رملہ: اقوام متحدہ میں فلسطین کے سفیر ریاض المنصور نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں خوراک کے لیے جمع ہونے والے فلسطینیوں میں موت بانٹنے والے اسرائیل کے خلاف کارروائی کرے۔
سفیر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی مذمت کرے۔ ریاض المنصور نے کہا کہ اب سلامتی کونسل کو چاہیے کہ وہ اسرائیل کو کہہ دے کہ بہت ہوگیا۔
واضح رہے کہ فلسطینی انتظامیہ کے سفیر کا یہ بیان گزشتہ روز اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی فوج نے امدادی ٹرک تک پہنچنے والے 112 فلسطینیوں کو فائرنگ کر کے ہلاک اور 760 کو زخمی کر دیا۔
اس پر سفیر نے مزید کہا اسرائیل کی طرف سے یہ وحشیانہ قتل عام اس بات کی گواہی ہے کہ سلامتی کونسل مفلوج ہو کر رہ گئی ہے اور جب تک ویٹو کے استعمال کا سلسلہ جاری ہے فلسطینیوں کو ان کی زندگیوں سے اسی طرح محروم کیا جاتا رہے گا۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 15 ارکان میں سے پانچ مستقل ارکان ہیں، ان میں سے امریکہ نے سات اکتوبر کے بعد سے اب تک کم از کم تین بار جنگ بندی کی قرار داد کو ویٹو کیا ہے۔ امریکہ کا اسرائیل کے حق میں ویٹو کا استعمال اسرائیل کا سب سے بڑا اتحادی ہونے کے سبب ہے جو غزہ میں جنگ بندی کا مخالف ہے۔
ریاض المنصور کا کہنا ہے کہ انہوں نے بیان جاری کرنے سے پہلے امریکی سفیر برائے اقوام متحدہ لنڈا تھامس گرین فیلڈ سے ملاقات کی اور ان سے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل کو چاہیے کہ اپنے پلیٹ فارم سے کوئی ایسی چیز سامنے لائے جس میں ہلاکتوں کے تازہ واقعے کی اور اُن کی مذمت کی جائے جو اس قتل عام کے ذمہ دار ہیں۔ (یو این آئی)
یہ بھی پڑھیں: غزہ: امداد کے منتظر ہجوم پر فائرنگ سے 104 فلسطینی جاں بحق، مجموعی ہلاکتیں 30 ہزار سے تجاوز