ETV Bharat / international

دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے رہنما کا دنیا کے سب سے خونی مجرم کو گلے لگانا مایوس کن: یوکرینی صدر - Zelenskyy on PM Modi Russia visit

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 9, 2024, 3:17 PM IST

Updated : Jul 9, 2024, 3:41 PM IST

وزیراعظم مودی کے دورہ روس پر یوکرینی صدر نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جس دن روس نے یوکرین میں بچوں کے سب سے بڑے ہسپتال کو نشانہ بنایا، اسی دن دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے رہنما کو ماسکو میں دنیا کے سب سے خونی مجرم کو گلے لگاتے دیکھنا مایوس کن اور امن کی کوششوں کے لیے ایک تباہ کن دھچکا ہے۔

Ukraine president Zelenskyy reacts to PM Modi Russia visit
وزیراعظم مودی کے دورہ روس پر یوکرینی صدر کا سخت ردعمل (ANI PHOTO)

کیف: یوکرین کے صدر ولادومیر زیلنسکی نے وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ روس پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی کے اس دورے سے امن کے عمل کو نقصان پہنچے گا۔ زیلنسکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یوکرین میں آج روس کے وحشیانہ میزائل حملے کے نتیجے میں 37 افراد ہلاک ہو گئے جن میں سے تین بچے تھے اور 13 بچوں سمیت 170 زخمی ہو گئے۔

انھوں نے آگے لکھا کہ ایک روسی میزائل نے یوکرین میں بچوں کے سب سے بڑے ہسپتال کو نشانہ بنایا۔ جس کی وجہ سے کئی بچے ملبے تلے دب گئے۔ ایسے وقت میں دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے رہنما کو ماسکو میں دنیا کے سب سے خونی مجرم کو گلے لگاتے دیکھنا مایوس کن اور امن کی کوششوں کے لیے تباہ کن دھچکا پہنچا ہے۔

کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے بھی یوکرین میں جاری تنازعہ کے درمیان پوتن سے ملاقات کے لیے پی ایم مودی کی تنقید کی۔ جے رام رمیش نے ایک پوسٹ میں کہا، "خود ساختہ وشوا گرو، جس نے خود کو وشوبندھو کا خطاب بھی دیا، اس وقت ماسکو میں ہیں جس دن یوکرین میں بچوں کے ہسپتال پر بمباری کی گئی۔

منگل کو وزیراعظم مودی نے ماسکو میں بھارتی تارکین وطن سے بھی خطاب کیا۔ لیکن اس دوران پی ایم مودی نے کسی حملے کا ذکر نہیں کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک بھارت اور روس کے درمیان تعلقات کی تعریف کی۔ پی ایم مودی نے روس کے شہروں یکاترنبرگ اور کازان میں دو نئے قونصل خانے کھولنے کا بھی اعلان کیا۔

قابل ذکر ہے کہ 2022 میں روس اور یوکرین کے درمیان تنازع شروع ہونے کے بعد پی ایم مودی کا دورہ روس ان کا پہلا دورہ ہے۔ بھارت نے ہمیشہ روس اور یوکرین کے درمیان تنازعہ کو حل کرنے اور امن کی بحالی کے لیے بات چیت اور سفارت کاری کی وکالت کی ہے، لیکن کبھی بھی بھارت نے روس کے حملوں کی واضح الفاظ میں مذمت نہیں کی۔

پی ایم مودی کل روس کے صدر پوتن کی دعوت پر 22ویں ہند-روس سالانہ چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے دو روزہ سرکاری دورے پر ماسکو پہنچے۔ ہوائی اڈے پر پی ایم مودی کا شاندار استقبال کیا گیا اور روس کے پہلے نائب وزیر اعظم ڈینس مانتوروف نے پی ایم مودی کا استقبال کیا۔

قابل ذکر ہے کہ پی ایم مودی اور پوتن کی گزشتہ 10 سالوں میں 16 بار ملاقات ہوئی ہے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان آخری ملاقات 2022 میں ازبکستان کے سمرقند میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ہوئی تھی۔ اس وقت پوتن کے ساتھ ملاقات کے دوران پی ایم مودی نے کہا تھا "یہ جنگ کا دور نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پی ایم مودی سے پوتن کی ملاقات، عشائیہ میں دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت

یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد پہلی مرتبہ وزیراعظم مودی ماسکو پہنچے

کیف: یوکرین کے صدر ولادومیر زیلنسکی نے وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ روس پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی کے اس دورے سے امن کے عمل کو نقصان پہنچے گا۔ زیلنسکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یوکرین میں آج روس کے وحشیانہ میزائل حملے کے نتیجے میں 37 افراد ہلاک ہو گئے جن میں سے تین بچے تھے اور 13 بچوں سمیت 170 زخمی ہو گئے۔

انھوں نے آگے لکھا کہ ایک روسی میزائل نے یوکرین میں بچوں کے سب سے بڑے ہسپتال کو نشانہ بنایا۔ جس کی وجہ سے کئی بچے ملبے تلے دب گئے۔ ایسے وقت میں دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے رہنما کو ماسکو میں دنیا کے سب سے خونی مجرم کو گلے لگاتے دیکھنا مایوس کن اور امن کی کوششوں کے لیے تباہ کن دھچکا پہنچا ہے۔

کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے بھی یوکرین میں جاری تنازعہ کے درمیان پوتن سے ملاقات کے لیے پی ایم مودی کی تنقید کی۔ جے رام رمیش نے ایک پوسٹ میں کہا، "خود ساختہ وشوا گرو، جس نے خود کو وشوبندھو کا خطاب بھی دیا، اس وقت ماسکو میں ہیں جس دن یوکرین میں بچوں کے ہسپتال پر بمباری کی گئی۔

منگل کو وزیراعظم مودی نے ماسکو میں بھارتی تارکین وطن سے بھی خطاب کیا۔ لیکن اس دوران پی ایم مودی نے کسی حملے کا ذکر نہیں کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک بھارت اور روس کے درمیان تعلقات کی تعریف کی۔ پی ایم مودی نے روس کے شہروں یکاترنبرگ اور کازان میں دو نئے قونصل خانے کھولنے کا بھی اعلان کیا۔

قابل ذکر ہے کہ 2022 میں روس اور یوکرین کے درمیان تنازع شروع ہونے کے بعد پی ایم مودی کا دورہ روس ان کا پہلا دورہ ہے۔ بھارت نے ہمیشہ روس اور یوکرین کے درمیان تنازعہ کو حل کرنے اور امن کی بحالی کے لیے بات چیت اور سفارت کاری کی وکالت کی ہے، لیکن کبھی بھی بھارت نے روس کے حملوں کی واضح الفاظ میں مذمت نہیں کی۔

پی ایم مودی کل روس کے صدر پوتن کی دعوت پر 22ویں ہند-روس سالانہ چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے دو روزہ سرکاری دورے پر ماسکو پہنچے۔ ہوائی اڈے پر پی ایم مودی کا شاندار استقبال کیا گیا اور روس کے پہلے نائب وزیر اعظم ڈینس مانتوروف نے پی ایم مودی کا استقبال کیا۔

قابل ذکر ہے کہ پی ایم مودی اور پوتن کی گزشتہ 10 سالوں میں 16 بار ملاقات ہوئی ہے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان آخری ملاقات 2022 میں ازبکستان کے سمرقند میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ہوئی تھی۔ اس وقت پوتن کے ساتھ ملاقات کے دوران پی ایم مودی نے کہا تھا "یہ جنگ کا دور نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پی ایم مودی سے پوتن کی ملاقات، عشائیہ میں دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت

یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد پہلی مرتبہ وزیراعظم مودی ماسکو پہنچے

Last Updated : Jul 9, 2024, 3:41 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.