اقوام متحدہ: امریکہ نے پیر کے روز منظور کی گئی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو قانونی طور پر پابند نہیں کہے جانے پر اقوام متحدہ میں روس کے سفیر نے امریکی حکام کے اس دعوے پر کڑی تنقید کی۔
روسی سفیر ویسیلی نیبنزیا کو اقوام متحدہ کے نائب ترجمان، فرحان حق کی بھی حمایت حاصل ہوئی۔ دونوں نے اقوام متحدہ کے بانی دستاویز کے چارٹر کے آرٹیکل 25 کی طرف اشارہ کرتے ہوئے امریکہ کو یاد دلایا کہ، 193 ملکی تنظیم کے تمام اراکین " سلامتی کونسل کے فیصلوں کو قبول کرنے اور اس پر عمل کرنے پر متفق ہیں۔ "
نیبنزیا نے امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ کا حوالہ دیا، جنہوں نے کہا کہ، "ہم اس غیر پابند قرارداد کے کچھ مقاصد کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔" کونسل میں ان کے تبصرے جنگ بندی کی قرارداد کو 14-0 سے منظور کیے جانے کے فوراً بعد سامنے آئے تھے۔ حالانکہ امریکہ نے اس ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا تھا۔
نیبنزیا نے امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کا بھی حوالہ دیا جنہوں نے کہا تھا کہ "یہ ایک غیر پابند قرارداد ہے۔ لہذا، اسرائیل کا حماس کو نشانہ بنانے کی کارروائی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔"
روسی سفیر نے کونسل کے ماہانہ مشرق وسطیٰ کے اجلاس کو بتایا کہ امریکہ سلامتی کونسل کے پانچ ویٹو کرنے والے مستقل اراکین میں سے ایک ہے اور اس نے بنیادی طور پر یہ کہا ہے کہ وہ ہماری تنظیم کے چارٹر کو قبول نہیں کرتا، اور غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو بھی مسترد کر رہا ہے۔
نیبنزیا نے کہا کہ اسرائیل واشنگٹن کی حمایت سے اور سلامتی کونسل کے مطالبے کے باوجود غزہ کو زمین دوز کر دینا چاہتا ہے۔
اقوام متحدہ کے نائب ترجمان، فرحان حق نے پیر کو صحافیوں کو بتایا کہ، "سلامتی کونسل کی تمام قراردادیں بین الاقوامی قانون ہیں۔" انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ آرٹیکل 25 پر قائم ہے۔ جہاں تک قرارداد پر عمل درآمد کا تعلق ہے، حق نے کہا کہ قراردادوں پر عمل درآمد میں "وقت لگتا ہے۔" حق نے کہا کہ "قراردادوں کا نفاذ ایک ایسی چیز ہے جو بالآخر پوری عالمی برادری پر منحصر ہے۔"
یہ بھی پڑھیں:
- امریکہ نے سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کیوں نہیں کیا؟
- تقریبا چھ ماہ بعد سلامتی کونسل میں پہلی مرتبہ غزہ جنگ بندی کے متعلق قرارداد منظور
- حماس نے جنگ بندی کی تازہ ترین تجویز کو مسترد کر دیا
- اقوام متحدہ کی قرارداد بے اثر، اسرائیلی حملوں میں کوئی کمی نہیں آئی
- عرب اور مسلم ممالک کے ساتھ حماس نے بھی جنگ بندی قرارداد کی منظوری کا خیر مقدم کیا
- اسرائیلی وزیراعظم نے احتجاجاً سفارتی وفد کا دورہ واشنگٹن منسوخ کر دیا
- اقوام متحدہ میں ووٹنگ پر اسرائیل کے ردعمل سے وائٹ ہاؤس حیران