واشنگٹن: پاکستانی حکومت کے ذریعہ سابق وزیراعظم عمران خان کی سیاسی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی لگانے کے فیصلے پر امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ سے بیان جاری کیا گیا ہے۔ بیان کے مطابق امریکہ نے عمران خان کی پارٹی پر پابندی لگانے کے حکومتی فیصلے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ اس سلسلے میں حکومت کے بیانات دیکھے ہیں اور ہمیں لگتا ہے کہ یہ ایک پیچیدہ سیاسی عمل کا آغاز ہے۔
امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے اپنی روزانہ کی بریفنگ میں کہا کہ یقینا کسی جماعت پر پابندی تشویش کی بات ہے۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم انسانی حقوق اور آزادیِ اظہار کے احترام سمیت آئینی جمہوری اصولوں کو پرامن طریقے سے برقرار رکھنے کی حمایت کرتے ہیں، ہم قانون کی حکمرانی اور قانون کے تحت مساوی انصاف سمیت وسیع تر جمہوری عمل کی حمایت کرتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ امریکی انتظامیہ عدالتی فیصلوں کی نگرانی کرے گی۔
امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے مزید کہا کہ جیسے جیسے یہ داخلی عمل آگے بڑھے گا، ہم عدالتوں کے مزید فیصلوں کی نگرانی کرتے رہیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستانی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف پر پابندی اور پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے حکومتی فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی اپیل دائر کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: