اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی بیوی بشریٰ بی بی کو دس، دس لاکھ روپے ضمانتی مچلکوں کی عوض ضمانت منظور کرلی۔
دوران سماعت جسٹس حسن اورنگزیب نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا اور سوال کیا کہ، کیا آپ کو بشریٰ بی بی سے تفتیش کی ضرورت پڑی؟ کیس منتقل ہونے کے بعد آپ نے کوئی تفتیش کی؟ ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے اس کا جواب نہیں میں دیا اور کہا کہ، مجھے ضرورت نہیں پڑی۔
گزشتہ روز بشریٰ بی بی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے اپنے دلائل مکمل کرلیے تھے اور آج ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے دلائل پیش کیے۔
جسٹس حسن اورنگزیب نے پوچھا بشریٰ بی بی نے تحائف جمع نہیں کرائے تو عمران خان کو ملزم کیوں بنایا گیا؟ جس پر ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا پبلک آفس ہولڈر بانی پی ٹی آئی تھے، جسٹس میاں حسن اورنگزیب نے کہا یہ تو جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی طرح کا کیس ہے، اُس کیس میں بھی شوہر کو بیوی کے کیے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا، ایف آئی اے پراسیکوٹر نے جواب دیا یہ کیس اُس سے تھوڑا مختلف ہے۔
اسلام آبادہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد توشہ خانہ کیس میں بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور کی، عدالت نے بشری بی بی کی ضمانت 10 لاکھ روپے کے مچلکوں پر کے عوض منظور کی۔
واضح رہے کہ 12 ستمبر 2024 کو توشہ خانہ ٹو کیس کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اےکی تین رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: