ETV Bharat / international

برطانیہ نے اسرائیلی آباد کاروں کے خلاف نئی پابندیوں کا اعلان کیا

برطانیہ نے مغربی کنارہ میں فلسطینی کمیونٹی پر تشدد برپا کرنے اور فلسطینیوں کے خلاف انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کا ارتکاب کرنے کے الزام میں چار یہودی آبادکاروں پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ANI

Published : Feb 13, 2024, 10:45 AM IST

Updated : Feb 13, 2024, 11:05 AM IST

لندن، برطانیہ: برطانیہ نے پیر کے روز چار انتہا پسند اسرائیلی آباد کاروں پر نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔ ان اسرائیلی آبادکاروں پر مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کا ارتکاب کا الزام ہے۔ برطانیہ کے سیکرٹری خارجہ نے ایک سرکاری بیان میں یہ جانکاری دی۔

بیان کے مطابق یہ فیصلہ گزشتہ ایک سال کے دوران مغربی کنارے میں انتہا پسند آباد کاروں کی جانب سے تشدد میں غیر معمولی اضافے کے بعد کیا گیا ہے۔

برطانیہ کے سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ، "گزشتہ ایک سال کے دوران مغربی کنارے میں انتہا پسند آباد کاروں نے غیر معمولی سطح پر تشدد برپا کیا ہے۔ غیر قانونی اسرائیلی بستیوں اور چوکیوں کے کچھ رہائشیوں نے فلسطینی کمیونٹی پر اپنی سرزمین چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے انھیں ہراساں کیا، دھمکیاں دیں اور تشدد برپا کیا ہے"۔

"آج نامزد افراد میں سے دو موشے شرویت اور ینون لیوی نے حالیہ مہینوں میں جارحیت کا مظاہرہ کیا، بندوق کی نوک پر خاندانوں کو دھمکیاں دیں، اور فلسطینی برادریوں کو بے گھر کرنے کی کوشش کی اور فلسطینیوں کی املاک کو تباہ کیا۔

نئے اقدامات میں سخت مالی اور سفری پابندیاں شامل ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ "یہ پابندیاں دسمبر میں سیکرٹری خارجہ کے اس اعلان کے بعد لگائی گئی ہیں جس میں انھوں نے کہا تھا کہ برطانیہ آباد کاروں کے تشدد کے ذمہ داروں کے برطانیہ میں داخلے پر پابندی لگانے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ہمارا ملک ان ناقابل قبول حرکتوں کا ارتکاب کرنے والوں کا گھر نہیں بن سکتا۔"

سیکرٹری خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے الزام لگایا کہ یہ اسرائیلی آباد کار فلسطینیوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں اور بندوق کی نوک پر انہیں اپنی زمین چھوڑنے پر مجبور کر رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ تشدد 'غیر قانونی' اور 'ناقابل قبول' ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ "شدت پسند آباد کار فلسطینی شہریوں کو نشانہ بنا کر اور ان پر حملہ کر کے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں دونوں کی سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔"

یہ بھی پڑھیں:

لندن، برطانیہ: برطانیہ نے پیر کے روز چار انتہا پسند اسرائیلی آباد کاروں پر نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔ ان اسرائیلی آبادکاروں پر مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کا ارتکاب کا الزام ہے۔ برطانیہ کے سیکرٹری خارجہ نے ایک سرکاری بیان میں یہ جانکاری دی۔

بیان کے مطابق یہ فیصلہ گزشتہ ایک سال کے دوران مغربی کنارے میں انتہا پسند آباد کاروں کی جانب سے تشدد میں غیر معمولی اضافے کے بعد کیا گیا ہے۔

برطانیہ کے سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ، "گزشتہ ایک سال کے دوران مغربی کنارے میں انتہا پسند آباد کاروں نے غیر معمولی سطح پر تشدد برپا کیا ہے۔ غیر قانونی اسرائیلی بستیوں اور چوکیوں کے کچھ رہائشیوں نے فلسطینی کمیونٹی پر اپنی سرزمین چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے انھیں ہراساں کیا، دھمکیاں دیں اور تشدد برپا کیا ہے"۔

"آج نامزد افراد میں سے دو موشے شرویت اور ینون لیوی نے حالیہ مہینوں میں جارحیت کا مظاہرہ کیا، بندوق کی نوک پر خاندانوں کو دھمکیاں دیں، اور فلسطینی برادریوں کو بے گھر کرنے کی کوشش کی اور فلسطینیوں کی املاک کو تباہ کیا۔

نئے اقدامات میں سخت مالی اور سفری پابندیاں شامل ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ "یہ پابندیاں دسمبر میں سیکرٹری خارجہ کے اس اعلان کے بعد لگائی گئی ہیں جس میں انھوں نے کہا تھا کہ برطانیہ آباد کاروں کے تشدد کے ذمہ داروں کے برطانیہ میں داخلے پر پابندی لگانے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ہمارا ملک ان ناقابل قبول حرکتوں کا ارتکاب کرنے والوں کا گھر نہیں بن سکتا۔"

سیکرٹری خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے الزام لگایا کہ یہ اسرائیلی آباد کار فلسطینیوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں اور بندوق کی نوک پر انہیں اپنی زمین چھوڑنے پر مجبور کر رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ تشدد 'غیر قانونی' اور 'ناقابل قبول' ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ "شدت پسند آباد کار فلسطینی شہریوں کو نشانہ بنا کر اور ان پر حملہ کر کے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں دونوں کی سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔"

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Feb 13, 2024, 11:05 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.