تل ابیب: اتوار کی صبح ہرزلیہ کے قریب ایک بس اسٹاپ پر ایک فلسطینی حملہ آور ٹرک ڈرائیور کے حملے میں 32 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں پانچ کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے جب کہ بقیہ معمولی زخمی ہوئے ہیں۔ ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک ٹرک نے بس اسٹاپ پر کھڑے لوگوں کے ایک بڑے گروپ کو کچل دیا۔
اسرائیلی پولیس کے مطابق تل ابیب کے شمال میں، وسطی اسرائیل میں آئی ڈی ایف کے گلیلوٹ بیس کے باہر بس اسٹاپ پر اپنا ٹرک لوگوں پر چڑھانے والے ڈرائیور کو علاقے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹرک کو رامی نصراللہ نام کا شخص چلا رہا تھا، جو وسطی اسرائیل میں قالانساوے سے تعلق رکھنے والا عرب اسرائیلی ڈرائیور تھا۔ رپورٹس کے مطابق رامی نصراللہ کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ابو کبیر فرانزک انسٹی ٹیوٹ بھیج دیا گیا ہے۔
حماس نے واقعے کے تھوڑی دیر بعد ایک بیان جاری کیا ہے جس میں موساد کے ہیڈ کوارٹر کے قریب کیے گئے حملے کو بہادرانہ حملے قرار دیتے ہوئے اس کی ستائش کی ہے۔
متاثرین میں زیادہ تر ریٹائرڈ افراد:
زخمیوں میں سے زیادہ تر بزرگ شہری تھے جو اسرائیل پر حماس کے 7 اکتوبر 2023 کے حملے اور اس کے نتیجے میں ہونے والی جنگ میں ہلاک ہونے والوں کی قومی یادگاری دن کے موقع پر قریبی میوزیم جانے کی تیاری کر رہے تھے۔ میگن ڈیوڈ ایڈوم کی بلڈ سروس نے اسپتالوں کو 90 یونٹ خون فراہم کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: