نیویارک: امریکی صدارتی انتخابات میں چند دن باقی رہ گئے ہیں۔ ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کملا ہیرس کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔ اس الیکشن میں امریکی مسلمانوں کے ووٹ کو اہم سمجھا جاتا ہے اور مسلمان ووٹرز انتخابی نتائج کا فیصلہ کرنے میں اہم ثابت ہو سکتے ہیں۔ آئیے جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ امریکی مسلمانوں کے لیے اہم مسائل کیا ہیں۔
نیویارک شہر میں ریور سائیڈ ڈرائیو پر واقع اسلامک کلچرل سینٹر میں جمعہ کو نماز پڑھنے آئے علی کہتے ہیں کہ پانچ نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں مسلمانوں کے مقامی مسائل پر بین الاقوامی مسائل حاوی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "بہت سارے مسائل ہیں، لیکن مجھے نہیں لگتا کہ غزہ میں جو کچھ ہم دیکھ رہے ہیں، اس سے کوئی اہم مسئلہ ہو سکتا ہے۔ مسلم کمیونٹی کا ایک بڑا حصہ امیدواروں کے بیانات اور اقدامات سے مطمئن نہیں ہے۔ "
انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ڈیموکریٹک پارٹی کو ڈر ہے کہ اسرائیل نواز ووٹرز ناراض ہو سکتے ہیں۔ رحم اور ہمدردی کی یہ کمی بہت مایوس کن ہے۔
علی کہتے ہیں کہ "مسلمانوں کے لیے اب تک کا سب سے بڑا مسئلہ غزہ اور مغربی ایشیا کی صورت حال ہے۔ وہاں جو نسل کشی اور نسل پرستی چل رہی ہے، اس کا مسلم کمیونٹی پر بہت زیادہ اثر ہو رہا ہے۔ کئی ایم ایشوز ہوں گے، لیکن مجھے نہیں لگتا کہ کچھ بھی مغربی ایشیا کی صورت حال جتنا اہم ہوگا۔"
مسلمان تذتذب میں
نیویارک کے مسلمانوں کو اس صدارتی انتخاب میں ایک پیچیدہ سیاسی صورت حال کا سامنا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ کمیونٹی ملکی اور بین الاقوامی مسائل پر اپنے خدشات کو لے کر پش و پیش میں ہے۔
اس بااثر ووٹر گروپ کے ارکان کے لیے غزہ کی صورت حال سب سے زیادہ تشویشناک ہے۔ ان میں سے بہت سے لوگوں نے واضح طور پر مغربی ایشیا کے حالات سے نمٹنے کے حکومتی طریقے پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا۔
لانگ آئی لینڈ، نیو یارک کے رہائشی وقاص کا کہنا ہے کہ "غزہ کی صورت حال ہمارے لیے بہت اہم ہے، جنگ ختم ہونی چاہیے۔ اور ہمیں نہیں لگتا کہ موجودہ حکومت اس کے بارے میں کچھ خاص کر رہی ہے۔" اسقاط حمل کے حقوق اور ایل جی بی ٹی جیسے دیگر ایشوز بھی تشویش کا موضوع ہیں لیکن غزہ اس وقت سب سے زیادہ باعث فکر ہے۔"
ریپبلکن پارٹی مسلمانوں کے تئیں زیادہ نرم
وقاص کہتے ہیں کہ "اس الیکشن میں بہت سے ایشوز ہیں، اصل مسئلہ غزہ کا ہے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ معیشت اور بارڈر گشت اہم ایشوز ہیں۔ تینوں مسلمانوں کو متاثر کر رہے ہیں۔ آپ نے مشی گن کے مسلمانوں کو ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کرتے دیکھا ہوگا۔ ریپبلکن پارٹی مسلمانوں کے لیے قدرے نرم ہے۔
انسٹی ٹیوٹ فار سوشل پالیسی اینڈ انڈرسٹینڈنگ (ISPU) نے حال ہی میں تین ریاستوں جارجیا، پنسلوانیا اور مشی گن میں ایک سروے کیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ غزہ میں جاری جنگ مسلمانوں کی اکثریت (61 فیصد) کے لیے سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ سروے میں یہ بھی کہا گیا کہ یہ مرد و خواتین، سبھی عمر کے لوگوں اور تمام برادریوں اور جماعتوں میں مسلمانوں کے لیے سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ اگرچہ امریکہ میں مسلمان اقلیت ہیں لیکن کئی ریاستوں میں ان کی تعداد زیادہ ہے۔ اس کا اثر بھی ان ریاستوں میں زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: