ETV Bharat / international

بشار الاسد کی معزولی کے بعد شام کو مستحکم حکومت دینے کی کوششیں تیز - SYRIAS POLITICAL CRISIS

شامی اپوزیشن، امریکہ اور اقوام متحدہ نے شام میں ایک مستحکم حکومت کے لیے کوششیں تیز کر دیے ہیں۔

بشار الاسد کی معزولی کے بعد شام کو مستحکم حکومت دینے کی کوششیں تیز
بشار الاسد کی معزولی کے بعد شام کو مستحکم حکومت دینے کی کوششیں تیز (AP)
author img

By AP (Associated Press)

Published : Dec 10, 2024, 8:43 AM IST

دمشق: شام کی سڑکوں پر جشن کا ماحول ابھی تھما نہیں ہے۔ لوگ بشار الاسد کے تختہ پلٹ کی خوشیاں منا رہے ہیں۔ ایسے میں شام کی سیاسی منتقلی پر بھی غور وخوص شروع ہو گیا ہے۔ صرف شامی اپوزیشن ہی نہیں بلکہ امریکہ اور اقوام متحدہ بھی اس کوشش کا حصہ بن گئے ہیں۔

شامی اپوزیشن کی وزیراعظم سے پہلی ملاقات:

شام کی اپوزیشن کے رہنما نے پہلی بار ملک کے وزیر اعظم سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں شامی حکومت کے خاتمے کے بعد شام کی سیاسی منتقلی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ نئی قیادت پچھلی حکومت کے طرز عمل کو مکمل طور پر ترک نہیں کر سکتی۔

باغیوں کے ملٹری آپریشنز ٹیلی گرام چینل پر شیئر کی گئی ملاقات کی ایک ویڈیو میں، حزب اختلاف کے رہنما احمد الشارع عرف ابو محمد الجولانی نے وزیر اعظم محمد غازی جلالی کو باغیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ، ان افراد کے پاس اعلیٰ سطح کا تجربہ ہے۔

ابو محمد الجولانی نے کہا کہ، ادلب چھوٹا ہے اور اس کے پاس وسائل کم ہیں، لیکن خدا کا شکر ہے کہ ہم اس کے ذریعے کچھ بڑا حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا۔ آپ دیکھیں گے کہ وہاں مہارتیں ہیں، اور اس کے باوجود، ہم پرانے طریقوں کو نہیں چھوڑ سکتے۔

وزیر اعظم جلالی نے کہا کہ آج کے اوائل میں کابینہ کے زیادہ تر ارکان دمشق میں ہیں اور وہ ملک میں سلامتی کی ضمانت کے لیے اپنے دفاتر سے اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔

امریکی صدر جو بائیڈن کی اردن کے شاہ عبداللہ دوم سے بات:

وائٹ ہاؤس کے مطابق، صدر جو بائیڈن اور اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے پیر کو شام میں تیزی سے ابھرتی ہوئی صورت حال اور آئی ایس آئی ایس تنظیم کو صورتحال سے فائدہ اٹھانے سے روکنے کے لیے مشترکہ کوششوں کے بارے میں فون پر بات کی۔

دونوں رہنماؤں نے اتوار کو شام کے صحرا میں آئی ایس کے رہنماؤں اور جنگجوؤں کو نشانہ بنانے کے لیے کیے گئے درجنوں امریکی فضائی حملوں کے ساتھ ساتھ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے جاری کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے شام کے اداروں کی تعمیر نو سے متعلق ترکی اور قطر کے لیڈروں سے بات کی:

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے ترکی کے وزیر خارجہ اور قطر کے وزیر اعظم سے شام کے اداروں کی تعمیر نو کے بارے میں بات کی تاکہ وہ جامع ہوں، اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کریں اور شام کی ارضی سالمیت کو بحال کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ گٹیرس اور ان کے سینئر مشیر، شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی گیئر پیڈرسن، دیگر اہم رہنماؤں اور جماعتوں کے ساتھ اس مسئلے پر دباؤ ڈالتے رہیں گے۔

انسانی ہمدردی کے محاذ پر، دوجارک نے کہا کہ 16 ملین سے زیادہ شامیوں کو امداد کی ضرورت ہے اور مزید پناہ گاہوں، خوراک اور صفائی کی سہولیات کی فوری ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا شام کی خودمختاری کے تحفظ پر زور:

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل شام کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور اتحاد کو برقرار رکھنے اور صدر بشار اسد کا تختہ الٹنے والے باغی حملے کے بعد لاکھوں ضرورت مندوں کو انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے کی ضرورت پر متحد دکھائی دیتی ہے۔

سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں روس کے اقوام متحدہ میں سفیر واسیلی نیبنزیا نے صحافیوں کو بتایا کہ شام کے موجودہ مشکل حالات نے سب کو حیرت میں ڈال دیا ہے اور کونسل کو سیال صورتحال کو دیکھنا اور اس کا جائزہ لینا چاہیے۔

انہوں نے کونسل پر شام کی علاقائی سالمیت اور اتحاد کو برقرار رکھنے، شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے، ضروری آبادی تک انسانی امداد پہنچانے کی ضرورت پر زور دیا۔

امریکی نائب سفیر رابرٹ ووڈ نے کہا کہ، کونسل کا مقصد شام کی صورت حال پر یک آواز ہو کر بات کرنا ہے۔

ووڈ نے کہا کہ مستقبل کے بارے میں کافی غیر یقینی صورتحال ہے، لیکن اسد کی برطرفی ایک جمہوری شام کے لیے ایک نیا موقع ہے جو شامی عوام کے انسانی حقوق اور وقار کا احترام کرتا ہے۔

شام میں باغیوں نے سرکاری فوج کے لیے عام معافی کا اعلان کیا:

شام میں باغی فورسز نے پیر کو ان تمام سرکاری فوجیوں کے لیے عام معافی کا اعلان کیا جو اب معزول شامی حکومت میں لازمی خدمات کے تحت خدمات انجام دے رہے ہیں۔

اپوزیشن نے اپنے ٹیلیگرام چینل پر ایک پیغام میں کہا کہ، ملٹری آپریشنز ڈائریکٹوریٹ، لازمی سروس کے تحت خدمات انجام دینے والے تمام بھرتی فوجیوں کے لیے عام معافی کا اعلان کرتا ہے۔ ان کی حفاظت کی ضمانت دی گئی ہے، اور ان کو کسی قسم کا نقصان پہنچانا یا حملہ کرنا سختی سے ممنوع ہے۔

حزب اختلاف کو شامی فوج کی طرف سے بہت کم مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ جس کی وجہ سے وہ جنوب کی طرف بڑھی اور تیزی سے ایک کے بعد ایک شہر پر قبضہ کر لیا۔

یہ بھی پڑھیں:

دمشق: شام کی سڑکوں پر جشن کا ماحول ابھی تھما نہیں ہے۔ لوگ بشار الاسد کے تختہ پلٹ کی خوشیاں منا رہے ہیں۔ ایسے میں شام کی سیاسی منتقلی پر بھی غور وخوص شروع ہو گیا ہے۔ صرف شامی اپوزیشن ہی نہیں بلکہ امریکہ اور اقوام متحدہ بھی اس کوشش کا حصہ بن گئے ہیں۔

شامی اپوزیشن کی وزیراعظم سے پہلی ملاقات:

شام کی اپوزیشن کے رہنما نے پہلی بار ملک کے وزیر اعظم سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں شامی حکومت کے خاتمے کے بعد شام کی سیاسی منتقلی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ نئی قیادت پچھلی حکومت کے طرز عمل کو مکمل طور پر ترک نہیں کر سکتی۔

باغیوں کے ملٹری آپریشنز ٹیلی گرام چینل پر شیئر کی گئی ملاقات کی ایک ویڈیو میں، حزب اختلاف کے رہنما احمد الشارع عرف ابو محمد الجولانی نے وزیر اعظم محمد غازی جلالی کو باغیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ، ان افراد کے پاس اعلیٰ سطح کا تجربہ ہے۔

ابو محمد الجولانی نے کہا کہ، ادلب چھوٹا ہے اور اس کے پاس وسائل کم ہیں، لیکن خدا کا شکر ہے کہ ہم اس کے ذریعے کچھ بڑا حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا۔ آپ دیکھیں گے کہ وہاں مہارتیں ہیں، اور اس کے باوجود، ہم پرانے طریقوں کو نہیں چھوڑ سکتے۔

وزیر اعظم جلالی نے کہا کہ آج کے اوائل میں کابینہ کے زیادہ تر ارکان دمشق میں ہیں اور وہ ملک میں سلامتی کی ضمانت کے لیے اپنے دفاتر سے اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔

امریکی صدر جو بائیڈن کی اردن کے شاہ عبداللہ دوم سے بات:

وائٹ ہاؤس کے مطابق، صدر جو بائیڈن اور اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے پیر کو شام میں تیزی سے ابھرتی ہوئی صورت حال اور آئی ایس آئی ایس تنظیم کو صورتحال سے فائدہ اٹھانے سے روکنے کے لیے مشترکہ کوششوں کے بارے میں فون پر بات کی۔

دونوں رہنماؤں نے اتوار کو شام کے صحرا میں آئی ایس کے رہنماؤں اور جنگجوؤں کو نشانہ بنانے کے لیے کیے گئے درجنوں امریکی فضائی حملوں کے ساتھ ساتھ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے جاری کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے شام کے اداروں کی تعمیر نو سے متعلق ترکی اور قطر کے لیڈروں سے بات کی:

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے ترکی کے وزیر خارجہ اور قطر کے وزیر اعظم سے شام کے اداروں کی تعمیر نو کے بارے میں بات کی تاکہ وہ جامع ہوں، اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کریں اور شام کی ارضی سالمیت کو بحال کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ گٹیرس اور ان کے سینئر مشیر، شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی گیئر پیڈرسن، دیگر اہم رہنماؤں اور جماعتوں کے ساتھ اس مسئلے پر دباؤ ڈالتے رہیں گے۔

انسانی ہمدردی کے محاذ پر، دوجارک نے کہا کہ 16 ملین سے زیادہ شامیوں کو امداد کی ضرورت ہے اور مزید پناہ گاہوں، خوراک اور صفائی کی سہولیات کی فوری ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا شام کی خودمختاری کے تحفظ پر زور:

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل شام کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور اتحاد کو برقرار رکھنے اور صدر بشار اسد کا تختہ الٹنے والے باغی حملے کے بعد لاکھوں ضرورت مندوں کو انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے کی ضرورت پر متحد دکھائی دیتی ہے۔

سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں روس کے اقوام متحدہ میں سفیر واسیلی نیبنزیا نے صحافیوں کو بتایا کہ شام کے موجودہ مشکل حالات نے سب کو حیرت میں ڈال دیا ہے اور کونسل کو سیال صورتحال کو دیکھنا اور اس کا جائزہ لینا چاہیے۔

انہوں نے کونسل پر شام کی علاقائی سالمیت اور اتحاد کو برقرار رکھنے، شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے، ضروری آبادی تک انسانی امداد پہنچانے کی ضرورت پر زور دیا۔

امریکی نائب سفیر رابرٹ ووڈ نے کہا کہ، کونسل کا مقصد شام کی صورت حال پر یک آواز ہو کر بات کرنا ہے۔

ووڈ نے کہا کہ مستقبل کے بارے میں کافی غیر یقینی صورتحال ہے، لیکن اسد کی برطرفی ایک جمہوری شام کے لیے ایک نیا موقع ہے جو شامی عوام کے انسانی حقوق اور وقار کا احترام کرتا ہے۔

شام میں باغیوں نے سرکاری فوج کے لیے عام معافی کا اعلان کیا:

شام میں باغی فورسز نے پیر کو ان تمام سرکاری فوجیوں کے لیے عام معافی کا اعلان کیا جو اب معزول شامی حکومت میں لازمی خدمات کے تحت خدمات انجام دے رہے ہیں۔

اپوزیشن نے اپنے ٹیلیگرام چینل پر ایک پیغام میں کہا کہ، ملٹری آپریشنز ڈائریکٹوریٹ، لازمی سروس کے تحت خدمات انجام دینے والے تمام بھرتی فوجیوں کے لیے عام معافی کا اعلان کرتا ہے۔ ان کی حفاظت کی ضمانت دی گئی ہے، اور ان کو کسی قسم کا نقصان پہنچانا یا حملہ کرنا سختی سے ممنوع ہے۔

حزب اختلاف کو شامی فوج کی طرف سے بہت کم مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ جس کی وجہ سے وہ جنوب کی طرف بڑھی اور تیزی سے ایک کے بعد ایک شہر پر قبضہ کر لیا۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.