ETV Bharat / jammu-and-kashmir

ٹریفک جام نے لی 27 سالہ شہری کی جان - Patient Dies in Traffic Jam

Patient Dies Due to Traffic Jam in Srinagar: سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس اسپتال سے محض ایک کلومیٹر دور کے فاصلے پر سیکہ ڈافر، صفا کدل میں ٹریفک جام کے باعث ایک شہری وقت پر اسپتال نہ پہنچایا جا سکا جس کے سبب اس کی موت واقع ہو گئی۔

۱
۱ (ETV BHARAT URDU)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 2, 2024, 7:23 PM IST

سرینگر (جموں و کشمیر): سرینگر کے سیکہ ڈافر علاقے میں، مقامی باشندوں کے مطابق، ایک 27 سالہ شخص شدید ٹریفک جام کے بیچ ہی اپنی علالت کی وجہ سے دم توڑ دیا۔ 27 سالہ جہانگیر احمد، جو نارواڑہ کے علاقے کا رہائشی ہے، مبینہ طور پر کئی ماہ سے اعصابی مسائل سے جوجھ رہے تھے۔ متوفی کی کے اہل خانہ کے مطابق جمعرات کی دوپہر اس کی حالت مزید بگڑ گئی جس کے بعد اہل خانہ نے اسے فوری طور پر ایس ایم ایچ ایس ہسپتال پہنچانے کی کوشش کی تاہم شدید ٹریفک جام میں پھنسے رہنے کی وجہ سے اسپتال پہچانے سے قبل ہی جہانگیر کی موت واقع ہو گئی۔

اہل خانہ کے مطابق جہانگیر احمد کی حالت بگڑنے کے بعد انہوں نے فوری طور پر اسے ایس ایم ایچ ایس اسپتال پہنچانے کی سعی کی جو محض ایک کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکہ ڈافر میں اس قدر ٹریفک جام تھا کہ قانون نافذ کرانے والے اداروں کی کوششوں کے باوجود بھی وہ وقت پر ایس ایم ایچ ایس اپستال نہ پہنچ سکے اور وقت پر علاج نہ ملنے کی وجہ سے جہانگیر احمد ٹریفک جام کے دوران ہی ان کی وفات ہو گئی۔

ٹریفک جام سے نمٹنے اور مریض کو راستہ فراہم کرنے میں پولیس اہلکاروں کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے کہا کہ ’’پولیس اہلکاروں نے کوشش کی تاہم، مقامی باشندوں سمیت پولیس اہلکاروں کی کوششیں بھی کامیاب نہ ہو سکیں اور مریض کی موت واقع ہو گئی۔‘‘ سرینگر کے صفا کدل پولیس اسٹیشن میں تعینات ایک سینئر پولیس اہلکار نے بھی اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’’بدقسمتی سے اس (مریض) کی موت واقع ہوگئی۔ ہمارے اہلکاروں ٹریفک جام کے بیچ راستہ بنانے کی کوشش کی تاہم وہ اس میں ناکام رہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: پلوامہ میں ٹریفک جام سے عوام پریشان

سرینگر (جموں و کشمیر): سرینگر کے سیکہ ڈافر علاقے میں، مقامی باشندوں کے مطابق، ایک 27 سالہ شخص شدید ٹریفک جام کے بیچ ہی اپنی علالت کی وجہ سے دم توڑ دیا۔ 27 سالہ جہانگیر احمد، جو نارواڑہ کے علاقے کا رہائشی ہے، مبینہ طور پر کئی ماہ سے اعصابی مسائل سے جوجھ رہے تھے۔ متوفی کی کے اہل خانہ کے مطابق جمعرات کی دوپہر اس کی حالت مزید بگڑ گئی جس کے بعد اہل خانہ نے اسے فوری طور پر ایس ایم ایچ ایس ہسپتال پہنچانے کی کوشش کی تاہم شدید ٹریفک جام میں پھنسے رہنے کی وجہ سے اسپتال پہچانے سے قبل ہی جہانگیر کی موت واقع ہو گئی۔

اہل خانہ کے مطابق جہانگیر احمد کی حالت بگڑنے کے بعد انہوں نے فوری طور پر اسے ایس ایم ایچ ایس اسپتال پہنچانے کی سعی کی جو محض ایک کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکہ ڈافر میں اس قدر ٹریفک جام تھا کہ قانون نافذ کرانے والے اداروں کی کوششوں کے باوجود بھی وہ وقت پر ایس ایم ایچ ایس اپستال نہ پہنچ سکے اور وقت پر علاج نہ ملنے کی وجہ سے جہانگیر احمد ٹریفک جام کے دوران ہی ان کی وفات ہو گئی۔

ٹریفک جام سے نمٹنے اور مریض کو راستہ فراہم کرنے میں پولیس اہلکاروں کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے کہا کہ ’’پولیس اہلکاروں نے کوشش کی تاہم، مقامی باشندوں سمیت پولیس اہلکاروں کی کوششیں بھی کامیاب نہ ہو سکیں اور مریض کی موت واقع ہو گئی۔‘‘ سرینگر کے صفا کدل پولیس اسٹیشن میں تعینات ایک سینئر پولیس اہلکار نے بھی اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’’بدقسمتی سے اس (مریض) کی موت واقع ہوگئی۔ ہمارے اہلکاروں ٹریفک جام کے بیچ راستہ بنانے کی کوشش کی تاہم وہ اس میں ناکام رہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: پلوامہ میں ٹریفک جام سے عوام پریشان

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.