انقرہ: ترکیہ کی قومی اسمبلی کے جسٹس کمیشن کے چیئرمین اور جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے استنبول کے رکنِ پارلیمنٹ جنید یوکسیل نے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے میں لیے گئے عبوری حکم امتناعی کے فیصلے کے حوالے سے پارلیمنٹ میں ایک پریس کانفرنس منعقد کی۔
یوکسیل نے کہا کہ جمہوریہ جنوبی افریقہ نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ اسرائیل رفح شہر پر اپنے حملوں کو روکنے کے لیے اضافی احتیاطی اقدامات اٹھانے کے لیے احکامات صادر کرے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کی فوری توجہ دلوانا غزہ کی صورتحال میں ایک اہم پیش رفت ہے ۔ یوکسیل نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج اور سیکورٹی ایجنسی کو غزہ کے جنوب میں حماس کی 4 بٹالین کو تباہ کر نے اور وہاں کی آبادی کو منتقل کرنے کے مشترکہ منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت کی تھی۔
یوکسیل نے کہا کہ رفح، جو 280 ہزار فلسطینیوں کی میزبانی کرتا ہے، اس وقت غزہ کی نصف سے زیادہ آبادی عارضی خیموں میں رہائش پذیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے واضح طور پر کہا ہے کہ رفح میں فلسطینی آبادی کو نکالنے کا کوئی آپشن نہیں ہے کیونکہ لوگوں کے پاس اب جانے کے لیے کہیں اور جگہ باقی نہیں بچی ہے۔
یوکسل نے کہا کہ رفح پر انسانیت سوز حملہ کا سلسلہ جاری ہے۔ نسل کشی کنونشن اور 26 جنوری کو عدالت کا فیصلے کے بعد احتیاطی تدابیر کے فیصلے کی سنگین اور ناقابل تلافی خلاف ورزی سے بھی بڑے پیمانے پر اموات کا باعث بنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ 26 فروری کو آئی سی جے میں ایک پریزنٹیشن دے گا، یوکسل نے کہا کہ ترکیہ اس معاملے کی حساسیت سے پیروی کر رہا ہے اور وہ پارلیمنٹ کی جانب سے ان مذاکرات میں شرکت کرے گا،اور وہ فلسطین کو ضروری مدد فراہم کرے گا۔ (یو این آئی)
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے آئی سی جے سے رفح سے متعلق جنوبی افریقہ کی نئی درخواست کو مسترد کرنے کی اپیل کی