ETV Bharat / international

چین اور انڈونیشیا نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا - Gaza War

چین اور انڈونیشیا نے غزہ میں فوری اور دیرپا جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ انڈونیشیا نے چین سے اپنے اثرو رسوخ کا استعمال کرنے کی اپیل کی ہے۔ وہیں چین نے امریکہ پر جنگ بندی کی کوششوں میں رکاوٹ بننے کا الزام لگایا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By AP (Associated Press)

Published : Apr 18, 2024, 12:39 PM IST

Updated : Apr 18, 2024, 12:52 PM IST

جکارتہ، انڈونیشیا: چین اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ نے جمعرات کو جکارتہ میں ایک میٹنگ کے بعد غزہ میں فوری اور دیرپا جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ میٹنگ کے بعد جاری بیان میں غزہ جنگ میں ہزاروں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی مذمت کی گئی۔

چین اور انڈونیشیا نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ۔۔۔۔ ( PHOTO: AP)
چین اور انڈونیشیا نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ۔۔۔۔ ( PHOTO: AP)

انڈونیشیا کی وزیر خارجہ ریتنو مارسودی نے صحافیوں کو بتایا کہ دونوں ممالک جنگ بندی کی اہمیت اور دو ریاستی حل کے ذریعے مسئلہ فلسطین کے حل کے بارے میں یکساں نظریہ رکھتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ، "مجھے یقین ہے کہ چین کشیدگی کو روکنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے گا۔ مارسودی نے کہا کہ، چین اور انڈونیشیا بھی اقوام متحدہ میں فلسطین کی رکنیت کی مکمل حمایت کریں گے۔

چین اور انڈونیشیا نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ۔۔۔۔ ( PHOTO: AP)
چین اور انڈونیشیا نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ۔۔۔۔ ( PHOTO: AP)

یہ ملاقات چھ روزہ دورے کے دوسرے دن ہوئی جس کے دوران چینی وزیر خارجہ وانگ یی پاپوا نیو گنی اور کمبوڈیا بھی جائیں گے۔

وانگ نے اقوام متحدہ میں غزہ میں جنگ بندی کی قراردادوں کو روکنے کا امریکہ پر الزام لگایا۔ انھوں نے کہا کہ، " 21ویں صدی میں ایک نادر انسانی المیے کا باعث بنا غزہ تنازعہ نصف سال سے جاری ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے عالمی برادری کی پکار پر لبیک کہا اور غزہ میں جنگ بندی سے متعلق قرارداد کے مسودے کا جائزہ لینا جاری رکھا، لیکن اسے امریکہ نے بار بار ویٹو کیا،"

امریکی حکام نے دلیل دی ہے کہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی آپس میں جڑی ہوئی ہے، جب کہ روس، چین اور کونسل کے کئی دیگر ارکان نے جنگ بندی کے لیے غیر مشروط مطالبات کی حمایت کی ہے۔

چین اور انڈونیشیا نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ۔۔۔۔ ( PHOTO: AP)
چین اور انڈونیشیا نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ۔۔۔۔ ( PHOTO: AP)

وانگ نے کہا، "اس بار، امریکہ نے بین الاقوامی اخلاقیات کے خلاف کھڑے ہونے کی ہمت نہیں کی اور اس سے باز رہنے کا انتخاب کیا۔ تاہم، امریکہ نے دعویٰ کیا کہ یہ قرارداد پابند نہیں تھی،" وانگ نے کہا۔ "امریکہ کی نظر میں، بین الاقوامی قانون ایک ایسا آلہ لگتا ہے جسے جب بھی مفید معلوم ہوتا ہے تو استعمال کیا جا سکتا ہے اور اگر وہ اسے استعمال نہیں کرنا چاہتا تو اسے ضائع کر دیا جاتا ہے۔"

دونوں وزراء نے اپنے ملکوں کے اقتصادی تعلقات اور بحیرہ جنوبی چین پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ چین انڈونیشیا کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، جس کا تجارتی حجم 127 بلین ڈالر سے زیادہ ہے۔ چین انڈونیشیا کے سب سے بڑے غیر ملکی سرمایہ کاروں میں سے ایک ہے، جس میں 2023 میں 7.4 بلین ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

جکارتہ، انڈونیشیا: چین اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ نے جمعرات کو جکارتہ میں ایک میٹنگ کے بعد غزہ میں فوری اور دیرپا جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ میٹنگ کے بعد جاری بیان میں غزہ جنگ میں ہزاروں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی مذمت کی گئی۔

چین اور انڈونیشیا نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ۔۔۔۔ ( PHOTO: AP)
چین اور انڈونیشیا نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ۔۔۔۔ ( PHOTO: AP)

انڈونیشیا کی وزیر خارجہ ریتنو مارسودی نے صحافیوں کو بتایا کہ دونوں ممالک جنگ بندی کی اہمیت اور دو ریاستی حل کے ذریعے مسئلہ فلسطین کے حل کے بارے میں یکساں نظریہ رکھتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ، "مجھے یقین ہے کہ چین کشیدگی کو روکنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے گا۔ مارسودی نے کہا کہ، چین اور انڈونیشیا بھی اقوام متحدہ میں فلسطین کی رکنیت کی مکمل حمایت کریں گے۔

چین اور انڈونیشیا نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ۔۔۔۔ ( PHOTO: AP)
چین اور انڈونیشیا نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ۔۔۔۔ ( PHOTO: AP)

یہ ملاقات چھ روزہ دورے کے دوسرے دن ہوئی جس کے دوران چینی وزیر خارجہ وانگ یی پاپوا نیو گنی اور کمبوڈیا بھی جائیں گے۔

وانگ نے اقوام متحدہ میں غزہ میں جنگ بندی کی قراردادوں کو روکنے کا امریکہ پر الزام لگایا۔ انھوں نے کہا کہ، " 21ویں صدی میں ایک نادر انسانی المیے کا باعث بنا غزہ تنازعہ نصف سال سے جاری ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے عالمی برادری کی پکار پر لبیک کہا اور غزہ میں جنگ بندی سے متعلق قرارداد کے مسودے کا جائزہ لینا جاری رکھا، لیکن اسے امریکہ نے بار بار ویٹو کیا،"

امریکی حکام نے دلیل دی ہے کہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی آپس میں جڑی ہوئی ہے، جب کہ روس، چین اور کونسل کے کئی دیگر ارکان نے جنگ بندی کے لیے غیر مشروط مطالبات کی حمایت کی ہے۔

چین اور انڈونیشیا نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ۔۔۔۔ ( PHOTO: AP)
چین اور انڈونیشیا نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ۔۔۔۔ ( PHOTO: AP)

وانگ نے کہا، "اس بار، امریکہ نے بین الاقوامی اخلاقیات کے خلاف کھڑے ہونے کی ہمت نہیں کی اور اس سے باز رہنے کا انتخاب کیا۔ تاہم، امریکہ نے دعویٰ کیا کہ یہ قرارداد پابند نہیں تھی،" وانگ نے کہا۔ "امریکہ کی نظر میں، بین الاقوامی قانون ایک ایسا آلہ لگتا ہے جسے جب بھی مفید معلوم ہوتا ہے تو استعمال کیا جا سکتا ہے اور اگر وہ اسے استعمال نہیں کرنا چاہتا تو اسے ضائع کر دیا جاتا ہے۔"

دونوں وزراء نے اپنے ملکوں کے اقتصادی تعلقات اور بحیرہ جنوبی چین پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ چین انڈونیشیا کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، جس کا تجارتی حجم 127 بلین ڈالر سے زیادہ ہے۔ چین انڈونیشیا کے سب سے بڑے غیر ملکی سرمایہ کاروں میں سے ایک ہے، جس میں 2023 میں 7.4 بلین ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Apr 18, 2024, 12:52 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.