ETV Bharat / international

یو این چیف نے انروا کے خلاف الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی - انروا پر الزامات کی جانچ

Review Group to assess UNRWA فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) پر اسرائیل نے 7 اکتوبر کے اسرائیل پر کیے گئے حملے میں حماس کی مدد کرنے کا الزام لگایا ہے۔ امریکہ سمیت کئی ممالک نے ایجنسی کی فنڈنگ روک دی ہے۔ ایسے میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے انروا پر لگائے گئے الزامات کی شفاف جانچ کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

UN chief formed a committee to investigate the allegations against UNRWA
UN chief formed a committee to investigate the allegations against UNRWA
author img

By UNI (United News of India)

Published : Feb 6, 2024, 3:15 PM IST

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے پیر کو فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کی غیر جانبداری سے متعلق الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک آزاد کمیٹی تشکیل دی۔ گوٹیرس نے یواین آرڈبلیو اے کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی کے ساتھ مشاورت سے اس اہم جائزے کی قیادت فرانس کی سابق وزیر خارجہ کیتھرین کولونیڈ کو سونپی ہے۔



پینل میں تین معتبر تحقیقی اداروں، سویڈن میں راؤل والنبرگ انسٹی ٹیوٹ، ناروے میں مشیلسن انسٹی ٹیوٹ اور ڈینش انسٹی ٹیوٹ فارے ہیومن رائٹس کو شامل کیاگیا ہے، جو کولونا کی مدد کریں گے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے ایک بیان میں نظر ثانی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، "جائزہ گروپ کا کام اس بات کا جائزہ لینا ہے کہ کیا ایجنسی غیر جانبداری کو یقینی بنانے اور سنگین خلاف ورزیوں کے الزامات کا جواب دینے کے لیے اپنی طاقت کے تحت سب کچھ کر رہی ہے۔"

فلپ نے اس سلسلے میں اپنی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "میں رپورٹ کے نتائج اور سفارشات کا منتظر ہوں، جنہیں پبلک کیا جائے گا۔"



کولونا کی ٹیم 14 فروری کو اپنا کام شروع کرے گی اور مارچ کے آخر تک عبوری رپورٹ اور اپریل کے آخر تک حتمی رپورٹ پیش کر سکتی ہے۔ الزامات کو حل کرنے میں شفافیت کے عزم پر زور دیتے ہوئے تحقیقات کے نتائج کو عام کیا جائے گا۔

فلپ نے اس بیرونی جائزے کی درخواست کی تھی، جو احتساب کے تئیں ایجنسی کی لگن کو ظاہر کرتا ہے۔ ریویو گروپ کے لئے حوالے کی شرائط وسیع ہیں، جس میں موجودہ میکانزم اور طریقہ کار، عملی طور پر ان کا نفاذ اور آپریشنل، سیاسی اور سیکیورٹی چیلنجز کے تناظر میں ان کی مناسبیت شامل ہے۔



اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے ان چیلنجنگ حالات کو نوٹ کیا جن میں یواین آرڈبلیو اے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا، "یہ الزامات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب یواین آرڈبلیو اے غزہ کی پٹی میں 20 لاکھ افراد کو زندگی بچانے والی امداد فراہم کرنے کے لیے انتہائی مشکل حالات میں کام کر رہی ہے۔"
یہ بھی پڑھیں:

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے پیر کو فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کی غیر جانبداری سے متعلق الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک آزاد کمیٹی تشکیل دی۔ گوٹیرس نے یواین آرڈبلیو اے کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی کے ساتھ مشاورت سے اس اہم جائزے کی قیادت فرانس کی سابق وزیر خارجہ کیتھرین کولونیڈ کو سونپی ہے۔



پینل میں تین معتبر تحقیقی اداروں، سویڈن میں راؤل والنبرگ انسٹی ٹیوٹ، ناروے میں مشیلسن انسٹی ٹیوٹ اور ڈینش انسٹی ٹیوٹ فارے ہیومن رائٹس کو شامل کیاگیا ہے، جو کولونا کی مدد کریں گے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے ایک بیان میں نظر ثانی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، "جائزہ گروپ کا کام اس بات کا جائزہ لینا ہے کہ کیا ایجنسی غیر جانبداری کو یقینی بنانے اور سنگین خلاف ورزیوں کے الزامات کا جواب دینے کے لیے اپنی طاقت کے تحت سب کچھ کر رہی ہے۔"

فلپ نے اس سلسلے میں اپنی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "میں رپورٹ کے نتائج اور سفارشات کا منتظر ہوں، جنہیں پبلک کیا جائے گا۔"



کولونا کی ٹیم 14 فروری کو اپنا کام شروع کرے گی اور مارچ کے آخر تک عبوری رپورٹ اور اپریل کے آخر تک حتمی رپورٹ پیش کر سکتی ہے۔ الزامات کو حل کرنے میں شفافیت کے عزم پر زور دیتے ہوئے تحقیقات کے نتائج کو عام کیا جائے گا۔

فلپ نے اس بیرونی جائزے کی درخواست کی تھی، جو احتساب کے تئیں ایجنسی کی لگن کو ظاہر کرتا ہے۔ ریویو گروپ کے لئے حوالے کی شرائط وسیع ہیں، جس میں موجودہ میکانزم اور طریقہ کار، عملی طور پر ان کا نفاذ اور آپریشنل، سیاسی اور سیکیورٹی چیلنجز کے تناظر میں ان کی مناسبیت شامل ہے۔



اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے ان چیلنجنگ حالات کو نوٹ کیا جن میں یواین آرڈبلیو اے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا، "یہ الزامات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب یواین آرڈبلیو اے غزہ کی پٹی میں 20 لاکھ افراد کو زندگی بچانے والی امداد فراہم کرنے کے لیے انتہائی مشکل حالات میں کام کر رہی ہے۔"
یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.