ETV Bharat / international

ایران میں ایٹمی تجربے کے نتیجے میں زلزلے کے جھٹکے! حقیقت کیا ہے؟

ایران کے سمنان میں 5 اکتوبر کو 4.5 شدت کا زلزلہ آیا تھا۔ قیاس لگایا جا رہا ہے کہ ایران نے جوہری تجربہ کیا ہے۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 4 hours ago

کیا ایران نے ایران نے ایٹم بم کا تجربہ کیا؟
کیا ایران نے ایران نے ایٹم بم کا تجربہ کیا؟ (ANI/Etv Bharat)

تہران: اسرائیل کے ساتھ بڑھتے ہوئے تنازعات کے درمیان پانچ اکتوبر کو ایران کے صوبے سمنان میں ریکٹر اسکیل پر 4.5 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا۔ زلزلے کا مرکز مبینہ طور پر سطحِ زمین سے 10 کلومیٹر نیچے اور ایرانی جوہری توانائی کے پلانٹ کے قریب تھا۔ زلزلے کے وقت اور اس کے مقام کے جوہری تنصیب کے قریب ہونے کی وجہ سے یہ قیاس لگایا جا رہا ہے کہ ایران نے جوہری بم کا تجربہ کیا ہوگا۔

اگرچہ کسی ایرانی اہلکار نے ان قیاس آرائیوں کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے، مگر سوشل میڈیا پر ایک طبقے نے نقشے اور گراف شیئر کرتے ہوئے اس بات کو ثابت کرنے کی کوشش کی کہ یہ ایک جوہری تجربہ ہو سکتا ہے۔ ایک سوشل میڈیا صارف کے مطابق یہ زلزلہ زیر زمین بم ٹیسٹ سائٹ پر جوہری ہتھیار کے دھماکے کی وجہ سے سکتا ہے یا پھر یہ بھی ممکن ہو سکتا ہے کہ ایران نے روایتی ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے جعلی ایٹمی تجربہ کیا ہو تاکہ دشمن کو ڈرایا جا سکے۔

ایک اور صارف نے لکھا کہ " کل (5 اکتوبر کو) ایران میں 4.5 شدت کا زلزلہ آیا تھا۔ افواہیں ہیں کہ یہ ایک جوہری تجربہ تھا۔ فروری 2013 میں شمالی کوریا میں آنے والے زلزلے کے بارے میں بھی کہا گیا تھا کہ یہ ایٹمی تجربہ تھا۔ اس سے قبل نومبر 2017 میں ایران میں آئے زلزلے کو بھی جوہری تجربہ بتایا گیا تھا۔ ایران ایک ہفتے میں کافی مقدار میں فسائل مواد (جوہری ہتھیاروں میں استعمال ہونے والا مٹیریل) تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ سچ کیا ہے؟''

یہ بھی پڑھیں: ایران نے اسرائیل پر سینکڑوں بیلسٹک میزائل داغ دیے

ایران نے اسرائیل پر کن میزائلوں سے حملہ کیا؟ جانیے آئرن ڈوم کیوں ناکام ہوا؟

حکومتوں کی خاموشی

ایران میں ممکنہ جوہری تجربے سے متعلق تاحال نہ تو تہران اور نہ ہی تل ابیب کی طرف سے کوئی بیان جاری ہوا ہے۔ مغربی ممالک کی طرف سے بھی اس تعلق سے حالیہ دنوں میں کوئی سرکاری بیان یا رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔

ایران پر عسکری جوہری پروگرام چلانے کا الزام

حالانکہ مغربی ممالک کا الزام ہے کہ ایران کئی دہائیوں سے عسکری جوہری پروگرام چلا رہا ہے۔ گارڈین کے مطابق اسی بیچ اسرائیل کے سابق وزیر اعظم ایہود باراک نے کہا تھا کہ ''ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ شاید بہت بڑا دھچکا نہ ہو، کیونکہ ان کا پروگرام بہت آگے بڑھ چکا ہے۔''

ہیریٹیج فاؤنڈیشن نے یکم اکتوبر کو کہا تھا کہ ایران امید سے زیادہ تیز رفتار سے ایٹمی ہتھیار بنا سکتا ہے۔ فاؤنڈیشن نے ایک سینئر ایرانی پارلیمنٹ کے حوالے سے کہا کہ ''ایٹم بم کے پہلے ٹیسٹ کا حکم جاری ہونے کے بعد صرف "ایک ہفتے کا فرق" ہے۔ یہ بیان اپریل میں دیا گیا تھا۔

اسرائیل ہمارے عزم کو نہ آزمائے: ایران

ایرانی میزائل حملوں کے جواب میں اسرائیلی حملے کے خدشات کے بیچ ایرانی وزیر خارجہ عباس عرقچی نے تل ابیب کو خبردار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''وہ تہران کے عزم کو آزمانے کی کوشش نہ کرے۔'' انہوں نے ایک کانفرنس میں کہ "ہمارے میزائل اپنے تمام اہداف تک پہنچ سکتے ہیں۔ ہم اپنے اداروں یا انفراسٹرکچر پر کسی بھی حملے کا جواب دیں گے،"

مزید پڑھیں: پاگل ہو چکا اسرائیل جوابی کارروائی کرے گا تو شدت کے ساتھ جواب دیا جائے گا: ایران

ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے خلاف امریکہ کی اسرائیل کو وارننگ، کہا اگر ایسا کیا تو حمایت نہیں کریں گے

تہران: اسرائیل کے ساتھ بڑھتے ہوئے تنازعات کے درمیان پانچ اکتوبر کو ایران کے صوبے سمنان میں ریکٹر اسکیل پر 4.5 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا۔ زلزلے کا مرکز مبینہ طور پر سطحِ زمین سے 10 کلومیٹر نیچے اور ایرانی جوہری توانائی کے پلانٹ کے قریب تھا۔ زلزلے کے وقت اور اس کے مقام کے جوہری تنصیب کے قریب ہونے کی وجہ سے یہ قیاس لگایا جا رہا ہے کہ ایران نے جوہری بم کا تجربہ کیا ہوگا۔

اگرچہ کسی ایرانی اہلکار نے ان قیاس آرائیوں کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے، مگر سوشل میڈیا پر ایک طبقے نے نقشے اور گراف شیئر کرتے ہوئے اس بات کو ثابت کرنے کی کوشش کی کہ یہ ایک جوہری تجربہ ہو سکتا ہے۔ ایک سوشل میڈیا صارف کے مطابق یہ زلزلہ زیر زمین بم ٹیسٹ سائٹ پر جوہری ہتھیار کے دھماکے کی وجہ سے سکتا ہے یا پھر یہ بھی ممکن ہو سکتا ہے کہ ایران نے روایتی ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے جعلی ایٹمی تجربہ کیا ہو تاکہ دشمن کو ڈرایا جا سکے۔

ایک اور صارف نے لکھا کہ " کل (5 اکتوبر کو) ایران میں 4.5 شدت کا زلزلہ آیا تھا۔ افواہیں ہیں کہ یہ ایک جوہری تجربہ تھا۔ فروری 2013 میں شمالی کوریا میں آنے والے زلزلے کے بارے میں بھی کہا گیا تھا کہ یہ ایٹمی تجربہ تھا۔ اس سے قبل نومبر 2017 میں ایران میں آئے زلزلے کو بھی جوہری تجربہ بتایا گیا تھا۔ ایران ایک ہفتے میں کافی مقدار میں فسائل مواد (جوہری ہتھیاروں میں استعمال ہونے والا مٹیریل) تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ سچ کیا ہے؟''

یہ بھی پڑھیں: ایران نے اسرائیل پر سینکڑوں بیلسٹک میزائل داغ دیے

ایران نے اسرائیل پر کن میزائلوں سے حملہ کیا؟ جانیے آئرن ڈوم کیوں ناکام ہوا؟

حکومتوں کی خاموشی

ایران میں ممکنہ جوہری تجربے سے متعلق تاحال نہ تو تہران اور نہ ہی تل ابیب کی طرف سے کوئی بیان جاری ہوا ہے۔ مغربی ممالک کی طرف سے بھی اس تعلق سے حالیہ دنوں میں کوئی سرکاری بیان یا رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔

ایران پر عسکری جوہری پروگرام چلانے کا الزام

حالانکہ مغربی ممالک کا الزام ہے کہ ایران کئی دہائیوں سے عسکری جوہری پروگرام چلا رہا ہے۔ گارڈین کے مطابق اسی بیچ اسرائیل کے سابق وزیر اعظم ایہود باراک نے کہا تھا کہ ''ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ شاید بہت بڑا دھچکا نہ ہو، کیونکہ ان کا پروگرام بہت آگے بڑھ چکا ہے۔''

ہیریٹیج فاؤنڈیشن نے یکم اکتوبر کو کہا تھا کہ ایران امید سے زیادہ تیز رفتار سے ایٹمی ہتھیار بنا سکتا ہے۔ فاؤنڈیشن نے ایک سینئر ایرانی پارلیمنٹ کے حوالے سے کہا کہ ''ایٹم بم کے پہلے ٹیسٹ کا حکم جاری ہونے کے بعد صرف "ایک ہفتے کا فرق" ہے۔ یہ بیان اپریل میں دیا گیا تھا۔

اسرائیل ہمارے عزم کو نہ آزمائے: ایران

ایرانی میزائل حملوں کے جواب میں اسرائیلی حملے کے خدشات کے بیچ ایرانی وزیر خارجہ عباس عرقچی نے تل ابیب کو خبردار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''وہ تہران کے عزم کو آزمانے کی کوشش نہ کرے۔'' انہوں نے ایک کانفرنس میں کہ "ہمارے میزائل اپنے تمام اہداف تک پہنچ سکتے ہیں۔ ہم اپنے اداروں یا انفراسٹرکچر پر کسی بھی حملے کا جواب دیں گے،"

مزید پڑھیں: پاگل ہو چکا اسرائیل جوابی کارروائی کرے گا تو شدت کے ساتھ جواب دیا جائے گا: ایران

ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے خلاف امریکہ کی اسرائیل کو وارننگ، کہا اگر ایسا کیا تو حمایت نہیں کریں گے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.