مشیگن: امریکہ میں پانچ نومبر بروز منگل صدرتی انتخابات کے تحت ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس انتخابی میدان میں ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیریس اور ریپبلکن امیدوار ڈونالڈ ٹراپ کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ اس بار کے انتخاب میں غزہ اور لبنان جنگ، اسقاط حمل، امیگریشن، معیشت اور یوکرین جنگ جیسے ایشوز چھائے ہوئے ہیں۔
غزہ جنگ ختم کروانے کا وعدہ
اسی بیچ بڑی عرب آبادی والی ریاست مِشگن میں کملا ہیرس نے ووٹنگ سے ٹھیک پہلے ایک ریلی میں کئی بڑے وعدے کر ڈالے۔ کملا ہیریس نے غزہ میں چل رہی اسرائیل کی وحشیانہ جنگ کو ختم کرنے، یرغمالیوں کو چھڑوانے، اسرائیل کی حفاظت اور فلسطینیوں کے احترام اور خود مختاری کو یقینی بنانے کا وعدہ کیا۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ہیرس نے کہا کہ غزہ میں ہلاکتوں اور تباہی اور لبنان میں شہریوں کی ہلاکتوں اور نقل مکانی کے پیش نظر یہ سال مشکل رہا۔ انہوں نے کہا کہ صدر منتخب ہونے کی صورت میں وہ غزہ جنگ ختم کر دیں گی۔ اسی کے ساتھ وہ غزہ سے یرغمالیوں کو واپس لائیں گی۔ اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنانے کے ساتھ وہ فلسطینی عوام کو ان کے وقار، آزادی، سلامتی اور خود ارادیت کے حقوق بھی فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسرائیل-لبنان سرحد پر ایسے سفارتی حل پر کام جاری رکھیں گی جو شہریوں کو تحفظ اور دیرپا استحکام فراہم کرتے ہیں۔
ہیرس کے وعدے پر عرب ووٹروں کا رد عمل
کملا ہیرس نے وعدہ امریکی ریاست مشی گن میں کیا جہاں عرب کمیونٹی کی ایک بڑی آبادی ہے۔ ہریس کے غزہ جنگ ختم کروانے کے وعدے کو عرب ووٹروں نے ناکافی قرار دیا۔ ووٹروں کے مطابق کملا کی تقریر میں کچھ نیا نہیں ہے، انہوں نے وہی گھسے پٹے الفاظ دہرائے ہیں۔
امریکہ کی عرب کمیونٹی غزہ جنگ کے تناظر میں کافی وقت سے مطالبہ کر رہی ہے کہ اسرائیل کو اسلحے کی فروخت پر پابندی لگائی جائے تاکہ جنگ رکوائی جا سکے۔ ووٹروں کا کہنا ہے کہ کمیونٹی کے اس مطالبے کے برعکس وہ اسرائیل کی حفاظت کے نام پر اسے ہتھیار فراہم کرنے کا وعدہ کر رہی ہیں۔