واشنگٹن: امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے فون پر بات کی اور کئی اہم موضوعات کے علاوہ یوکرین میں جنگ کے خاتمے پر بات چیت کی۔ حالیہ صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد ٹرمپ نے 70 سے زائد عالمی رہنماؤں سے بات کی جن میں وزیر اعظم نریندر مودی اور اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو آگے رہنے والوں میں شامل ہیں۔
واشنگٹن پوسٹ نے ایک خصوصی رپورٹ میں لکھا کہ "دونوں افراد (ٹرمپ اور پوتن) نے یورپ میں بحالی امن کے مقصد پر تبادلہ خیال کیا اور ٹرمپ نے 'یوکرین کی جنگ کے جلد حل' پر بات چیت کے لیے فالو اپ بات چیت میں دلچسپی ظاہر کی۔" واشنگٹن پوسٹ نے ایک خصوصی رپورٹ میں کہا۔
واشنگٹن پوسٹ نے ایک حوالے سے رپورٹ کیا کہ "کال کے دوران ٹرمپ نے فلوریڈا میں اپنے ریزورٹ سے بات کی۔ انہوں نے روسی صدر کو یوکرین میں جنگ کو مزید نہ بڑھانے کا مشورہ دیا اور انہیں یورپ میں واشنگٹن کی بڑی فوجی موجودگی کی یاد دلائی۔''
یہ بھی پڑھیں: کیا ٹرمپ کی جیت کے بعد غزہ میں جنگ رک جائے گی؟ نتن یاہو نہیں مانے تو ٹرمپ کیا کریں گے؟
"ایک سابق امریکی اہلکار جو پوتن کی کال سے واقف تھے، نے کہا کہ ٹرمپ ممکنہ طور پر یوکرین جنگ میں مزید شدت کے ساتھ دفتر میں داخل نہیں ہونا چاہتے۔" اس لیے انہوں نے پوتن کو حالات کے مزید خراب ہونے سے روکنے کی ترغیب دی"۔ یوکرین کو ٹرمپ اور پوتن کے بیچ ہوئی اس کال کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔ ٹرمپ 20 جنوری 2025 کو امریکہ کے 47ویں صدر کے طور پر حلف اٹھانے والے ہیں۔