سرینگر: ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (لا اینڈ آرڈر) جموں و کشمیر وجے کمار کا کہنا ہے کہ کشمیر میں صرف 25 مقامی ملیٹینٹ سرگرم ہیں، جبکہ غیر مقامی ملیٹینٹوں کی تعداد بھی 25 سے 30 کے درمیان ہی ہے۔
انہوں نے والدین اور اساتذہ سے اپنے بچوں خاص کر ان بچوں جو سوشل میڈیا کے ساتھ زیادہ وقت صرف کرتے ہیں، پر کڑی نظر رکھنے کی اپیل کی۔موصوف اے ڈی جی پی نے ان باتوں کا اظہار منگل کو سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کئے جانے و الے سوالوں کا جواب دینے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ 'کشمیر میں صرف 25 مقامی عسکریت پسند سرگرم ہیں جبکہ یہاں غیر ملکی ملیٹینٹوں کی تعداد 25 سے 30 کے درمیان ہے اور سرینگر مین صرف ایک مقامی عسکریت پسند سرگرم ہے'۔
ان کا کہنا تھا: 'میں والدین اور اساتذہ سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے بچوں خاص طور پر ان بچوں پر کڑی نظر رکھیں جو سوشل میڈیا پر زیادہ وقت صرف کرتے ہیں'۔
وجے کمار نے کہا کہ پولیس کشمیر میں پیش آنے والے عسکریت پسندانہ واقعات کا پیشہ ور طریقے سے مقابلہ کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس ان پاکستانی ہینڈلرس کے ساتھ سختی سے نپٹے گی، جو مقامی ہیں لیکن اس وقت پاکستان میں مقیم ہیں۔
ان کا کہنا تھا: 'ہم ان پاکستانی ہینڈلرز کی جائیدادوں کو ضبط کر رہے ہیں، جو سرحد پار بیٹھ کر یہاں مقامی لوگوں کو عسکریت پسندانہ کارروائیاں انجام دینے کے لئے ورغلاتے ہیں'۔
مزید پڑھیں: ٹارگیٹ کلنگ کشمیر: کلیدی ملزم اسلحہ سمیت گرفتار، آئی جی پی کشمیر
عادل منظور لنگو کے بارے میں موصوف اے ڈی جی پی نے کہا: 'وہ ذالڈگر سرینگر سے تعلق رکھتا ہے' ۔انہوں نے کہا: 'وہ سوشل میڈیا کی وساطت سے پاکستانی ہینڈلر کے ساتھ رابطے میں تھا جس نے اس کو ماہ جنوری میں ایک پستول فراہم کیا'۔
(یو این آئی)