واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کی طرف سے حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کے قتل پر اپنے رد عمل میں اسے بہت سے متاثرین کے لیے "انصاف" قرار دیا۔ اسی کے ساتھ انہوں نے لبنان اور غزہ میں لڑائی کے خاتمے کے لیے سفارتی کوششوں پر بھی زور دیا۔
جو بائیڈن نے کہا کہ "گذشتہ دہائیوں کے دوران حسن نصراللہ اور ان کے زیر قیادت دہشت گرد گروپ حزب اللہ سینکڑوں امریکیوں کو ہلاک کرنے کے ذمہ دار تھے۔ بائیڈن نے اپنے بیان میں کہا کہ ''اسرائیلی فضائی حملے سے ان کی موت بہت سے متاثرین بشمول ہزاروں امریکیوں، اسرائیلیوں اور لبنانی شہریوں کے لیے ایک انصاف ہے۔''
امریکی صدر نے مزید کہا کہ "امریکہ حزب اللہ، حماس، حوثیوں اور دیگر ایرانی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کے خلاف اپنے دفاع کے لیے اسرائیل کے حق کی مکمل حمایت کرتا ہے۔" بائیڈن نے زور دے کر کہا کہ انہوں نے جمعے کے روز وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کو ہدایت کی تھی کہ وہ مشرق وسطیٰ میں ایران کو مزید کشیدگی پیدا کرنے سے روکنے کے لیے امریکی فوج کی طاقت کو مضبوط کریں۔
اسی کے ساتھ انہوں نے مسلح کاررائیوں کو روکنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "بالآخر، ہمارا مقصد غزہ اور لبنان دونوں میں جاری تنازعات کو سفارتی ذرائع سے کم کرنا ہے۔" امریکی صدر نے زور دے کر کہا کہ ''ہمیں غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے اور حزب اللہ کے ساتھ سمجھوتے تک پہنچنا ہوگا جو لبنانی اور اسرائیلی شہریوں کو اپنے اپنے گھروں کو لوٹنے کی اجازت دے گا۔''
یہ بھی پڑھیں:
حسن نصراللہ کون تھے جنہوں نے لبنان کی فوج سے بھی طاقتور تنظیم کھڑی کر دی؟
قتل سے اسرائیل کا مسئلہ حل نہیں ہوگا، دیگر رہنما مزاحمتی رہنماؤں کی جگہ لے لیں گے: ایران