اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے سوشل میڈیا کو اسلامو فوبیا اور دیگر قسم کی تعصب پھیلانے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے گوٹیرس نے جمعہ کو کہا کہ ’’دنیا بھر میں ہم مسلم مخالف نفرت اور تعصب کی بڑھتی ہوئی لہر کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ نفرت انگیز تقریر کرنے والے اپنے نفرت انگیز نظریات کو بڑھانے اور پھیلانے کے لیے تاریخ کے سب سے طاقتور میگا فون، سوشل میڈیا کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ ایک پروگرام میں کہا کہ آن لائن پلیٹ فارمز انتہا پسندانہ نظریات اور ہراساں کرنے کے لیے مذہب مخالف مقامات بن چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی قائدین کو راستہ دکھانا چاہئے اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینا چاہئے۔ حکومتوں کو اشتعال انگیز گفتگو کی مذمت کرنی چاہیے اور مذہبی آزادی خصوصاً اقلیتوں کی حفاظت کرنی چاہیے۔ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو صارفین کو ہراساں کرنے سے بچانا چاہیے، نیز نفرت انگیز مواد کے پھیلاؤ کو منظم انداز میں روکنا چاہیے اور مصنوعی ذہانت کے تعصبات اور دقیانوسی تصورات کو کم کرنا چاہیے۔
انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ ’’ہم اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے اس عالمی دن پر متحد ہیں۔ ہم مساوات، وقار، انسانی حقوق اور احترام کے اصولوں کو برقرار رکھنے کے اپنے عزم کی تجدید کریں گے۔ آئیے ہمدردی کو فروغ دیں اور تقسیم کے ذریعہ کے بجائے تنوع کو طاقت کے طور پر اپناکر سماجی ہم آہنگی کی طرف بڑھیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- عالمی یوم انسداد اسلاموفوبیا 2024: مسلم مخالف نفرت سے کیسے نمٹا جائے؟
- بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر میں 62 فیصد کا اضافہ: آئی ایچ ایل کی رپورٹ
- حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ نہ تو تشدد ہو اور نہ ہی نفرت انگیز تقریر: سپریم کورٹ
- ایم پی ہی نفرت کا اشتہار کریں گے تو ملک میں امن وامان کا کیا ہوگا، مولانا حکیم الدین قاسمی
- بی جے پی اور آر ایس ایس کی نفرت انگیز سوچ گاندھی کے نظریات کو شکست نہیں دے سکتی، راہل گاندھی