اسلام آباد: پاکستان میں 27 فروری سے 3 مارچ تک موسلادھار بارش اور برف باری کی وجہ سے کم از کم 36 افراد ہلاک اور 41 زخمی ہوگئے۔ پاکستان کی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ایم ڈی ایم اے) نے یہ اطلاع دی ہے۔ ایم ڈی ایم کی رپورٹ کے مطابق مرنے والوں میں 21 بچے، نو مرد اور چھ خواتین شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شمال مغربی صوبہ خیبرپختونخوا سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ ہے جہاں 27 افراد ہلاک ہوئے۔ اس کے بعد جنوب مغربی بلوچستان میں پانچ جبکہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں چار افراد ہلاک ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق اس کے علاوہ مجموعی طور پر 469 مکانات کو مکمل یا جزوی نقصان پہنچا ہے اور 61 جانوروں کے مرنے کا اندازہ ہے۔
پاکستان میں ہر سال مانسون اور سردیوں کی بارشیں نقصان کا باعث بنتی ہیں۔ 2022 میں بے مثال بارشوں اور سیلاب نے پاکستان کے کئی حصوں میں تباہی مچا دی تھی، جس میں 1,739 سے زائد افراد ہلاک، تقریباً 33 ملین متاثر اور تقریباً 80 لاکھ لوگ بے گھر ہوگئے تھے۔ اس تباہی سے اربوں ڈالر کا نقصان بھی ہوا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پڑوسی ملک افغانستان میں سخت سردی کے موسم نے گزشتہ تین دنوں میں ملک کے مختلف حصوں میں 5,000 سے زیادہ مویشی ہلاک اور 403 مکانات کو تباہ کر دیا ہے۔ طالبان کے زیر انتظام حکومت نے کہا کہ اس نے 50 ملین افغانیوں کو ($681,000) امداد مختص کی ہے۔ قومی محکمہ موسمیات کے سربراہ محمد نسیم مرادی نے کہا کہ اسی طرح کے موسمی حالات آخری بار 2015 میں دیکھے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
شہباز شریف دوسری مدت کے لیے پاکستان کے وزیراعظم منتخب
پاکستان کے نو منتخب وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنی پہلی ہی تقریر میں مسئلہ کشمیر پر کیا کہا؟