ETV Bharat / international

مغربی کنارے میں اسرائیلی فائرنگ سے دو فلسطینی افراد جاں بحق - Firing at the West Bank

اسرائیل کی ایک بار پھر گولہ باری کی وجہ سے دو فلسطین باشندے جاں بحق ہو گئے۔ حالانکہ اسرائیل نے ابھی تک اپنا کوئی ردّعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ ایک طرف اسرائیل حماس سے عارضی طور پر جنگ بندی کی بات کرتا ہے اور پھر دوسری جانب فوجی کاروائی بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔

Firing in West bank
Firing in West bank
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 16, 2024, 12:17 PM IST

رملہ: فلسطین کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ مغربی کنارے کے شہر نابلس کے جنوبی علاقے میں اسرائیلی گولہ باری میں کم از کم دو فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔

چین کی خبر رساں ایجنسی ژنہوا نے وزارت صحت کے حوالے سے پیر کے روز بتایا کہ جاں بحق ہونے والے دو افراد کی شناخت 30 سالہ عبدالرحمن مہر بنی فدیل اور 21 سالہ محمد اشرف بنی جامی کے نام سے ہوئی ہے۔

میئر صلاح بنی جابر نے کہا کہ کئی آباد کاروں نے شہر کے نواحی علاقے خیربیت الطویل میں فلسطینیوں کے ایک گروپ پر "حملہ" کیا جس میں دو افراد جاق بحق اور تین زخمی ہوگئے۔ اسرائیلی فوج نے ابھی تک اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

واضح رہے کہ ایک طرف اسرائیل حماس کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے کہ جنگ کو وقتی طور پر روک دیا جائے اور دوسری جانب اپنی جارحیت کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔ اس کے پیچھے وجہ یہ ہے کہ اسرائیل چاہتا ہے کہ اس سیزفائر کے دوران وہ اپنے یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنا سکے اور پھر اپنی جارحیت کا مظاہرہ کر سکے جیسا کہ اسرائیل پہلے بھی کرتا چلا آیا ہے۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق، 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی میں تنازع شروع ہونے کے بعد سے، مغربی کنارے میں اسرائیلی حملوں میں 468 فلسطینی جاق بحق ہو چکے ہیں، جب کہ 4,800 سے زائد زخمی ہوئے ہیں جس میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

رملہ: فلسطین کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ مغربی کنارے کے شہر نابلس کے جنوبی علاقے میں اسرائیلی گولہ باری میں کم از کم دو فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔

چین کی خبر رساں ایجنسی ژنہوا نے وزارت صحت کے حوالے سے پیر کے روز بتایا کہ جاں بحق ہونے والے دو افراد کی شناخت 30 سالہ عبدالرحمن مہر بنی فدیل اور 21 سالہ محمد اشرف بنی جامی کے نام سے ہوئی ہے۔

میئر صلاح بنی جابر نے کہا کہ کئی آباد کاروں نے شہر کے نواحی علاقے خیربیت الطویل میں فلسطینیوں کے ایک گروپ پر "حملہ" کیا جس میں دو افراد جاق بحق اور تین زخمی ہوگئے۔ اسرائیلی فوج نے ابھی تک اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

واضح رہے کہ ایک طرف اسرائیل حماس کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے کہ جنگ کو وقتی طور پر روک دیا جائے اور دوسری جانب اپنی جارحیت کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔ اس کے پیچھے وجہ یہ ہے کہ اسرائیل چاہتا ہے کہ اس سیزفائر کے دوران وہ اپنے یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنا سکے اور پھر اپنی جارحیت کا مظاہرہ کر سکے جیسا کہ اسرائیل پہلے بھی کرتا چلا آیا ہے۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق، 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی میں تنازع شروع ہونے کے بعد سے، مغربی کنارے میں اسرائیلی حملوں میں 468 فلسطینی جاق بحق ہو چکے ہیں، جب کہ 4,800 سے زائد زخمی ہوئے ہیں جس میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.