ETV Bharat / international

امریکہ: یو سی ایل اے میں فلسطین حامیوں اور مخالف گروپ میں جھڑپ، کیمپس میں تشدد پھوٹ پڑا - USA GAZA PROTEST

امریکہ کی بیشتر یونیورسٹیوں اور کالجوں میں فلسطین کی حمایت اور غزہ جنگ کی مخالفت میں مظاہرے جاری ہیں۔ یو سی ایل اے یونیورسٹی میں فلسطین حامی مظاہرین پر مخالف گروپ نے حملہ کر دیا، جس میں کئی طلباء زخمی ہوئے ہیں۔ مخالف گروپ نے فلسطینی حامی کیمپ میں طلباء کو زبانی طور پر ہراساں کیا، کالی مرچ کا چھڑکاؤ کیا اور انھیں مارا پیٹا بھی گیا۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By AP (Associated Press)

Published : May 2, 2024, 7:39 AM IST

لاس اینجلس: یو سی ایل اے یونیورسٹی کے چانسلر نے کہا کہ بدھ کو علی الصبح غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ کر رہے فلسطین حامیوں پر مخالف کیمپ نے زبردستی حملہ کر دیا۔ دوسری جانب، میڈیسن کی یونیورسٹی آف وسکونسن میں پولیس کے ذریعہ فلسطین حامی مظاہرین کے خیموں کو توڑے جانے کے بعد مظاہرین اور پولیس میں زبردست جھڑپ ہوئی۔

امریکہ: یو سی ایل اے میں فلسطین حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ (Photo: AP)
امریکہ: یو سی ایل اے میں فلسطین حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ (Photo: AP)

یو سی ایل اے کے منتظمین اور کیمپس پولیس نے فلسطین حامیوں اور مخالفین کی جھڑپ میں مداخلت کرنے میں تاخیر کی اور لاس اینجلس کیمپس میں جھگڑے میں قانون نافذ کرنے والے بیک اپ کا مطالبہ کیا۔ اس واقعہ پر مسلم طلباء کی طرف سے شہر کے میئر سے لے کر کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوزوم تک بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی۔

امریکہ: یو سی ایل اے میں فلسطین حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ (Photo: AP)
امریکہ: یو سی ایل اے میں فلسطین حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ (Photo: AP)

فلسطین مخالف کچھ مظاہرین نے اسرائیلی پرچم اٹھا رکھا تھا۔ انھوں نے ٹریفک کونز اور کرسیاں پھینک دیے۔ فلسطین حامی مظاہرین پر کالی مرچ کا اسپرے بھی چھوڑا، اور کیمپ کے چاروں طرف کی گئی بیریکیٹنگ کو ہٹا دیا۔ یونیورسٹی حکام نے بتایا کہ تصادم میں 15 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے ایک شخص کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

امریکہ: یو سی ایل اے میں فلسطین حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ (Photo: AP)
امریکہ: یو سی ایل اے میں فلسطین حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ (Photo: AP)

منگل کی رات کولمبیا یونیورسٹی میں جنگ مخالف مظاہرین کے زیر قبضہ عمارت میں پولیس کے داخلے کے بعد بدھ کو افراتفری کے مناظر سامنے آئے۔ پولیس نے زبردستی اس مظاہرے کو ختم کرا دیا۔

یو سی ایل اے میں چانسلر جین بلاک نے ایک بیان میں کہا کہ "بھڑکانے والوں کا ایک گروپ" منگل کی رات کیمپس میں آیا تاکہ فلسطینی حامی کیمپ پر "زبردستی حملہ" کر سکے۔

امریکہ: یو سی ایل اے میں فلسطین حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ (Photo: AP)
امریکہ: یو سی ایل اے میں فلسطین حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ (Photo: AP)

چند گھنٹوں کی جھڑپوں کے بعد پولیس نے دونوں گروپوں کو الگ کردیا۔ بعد ازاں بدھ کے روز، فلسطینی حامی مظاہرین نے اپنے ڈیرے کے گرد دوبارہ بیریکیٹنگ کی۔

مسلم تنظیموں اور طلباء نے بدھ کی ایک نیوز کانفرنس میں یونیورسٹی کے اہلکاروں اور پولیس کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ یونیورسٹی اہلکار اور پولیس مداخلت کرنے میں ناکام رہے۔ مسلم تنظیموں نے کہا کہ، مخالف گروپ نے فلسطینی حامی کیمپ میں طلباء کو زبانی طور پر ہراساں کیا، کالی مرچ کا چھڑکاؤ کیا اور انھیں مارا پیٹا بھی گیا۔

امریکہ: یو سی ایل اے میں فلسطین حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ (Photo: AP)
امریکہ: یو سی ایل اے میں فلسطین حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ (Photo: AP)

مسلم پبلک افیئرز کونسل کی چیف آف سٹاف ربیکا حسینی نے کہا کہ، "کمیونٹی کو یہ محسوس کرنے کی ضرورت ہے کہ پولیس ان کی حفاظت کر رہی ہے، دوسروں کو انہیں نقصان پہنچانے کے قابل نہیں بنا رہی ہے۔"

کئی طلباء جنہوں نے نیوز کانفرنس کے دوران بات کی انہوں نے کہا کہ انہیں ایک دوسرے پر انحصار کرنا پڑا، پولیس پر نہیں، کیونکہ ان پر حملہ کیا گیا تھا، اور یہ کہ فلسطینی حامی کیمپ میں بہت سے لوگ پرامن رہے اور انہوں نے فلسطین مخالف مظاہرین کے خلاف جوابی کارروائی نہیں کی۔

امریکہ: فلسطین حامی طالبہ  (Photo: AP)
امریکہ: فلسطین حامی طالبہ (Photo: AP)

یو سی ایل اے نے بدھ کو کلاسیں منسوخ کر دیں۔ لاس اینجلس پولیس ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ ہنگامہ آرائی کے دوران کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

میڈیسن کی یونیورسٹی آف وسکونسن میں، بدھ کے روز اس وقت ایک جھڑپ پھوٹ پڑی جب پولیس نے فلسطین حامی مظاہرین کے خیمے کے علاوہ باقی سب ہٹا دیا۔ حکام کے مطابق اس جھڑپ میں چار اہلکار زخمی ہوئے ہیں، جن میں ایک ریاستی فوجی بھی شامل ہے۔ زخمی اہلکار کے سر میں اسکیٹ بورڈ لگ گیا تھا۔ اس جھڑپ کے فوری بعد مظاہرین نے پھر سے مزید خیمے نصب کر لیے۔ ابتدائی طور پر 30 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا تھا، لیکن پولیس کا کہنا تھا کہ صرف چار افراد پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مارنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

میڈیسن کی یونیورسٹی آف وسکونسن میں مظاہرین اور پولیس کے بیچ جھڑپ (Photo: AP)
میڈیسن کی یونیورسٹی آف وسکونسن میں مظاہرین اور پولیس کے بیچ جھڑپ (Photo: AP)

یونیورسٹیوں سے اسرائیل یا غزہ میں جنگ کی حمایت کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کرنے والی طلباء کی تحریک ملک بھر کے کیمپس میں پھیل گئی ہے۔ اس سے قبل اس طرح کی احتجاجی تحریک کئی دہائیوں قبل ویتنام جنگ کے خلاف چلائی گئی تھی۔

امریکہ: فلسطین حامی طالب علم کو گرفتار کیا گیا  (Photo: AP)
امریکہ: فلسطین حامی طالب علم کو گرفتار کیا گیا (Photo: AP)

امریکہ میں انتخابی سال میں یہ سب کچھ ہو رہا ہے، جس سے یہ سوالات اٹھ رہے ہیں کہ آیا ڈیموکریٹس کے لیے اہم نوجوان ووٹرز، اسرائیل حامی صدر جو بائیڈن کے دوبارہ انتخاب کی کوششوں کی حمایت کریں گے۔

امریکہ: یو سی ایل اے میں فلسطین حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ کے بعد فلسطین حامی مظاہرین یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے  (Photo: AP)
امریکہ: یو سی ایل اے میں فلسطین حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ کے بعد فلسطین حامی مظاہرین یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے (Photo: AP)

قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تصادم کے بعد 1,300 سے زیادہ گرفتاریاں ہوئی ہیں۔ یو سی ایل اے چانسلر جین بلاک نے وعدہ کیا کہ یونیورسٹی اس کی مکمل تحقیقات کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

لاس اینجلس: یو سی ایل اے یونیورسٹی کے چانسلر نے کہا کہ بدھ کو علی الصبح غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ کر رہے فلسطین حامیوں پر مخالف کیمپ نے زبردستی حملہ کر دیا۔ دوسری جانب، میڈیسن کی یونیورسٹی آف وسکونسن میں پولیس کے ذریعہ فلسطین حامی مظاہرین کے خیموں کو توڑے جانے کے بعد مظاہرین اور پولیس میں زبردست جھڑپ ہوئی۔

امریکہ: یو سی ایل اے میں فلسطین حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ (Photo: AP)
امریکہ: یو سی ایل اے میں فلسطین حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ (Photo: AP)

یو سی ایل اے کے منتظمین اور کیمپس پولیس نے فلسطین حامیوں اور مخالفین کی جھڑپ میں مداخلت کرنے میں تاخیر کی اور لاس اینجلس کیمپس میں جھگڑے میں قانون نافذ کرنے والے بیک اپ کا مطالبہ کیا۔ اس واقعہ پر مسلم طلباء کی طرف سے شہر کے میئر سے لے کر کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوزوم تک بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی۔

امریکہ: یو سی ایل اے میں فلسطین حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ (Photo: AP)
امریکہ: یو سی ایل اے میں فلسطین حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ (Photo: AP)

فلسطین مخالف کچھ مظاہرین نے اسرائیلی پرچم اٹھا رکھا تھا۔ انھوں نے ٹریفک کونز اور کرسیاں پھینک دیے۔ فلسطین حامی مظاہرین پر کالی مرچ کا اسپرے بھی چھوڑا، اور کیمپ کے چاروں طرف کی گئی بیریکیٹنگ کو ہٹا دیا۔ یونیورسٹی حکام نے بتایا کہ تصادم میں 15 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے ایک شخص کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

امریکہ: یو سی ایل اے میں فلسطین حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ (Photo: AP)
امریکہ: یو سی ایل اے میں فلسطین حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ (Photo: AP)

منگل کی رات کولمبیا یونیورسٹی میں جنگ مخالف مظاہرین کے زیر قبضہ عمارت میں پولیس کے داخلے کے بعد بدھ کو افراتفری کے مناظر سامنے آئے۔ پولیس نے زبردستی اس مظاہرے کو ختم کرا دیا۔

یو سی ایل اے میں چانسلر جین بلاک نے ایک بیان میں کہا کہ "بھڑکانے والوں کا ایک گروپ" منگل کی رات کیمپس میں آیا تاکہ فلسطینی حامی کیمپ پر "زبردستی حملہ" کر سکے۔

امریکہ: یو سی ایل اے میں فلسطین حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ (Photo: AP)
امریکہ: یو سی ایل اے میں فلسطین حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ (Photo: AP)

چند گھنٹوں کی جھڑپوں کے بعد پولیس نے دونوں گروپوں کو الگ کردیا۔ بعد ازاں بدھ کے روز، فلسطینی حامی مظاہرین نے اپنے ڈیرے کے گرد دوبارہ بیریکیٹنگ کی۔

مسلم تنظیموں اور طلباء نے بدھ کی ایک نیوز کانفرنس میں یونیورسٹی کے اہلکاروں اور پولیس کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ یونیورسٹی اہلکار اور پولیس مداخلت کرنے میں ناکام رہے۔ مسلم تنظیموں نے کہا کہ، مخالف گروپ نے فلسطینی حامی کیمپ میں طلباء کو زبانی طور پر ہراساں کیا، کالی مرچ کا چھڑکاؤ کیا اور انھیں مارا پیٹا بھی گیا۔

امریکہ: یو سی ایل اے میں فلسطین حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ (Photo: AP)
امریکہ: یو سی ایل اے میں فلسطین حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ (Photo: AP)

مسلم پبلک افیئرز کونسل کی چیف آف سٹاف ربیکا حسینی نے کہا کہ، "کمیونٹی کو یہ محسوس کرنے کی ضرورت ہے کہ پولیس ان کی حفاظت کر رہی ہے، دوسروں کو انہیں نقصان پہنچانے کے قابل نہیں بنا رہی ہے۔"

کئی طلباء جنہوں نے نیوز کانفرنس کے دوران بات کی انہوں نے کہا کہ انہیں ایک دوسرے پر انحصار کرنا پڑا، پولیس پر نہیں، کیونکہ ان پر حملہ کیا گیا تھا، اور یہ کہ فلسطینی حامی کیمپ میں بہت سے لوگ پرامن رہے اور انہوں نے فلسطین مخالف مظاہرین کے خلاف جوابی کارروائی نہیں کی۔

امریکہ: فلسطین حامی طالبہ  (Photo: AP)
امریکہ: فلسطین حامی طالبہ (Photo: AP)

یو سی ایل اے نے بدھ کو کلاسیں منسوخ کر دیں۔ لاس اینجلس پولیس ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ ہنگامہ آرائی کے دوران کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

میڈیسن کی یونیورسٹی آف وسکونسن میں، بدھ کے روز اس وقت ایک جھڑپ پھوٹ پڑی جب پولیس نے فلسطین حامی مظاہرین کے خیمے کے علاوہ باقی سب ہٹا دیا۔ حکام کے مطابق اس جھڑپ میں چار اہلکار زخمی ہوئے ہیں، جن میں ایک ریاستی فوجی بھی شامل ہے۔ زخمی اہلکار کے سر میں اسکیٹ بورڈ لگ گیا تھا۔ اس جھڑپ کے فوری بعد مظاہرین نے پھر سے مزید خیمے نصب کر لیے۔ ابتدائی طور پر 30 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا تھا، لیکن پولیس کا کہنا تھا کہ صرف چار افراد پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مارنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

میڈیسن کی یونیورسٹی آف وسکونسن میں مظاہرین اور پولیس کے بیچ جھڑپ (Photo: AP)
میڈیسن کی یونیورسٹی آف وسکونسن میں مظاہرین اور پولیس کے بیچ جھڑپ (Photo: AP)

یونیورسٹیوں سے اسرائیل یا غزہ میں جنگ کی حمایت کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کرنے والی طلباء کی تحریک ملک بھر کے کیمپس میں پھیل گئی ہے۔ اس سے قبل اس طرح کی احتجاجی تحریک کئی دہائیوں قبل ویتنام جنگ کے خلاف چلائی گئی تھی۔

امریکہ: فلسطین حامی طالب علم کو گرفتار کیا گیا  (Photo: AP)
امریکہ: فلسطین حامی طالب علم کو گرفتار کیا گیا (Photo: AP)

امریکہ میں انتخابی سال میں یہ سب کچھ ہو رہا ہے، جس سے یہ سوالات اٹھ رہے ہیں کہ آیا ڈیموکریٹس کے لیے اہم نوجوان ووٹرز، اسرائیل حامی صدر جو بائیڈن کے دوبارہ انتخاب کی کوششوں کی حمایت کریں گے۔

امریکہ: یو سی ایل اے میں فلسطین حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ کے بعد فلسطین حامی مظاہرین یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے  (Photo: AP)
امریکہ: یو سی ایل اے میں فلسطین حامیوں اور مخالفین میں جھڑپ کے بعد فلسطین حامی مظاہرین یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے (Photo: AP)

قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تصادم کے بعد 1,300 سے زیادہ گرفتاریاں ہوئی ہیں۔ یو سی ایل اے چانسلر جین بلاک نے وعدہ کیا کہ یونیورسٹی اس کی مکمل تحقیقات کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.