جموں: جموں و کشمیر کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد 4 آزاد ایم ایل اے جو ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے کی وجہ سے نیشنل کانفرنس چھوڑ گئے تھے انتخابات میں کامیابی کے بعد دوبارہ نیشنل کانفرنس میں شامل ہو جائیں گے۔
اسمبلی انتخابات میں کل سات آزاد امیدوار اپنے اپنے حلقوں سے کامیاب ہوئے ہیں۔ جن میں سابق جج مظفر اقبال خان بھی شامل ہیں جنہوں نے راجوری کے تھانامنڈی اسمبلی حلقہ سے بی جے پی امیدوار محمد اقبال ملک کو 6179 ووٹوں سے شکست دی ہے۔
انڈیا اتحاد کے امیدوار محمد شبیر خان (کانگریس) این سی کے ساتھ اتحاد کے باوجود چوتھے نمبر پر رہے، شبیر خان کو صرف 7508 ووٹ ملے۔ اندروال سیٹ پر آزاد امیدوار پیارے لال شرما نے ایک اور آزاد امیدوار غلام محمد سروری کو 643 ووٹوں کے معمولی فرق سے شکست دی۔
این سی کے ساتھ اتحاد کے باوجود انڈیا اتحاد کے امیدوار محمد ظفر اللہ (کانگریس) تیسرے نمبر پر رہے۔ اسمبلی انتخابات میں پیارے لال شرما نے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑا اور کامیابی حاصل کی۔ جیت درج کرنے کے بعد پیارے لال شرما نے اعلان کیا کہ وہ نیشنل کانفرنس سے وابستہ ہیں اور نیشنل کانفرنس میں ہی رہیں گے۔ پیارے لال شرما آج صبح سری نگر میں نیشنل کانفرنس کی اعلیٰ قیادت سے ملاقات کے لیے کشتواڑ سے سری نگر کے لیے روانہ ہوئے۔
مزید برآں، چودھری محمد اکرم نے سورنکوٹ سے جیت حاصل کی، اتحاد کے امیدوار محمد شاہنواز چودھری (کانگریس) کو 8,851 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ اکرم نے 34,201 ووٹ حاصل کیے۔
سرینکوٹ کے سینئر سیاسی رہنما محمد اسلم کوہلی جو محمد اکرم چودھری کے حق میں مہم چلا رہے تھے انہوں نے ای ٹی وی بھارت کو تصدیق کی کہ نیشنل کانفرنس کی قیادت ہم سے رابطے میں ہے اور اکرم چودھری نے دوبارہ نیشنل کانفرنس میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم ایم ایل اے سورنکوٹ محمد اکرم چودھری سے رابطہ نہیں ہو سکا۔ جب نیشنل کانفرنس اور کانگریس کا اتحاد ہوا تو محمد اکرم چودھری نے نیشنل کانفرنس چھوڑ دی تھی اور سورنکوٹ حلقہ کے لئے کانگریس لیڈر شاہنواز چودھری کو اتحاد کا امیدوار قرار دیا گیا تھا۔
ڈاکٹر رامیشور سنگھ بنی سے جیت گئے، انہوں نے بی جے پی امیدوار اور سابق ایم ایل اے جیون لال کو 2,048 ووٹوں سے شکست دی۔ سنگھ نے 18,672 ووٹ حاصل کیے، جب کہ لال کو 16,624 ووٹ ملے۔
یہ بھی پڑھیں:
نیشنل کانفرنس کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ 4 آزاد ایم ایل اے جو الیکشن سے پہلے نیشنل کانفرنس کا حصہ تھے پارٹی قیادت سے رابطے میں ہیں اور جلد ہی وہ دوبارہ نیشنل کانفرنس میں شامل ہو جائیں گے۔ ان 4 ارکان کی شمولیت سے قومی کانفرنس اپنے طور پر حکومت سازی کا دعویٰ کر سکتی ہے۔
نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر میں واحد سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھری ہے اور اس نے یونین ٹیریٹری کی 90 رکنی اسمبلی میں 42 سیٹیں جیتی تھیں، جب کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے 29 سیٹیں اور کانگریس نے 6 سیٹیں جیتی ہیں۔