا۔
جموں خطے، خاص طور پر سرحدی علاقوں میں سیکورٹی فورسز پہلے ہی ہائی الرٹ پر ہیں، جہاں اس سال جون اور جولائی کے مہینوں میں کئی عسکری حملے ہوئے ہیں۔ جموں خطے کے مختلف علاقوں بشمول کٹھوعہ، ڈوڈہ، ریاسی، راجوری اور پونچھ سمیت دیگر علاقوں میں حالیہ دنوں ہوئے عسکری حملوں کے پیش نظر بھی ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 5 اگست 2019 کو بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی سرکار نے دفعہ 370 کو منسوخ کر کے جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت اور ریاست کا درجہ ختم کرکے اسے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں - جموں و کشمیر اور لداخ - میں تقسیم کر دیا تھا۔ مرکز کے اس فیصلے پر یونین ٹیریٹری میں بیشتر غیر بی جے پی سیاسی جماعتوں نے 5 اگست کو ’’یوم سیاہ‘‘ کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔
دریں اثنا ، بی جے پی کی جموں و کشمیر اکائی پیر کو آرٹیکل 370 کی منسوخی کے 5 ویں سالگرہ منانے کے لیے ’’ایکتم مہوتسو‘‘ ریلی کا انعقاد کرے گی۔ جبکہ کانگریس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) سمیت اپوزیشن جماعتوں نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کا جشن منانے کے لیے تقریب کے انعقاد پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
پی ڈی پی نے پریس بیان میں کہا تھا کہ وہ 5 اگست کو ’’یوم سیاہ‘‘ کے طور پر منانے کے لیے جموں کے گاندھی نگر میں پارٹی ہیڈکوارٹر کے باہر احتجاج کریں گے۔ ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) بھی پیر کو مہاراجہ ہری سنگھ پارک جموں میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کی مذمت کے لیے احتجاج کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: دفعہ 370 کی برسی: سکیورٹی وجوہات کی بنا پر امرناتھ یاترا ایک روز کے لیے معطل