کیف: یوکرین کے صدر ولادومیر زیلنسکی نے وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ روس پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی کے اس دورے سے امن کے عمل کو نقصان پہنچے گا۔ زیلنسکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یوکرین میں آج روس کے وحشیانہ میزائل حملے کے نتیجے میں 37 افراد ہلاک ہو گئے جن میں سے تین بچے تھے اور 13 بچوں سمیت 170 زخمی ہو گئے۔
انھوں نے آگے لکھا کہ ایک روسی میزائل نے یوکرین میں بچوں کے سب سے بڑے ہسپتال کو نشانہ بنایا۔ جس کی وجہ سے کئی بچے ملبے تلے دب گئے۔ ایسے وقت میں دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے رہنما کو ماسکو میں دنیا کے سب سے خونی مجرم کو گلے لگاتے دیکھنا مایوس کن اور امن کی کوششوں کے لیے تباہ کن دھچکا پہنچا ہے۔
In Ukraine today, 37 people were killed, three of whom were children, and 170 were injured, including 13 children, as a result of Russia’s brutal missile strike.
— Volodymyr Zelenskyy / Володимир Зеленський (@ZelenskyyUa) July 8, 2024
A Russian missile struck the largest children's hospital in Ukraine, targeting young cancer patients. Many were… pic.twitter.com/V1k7PEz2rJ
کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے بھی یوکرین میں جاری تنازعہ کے درمیان پوتن سے ملاقات کے لیے پی ایم مودی کی تنقید کی۔ جے رام رمیش نے ایک پوسٹ میں کہا، "خود ساختہ وشوا گرو، جس نے خود کو وشوبندھو کا خطاب بھی دیا، اس وقت ماسکو میں ہیں جس دن یوکرین میں بچوں کے ہسپتال پر بمباری کی گئی۔
منگل کو وزیراعظم مودی نے ماسکو میں بھارتی تارکین وطن سے بھی خطاب کیا۔ لیکن اس دوران پی ایم مودی نے کسی حملے کا ذکر نہیں کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک بھارت اور روس کے درمیان تعلقات کی تعریف کی۔ پی ایم مودی نے روس کے شہروں یکاترنبرگ اور کازان میں دو نئے قونصل خانے کھولنے کا بھی اعلان کیا۔
قابل ذکر ہے کہ 2022 میں روس اور یوکرین کے درمیان تنازع شروع ہونے کے بعد پی ایم مودی کا دورہ روس ان کا پہلا دورہ ہے۔ بھارت نے ہمیشہ روس اور یوکرین کے درمیان تنازعہ کو حل کرنے اور امن کی بحالی کے لیے بات چیت اور سفارت کاری کی وکالت کی ہے، لیکن کبھی بھی بھارت نے روس کے حملوں کی واضح الفاظ میں مذمت نہیں کی۔
پی ایم مودی کل روس کے صدر پوتن کی دعوت پر 22ویں ہند-روس سالانہ چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے دو روزہ سرکاری دورے پر ماسکو پہنچے۔ ہوائی اڈے پر پی ایم مودی کا شاندار استقبال کیا گیا اور روس کے پہلے نائب وزیر اعظم ڈینس مانتوروف نے پی ایم مودی کا استقبال کیا۔
قابل ذکر ہے کہ پی ایم مودی اور پوتن کی گزشتہ 10 سالوں میں 16 بار ملاقات ہوئی ہے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان آخری ملاقات 2022 میں ازبکستان کے سمرقند میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ہوئی تھی۔ اس وقت پوتن کے ساتھ ملاقات کے دوران پی ایم مودی نے کہا تھا "یہ جنگ کا دور نہیں ہے۔