پلوامہ: جموں کشمیر میں جہاں ہزاروں تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگاری کے شکار ہیں، وہیں جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع سے تعلق رکھنے والی 18 سالہ انیسہ اقبال نے خود روزگار کا ایک منفرد سفر شروع کیا ہے۔ انیسہ، جو اس وقت قومی سطح پر نیٹ امتحان کی تیاری میں مشغول ہیں، نے اپنے تعلیمی سفر کے ساتھ ساتھ موم بتی اور صابن سازی کا چھوٹا سا کاروبار بھی شروع کیا ہے۔
انیسہ کہتی ہیں کہ انہوں نے یہ فیصلہ جموں و کشمیر میں بڑھتی بے روزگاری اور محدود روزگار کے مواقع کے باعث کیا۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’میں نے سوچا کہ پڑھائی کے ساتھ ساتھ کچھ ایسا کروں جس سے نہ صرف میں خود روزگار کما سکوں بلکہ دیگر نوجوانوں کو بھی ایک راہ دکھا سکوں۔‘‘
انیسہ کی تیار کردہ مصنوعات میں مختلف رنگوں اور خوشبوؤں کی موم بتیاں اور صابن شامل ہیں، جو ان کے مطابق مکمل طور پر کیمیکل سے پاک ہیں اور انسانی جلد کے لیے نقصان دہ نہیں۔ انیسہ کے مطابق، وہ بیرون ممالک میں نوجوانوں کے تعلیمی و کاروباری توازن سے متاثر ہوئیں اور اسی سوچ کے تحت یہ کاروبار شروع کیا۔
انیسہ اقبال نوجوانوں، خاص کر خواتین کو یہی پیغام دیتی ہیں کہ وہ بھی اپنی تعلیم کے ساتھ کوئی نہ کوئی کاروبار شروع کریں تاکہ وہ بھی خود مختار بن سکیں۔ انیسہ کی خواہش ہے کہ ان کی تیار کردہ مصنوعات کی مارکیٹنگ میں سرکار ان کی مدد کرے تاکہ ان کی کامیابی دیگر نوجوانوں کے لیے بھی ایک مثال بن سکے۔ انیسہ نے کہا کہ سرکاری امداد کی صورت میں وہ اس کاروبار کو مزید وسعت دینے کی خواہش رکھتی ہیں تاکہ دوسرے بے روزگار نوجوان بھی ان کے ساتھ جڑ کر خود روزگار کما سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: Women Entrepreneur in Kashmir اعلی تعلیم یافتہ خاتون انٹرپرنیور حنا چودھری سے ملیے