بیروت، لبنان: حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی موت کی تصدیق کے بعد، اب ان گروپ کی کمان سنبھالنے کے لیے ان کے جاں نشین کی تلاش شروع ہو چکی ہے۔ حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کی ہلاکت کے بعد ایک شخص کو حزب اللہ کا سربراہ بنایا جا سکتا ہے جو حزب اللہ کو اچھی طرح جانتا ہو اور نصراللہ کا قریبی رہا ہو۔
حسن نصراللہ نے 32 سال تک حزب اللہ کی قیادت کی۔ اب حزب اللہ کے سامنے نصراللہ کا جاں نشین منتخب کرنے کا سب سے بڑا چیلنج ہے۔ ہاشم صفی الدین کو حزب اللہ کا اگلا سربراہ بنایا جا سکتا ہے۔
حزب اللہ کے ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ کی حیثیت سے صفی الدین حزب اللہ کے سیاسی امور کی نگرانی کرتے ہیں۔ وہ جہاد کونسل میں بھی شریک رہتے ہیں۔ جہاد کونسل تنظیم کی فوجی کارروائیوں کا انتظام کرتی ہے۔
صفی الدین، نصراللہ کا کزن ہے اور وہ نصراللہ کی طرح ایک مولوی ہیں۔ صفی الدین کا پہناوا بھی نصراللہ سے میل کھاتا ہے۔
ہاشم صفی الدین کو امریکہ نے 2017 میں دہشت گرد قرار دیا تھا۔ جون میں ہاشم صفی الدین نے حزب اللہ کے ایک کمانڈر کی ہلاکت کے بعد اسرائیل کے خلاف ایک بڑے حملے کی دھمکی دی تھی۔ ہاشم صفی الدین کے عوامی بیانات اکثر فلسطینی کاز کے ساتھ حزب اللہ کی صف بندی کی عکاسی کرتے ہیں۔
بیروت کے جنوبی مضافات میں واقع دحیہ میں حال ہی میں ہاشم صفی الدین نے فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا ہم اپنی پوری طاقت کے ساتھ آپ کے ساتھ ہیں۔
ہاشم صفی الدین امریکہ کے زبردست ناقد ہیں۔ وہ امریکی پالیسی پر کھلے عام تنقید کرتے ہیں۔ حزب اللہ پر امریکی دباؤ کے جواب میں، انہوں نے 2017 میں کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت مزاحمتی تنظیم کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتی۔
یہ بھی پڑھیں: