ETV Bharat / international

چار دنوں میں غزہ کے چوتھے اسکول پر اسرائیل کی بمباری، بچوں سمیت درجنوں فلسطینی جاں بحق - Israel airstrikes Gaza School

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 10, 2024, 3:33 PM IST

اسرائیل نے غزہ کے ایک اور اسکول پر بمباری کرکے خواتین اور بچوں سمیت 30 فلسطینیوں کو ہلاک کردیا۔ اس سے قبل بھی اسرائیل کئی ایسے اسکولوں کو نشانہ بنا چکا ہے جس میں ہزاروں بے گھر فلسطینی پناہ لینے پر مجبور ہیں۔

several killed and dozens inured after Israel airstrikes Gaza School
چار دنوں میں غزہ کے چوتھے اسکول پر اسرائیل کی بمباری، بچوں سمیت درجنوں فلسطینی جاں بحق (AP PHOTO)

غزہ پٹی: اسرائیل کی فوج نے غزہ پٹی پر حملے تیز کر دیے ہیں اور اب اسرائیل بطور پناہ گاہ استعمال ہونے والے اسکولوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ تازہ حملہ جنوبی غزہ میں خان یونس کے مشرق میں واقع ابسان قصبے میں العودہ اسکول پر کیا گیا جس میں کم از کم 30 فلسطینی ہلاک اور 53 زخمی ہوگئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ چار دنوں میں غزہ میں پناہ گاہ کے طور پر استعمال ہونے والی اسکولوں پر یہ چوتھا اسرائیلی حملہ ہے۔ اسرائیل نے خان یونس اور غزہ شہر کے کچھ حصوں کو خالی کرنے کے نئے احکامات جاری کیے ہیں۔جس کی وجہ سے ہزاروں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں اور تین بڑے اسپتالوں کو بند بھی کرنا پڑا ہے۔

اسرائیل کا غزہ کے اسکولوں پر تازہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ثالثی 10 ماہ سے جاری تنازعہ کو ختم کرنے کی کوشش اور مذاکرات کے ایک اور دور کے لیے قطر کا سفر کر رہے ہیں۔

several killed and dozens inured after Israel airstrikes Gaza School
غزہ پر اسرائیل بمباری میں کم از کم 38,243 افراد جاں بحق (IANS PHOTO)

ایک فلسطینی لڑکے نے الجزیرہ کو بتایا کہ اس نے اس حملے میں کئی رشتہ داروں کو کھو دیا۔ اس نے کہا کہ ہم اسکول میں بیٹھے تھے اور اچانک ایک میزائل گرا اور سب کچھ تباہ کر دیا، اس نے روتے ہوئے کہا، میں نے اپنے چچا، اپنے کزن اور اپنے رشتہ داروں کو کھو دیا۔"

حماس نے العودہ اسکول پر حملے کو "صیہونی دہشت گردانہ حملہ قرار دیا اور عرب اور مسلم ممالک کے لوگوں سے جنگ کے خلاف احتجاج کو تیز کرنے کی اپیل کی۔ یوروپی یونین کے اعلیٰ سفارت کار جوزپ بوریل نے بھی اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ معصوم شہری کب تک اس تنازعے کا خمیازہ بھگتیں گے؟"

انہوں نے مزید کہا، "فوری طور پر جنگ بندی پر پہنچنا ناگزیر ہے تاکہ سینکڑوں پھنسے ہوئے شہریوں کو مہلت دی جا سکے، تمام یرغمالیوں کو رہا کیا جائے اور درکار انسانی امداد پہنچائی جا سکے۔"

واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ پر اسرائیل بمباری میں کم از کم 38,243 افراد جاں بحق اور 88,243 زخمی ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

غزہ میں اسرائیل جارحیت کے نو ماہ مکمل، 17 ہزار بچے اپنے والدین سے محروم

غزہ میں نو ماہ سے اسرائیلی جارحیت جاری، جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 38 ہزار سے تجاوز

فلسطین پر سمجھوتہ کرنے سے انکار، آسٹریلیا کی مسلم خاتون سینیٹر کا استعفیٰ

غزہ پٹی: اسرائیل کی فوج نے غزہ پٹی پر حملے تیز کر دیے ہیں اور اب اسرائیل بطور پناہ گاہ استعمال ہونے والے اسکولوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ تازہ حملہ جنوبی غزہ میں خان یونس کے مشرق میں واقع ابسان قصبے میں العودہ اسکول پر کیا گیا جس میں کم از کم 30 فلسطینی ہلاک اور 53 زخمی ہوگئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ چار دنوں میں غزہ میں پناہ گاہ کے طور پر استعمال ہونے والی اسکولوں پر یہ چوتھا اسرائیلی حملہ ہے۔ اسرائیل نے خان یونس اور غزہ شہر کے کچھ حصوں کو خالی کرنے کے نئے احکامات جاری کیے ہیں۔جس کی وجہ سے ہزاروں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں اور تین بڑے اسپتالوں کو بند بھی کرنا پڑا ہے۔

اسرائیل کا غزہ کے اسکولوں پر تازہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ثالثی 10 ماہ سے جاری تنازعہ کو ختم کرنے کی کوشش اور مذاکرات کے ایک اور دور کے لیے قطر کا سفر کر رہے ہیں۔

several killed and dozens inured after Israel airstrikes Gaza School
غزہ پر اسرائیل بمباری میں کم از کم 38,243 افراد جاں بحق (IANS PHOTO)

ایک فلسطینی لڑکے نے الجزیرہ کو بتایا کہ اس نے اس حملے میں کئی رشتہ داروں کو کھو دیا۔ اس نے کہا کہ ہم اسکول میں بیٹھے تھے اور اچانک ایک میزائل گرا اور سب کچھ تباہ کر دیا، اس نے روتے ہوئے کہا، میں نے اپنے چچا، اپنے کزن اور اپنے رشتہ داروں کو کھو دیا۔"

حماس نے العودہ اسکول پر حملے کو "صیہونی دہشت گردانہ حملہ قرار دیا اور عرب اور مسلم ممالک کے لوگوں سے جنگ کے خلاف احتجاج کو تیز کرنے کی اپیل کی۔ یوروپی یونین کے اعلیٰ سفارت کار جوزپ بوریل نے بھی اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ معصوم شہری کب تک اس تنازعے کا خمیازہ بھگتیں گے؟"

انہوں نے مزید کہا، "فوری طور پر جنگ بندی پر پہنچنا ناگزیر ہے تاکہ سینکڑوں پھنسے ہوئے شہریوں کو مہلت دی جا سکے، تمام یرغمالیوں کو رہا کیا جائے اور درکار انسانی امداد پہنچائی جا سکے۔"

واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ پر اسرائیل بمباری میں کم از کم 38,243 افراد جاں بحق اور 88,243 زخمی ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

غزہ میں اسرائیل جارحیت کے نو ماہ مکمل، 17 ہزار بچے اپنے والدین سے محروم

غزہ میں نو ماہ سے اسرائیلی جارحیت جاری، جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 38 ہزار سے تجاوز

فلسطین پر سمجھوتہ کرنے سے انکار، آسٹریلیا کی مسلم خاتون سینیٹر کا استعفیٰ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.