ETV Bharat / international

امریکی صدارتی انتخاب: کملا ہیرس نے شکست تسلیم کرتے ہوئے ٹرمپ کو فون کیا، بائیڈن نے بھی مبارکباد دی

کملا ہیرس نے صدارتی انتخاب کے بعد اپنے پہلے خطاب میں شکست قبول کرتے جمہوری اقدار کے لیے لڑائی جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔

کملا ہیرس
کملا ہیرس (Photo: AP)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 7, 2024, 7:47 AM IST

واشنگٹن: امریکی صدارتی انتخابات میں شکست کے بعد کملا ہیرس نے واشنگٹن ڈی سی میں ہاورڈ یونیورسٹی میں اپنے حامیوں سے خطاب کیا۔ انہوں نے اپنی تقریر میں شکست تسلیم کرتے ہوئے حامیوں سے ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت قبول کرنے کی اپیل کی۔

انہوں نے کہا کہ "میں جانتی ہوں کہ لوگ ابھی جذبات سے مغلوب ہیں۔ میں سمجھ سکتی ہوں، لیکن ہمیں اس الیکشن کے نتائج کا احترام کرنا چاہیے۔" ہیرس نے کہا کہ "انتخابات کا نتیجہ وہ نہیں جو ہم چاہتے تھے، لیکن انہوں نے یہ بھی کہا کہ اقتدار کی پرامن منتقلی ہونی چاہیے۔'

اس موقعے پر انہوں نے اپنے رننگ میٹ، مینیسوٹا کے گورنر ٹم والز، انتخابی مہم کے عملے، حامیوں، انتخابی اہلکاروں کا شکریہ ادا کیا۔ ہیرس اپنے حامیوں سے کہا کہ مایوس نہ ہوں اور وہ اپنے نظریات کے لیے "کبھی ہار نہ مانیں۔" انہوں نے کہا کہ اگرچہ انہیں انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا لیکن وہ اب بھی ان مسائل کے لئے اپنی لڑائی جاری رکھیں گی جن پر انہوں نے مہم چلائی تھی۔

ہیرس نے ٹرمپ کو فون پر مبارکباد دی

امریکی صدارتی انتخابات شکست کے بعد نائب صدر کملا ہیرس نے اپنے حریف ڈونلڈ ٹرمپ کو فون کرکے انہیں مبارکباد پیش کی۔ امریکی ادارے سی بی ایس نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ فون کال کے دوران ہیریس نے حکومت کی پرامن منتقلی کی بات کہی اور ٹرمپ کو سبھی امریکی عوام کے لیے صدر بننے پر بھی زور دیا۔ ہیرس نے ٹرمپ کو بتایا کہ "وہ صدر بائیڈن کے ساتھ اقتدار کی پرامن منتقلی کو یقینی بنانے کے لیے کام کریں گی۔" وہیں ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران ہیرس کی محنت، پیشہ ورانہ مہارت اور استقامت کی تعریف کی۔

بائیڈن نے بھی ٹرمپ سے بات کی

کملا ہیرس کے بعد صدر جو بائیڈن نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو فون کر کے جیت پر مبارکباد دی۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق، بائیڈن نے اقتدار کی پرامن منتقلی کو یقینی بنانے کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا اور ڈونلڈ ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی دعوت دی۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری کو صدر کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ امریکی صدارتی انتخاب کے نتائج میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 295 سیٹوں (الیکٹورل ووٹ) پر جیت ملی ہے جب کہ کملا ہیرس 226 سیٹوں پر ہی کامیاب ہوسکیں۔ امریکہ میں کل 535 سیٹوں/ الیکٹورل ووٹ میں سے اکثریت کے لیے 270 پر کامیابی کی ضرورت ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں:

کیا ٹرمپ کی جیت کے بعد غزہ میں جنگ رک جائے گی؟ نتن یاہو نہیں مانے تو ٹرمپ کیا کریں گے؟

صدارتی انتخابات میں جیت کے بعد ٹرمپ نے جنگوں کو ختم کرنے کا وعدہ دہرایا

واشنگٹن: امریکی صدارتی انتخابات میں شکست کے بعد کملا ہیرس نے واشنگٹن ڈی سی میں ہاورڈ یونیورسٹی میں اپنے حامیوں سے خطاب کیا۔ انہوں نے اپنی تقریر میں شکست تسلیم کرتے ہوئے حامیوں سے ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت قبول کرنے کی اپیل کی۔

انہوں نے کہا کہ "میں جانتی ہوں کہ لوگ ابھی جذبات سے مغلوب ہیں۔ میں سمجھ سکتی ہوں، لیکن ہمیں اس الیکشن کے نتائج کا احترام کرنا چاہیے۔" ہیرس نے کہا کہ "انتخابات کا نتیجہ وہ نہیں جو ہم چاہتے تھے، لیکن انہوں نے یہ بھی کہا کہ اقتدار کی پرامن منتقلی ہونی چاہیے۔'

اس موقعے پر انہوں نے اپنے رننگ میٹ، مینیسوٹا کے گورنر ٹم والز، انتخابی مہم کے عملے، حامیوں، انتخابی اہلکاروں کا شکریہ ادا کیا۔ ہیرس اپنے حامیوں سے کہا کہ مایوس نہ ہوں اور وہ اپنے نظریات کے لیے "کبھی ہار نہ مانیں۔" انہوں نے کہا کہ اگرچہ انہیں انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا لیکن وہ اب بھی ان مسائل کے لئے اپنی لڑائی جاری رکھیں گی جن پر انہوں نے مہم چلائی تھی۔

ہیرس نے ٹرمپ کو فون پر مبارکباد دی

امریکی صدارتی انتخابات شکست کے بعد نائب صدر کملا ہیرس نے اپنے حریف ڈونلڈ ٹرمپ کو فون کرکے انہیں مبارکباد پیش کی۔ امریکی ادارے سی بی ایس نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ فون کال کے دوران ہیریس نے حکومت کی پرامن منتقلی کی بات کہی اور ٹرمپ کو سبھی امریکی عوام کے لیے صدر بننے پر بھی زور دیا۔ ہیرس نے ٹرمپ کو بتایا کہ "وہ صدر بائیڈن کے ساتھ اقتدار کی پرامن منتقلی کو یقینی بنانے کے لیے کام کریں گی۔" وہیں ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران ہیرس کی محنت، پیشہ ورانہ مہارت اور استقامت کی تعریف کی۔

بائیڈن نے بھی ٹرمپ سے بات کی

کملا ہیرس کے بعد صدر جو بائیڈن نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو فون کر کے جیت پر مبارکباد دی۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق، بائیڈن نے اقتدار کی پرامن منتقلی کو یقینی بنانے کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا اور ڈونلڈ ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی دعوت دی۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری کو صدر کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ امریکی صدارتی انتخاب کے نتائج میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 295 سیٹوں (الیکٹورل ووٹ) پر جیت ملی ہے جب کہ کملا ہیرس 226 سیٹوں پر ہی کامیاب ہوسکیں۔ امریکہ میں کل 535 سیٹوں/ الیکٹورل ووٹ میں سے اکثریت کے لیے 270 پر کامیابی کی ضرورت ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں:

کیا ٹرمپ کی جیت کے بعد غزہ میں جنگ رک جائے گی؟ نتن یاہو نہیں مانے تو ٹرمپ کیا کریں گے؟

صدارتی انتخابات میں جیت کے بعد ٹرمپ نے جنگوں کو ختم کرنے کا وعدہ دہرایا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.