واشنگٹن: وائٹ ہاؤس میں نیشنل سکیورٹی کونسل میں اسٹریٹجک کمیونیکیشن کے کوآرڈینیٹر جان کربی نے واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ جہاں انھوں نے کہا کہ روس کی جانب سے اینٹی سیٹلائٹ جوہری ہتھیار تیار کرنے کی اطلاعات تشویشناک اور پریشان کن ہیں۔ لیکن فی الحال کسی بھی ملک کی سلامتی کو اس سے کوئی خطرہ نہیں ہے کیونکہ معلومات کے مطابق اسے ابھی تک کسی مقصد کے لیے تعینات نہیں کیا گیا ہے۔
جان کربی نے کہا کہ روس نے جو اینٹی سیٹلائٹ ایٹمی ہتھیار تیار کی ہے وہ فی الحال فعال نہیں ہے، لیکن، ہم ایسے ہتھیار کے بارے میں بات نہیں کر رہے ہیں جو محض انسانوں پر حملہ کرنے یا زمین پر جسمانی تباہی پھیلانے کے لیے استعمال ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم روس کی اس سرگرمی پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہم اس کو بہت سنجیدگی سے دیکھتے رہیں گے۔
کربی نے مزید کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کو ان کی قومی سلامتی ٹیم نے اس معاملے کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کر دیا ہے۔ بائیڈن پورے واقعے کی باقاعدہ معلومات لے رہے ہیں۔انہوں نے کچھ ابتدائی اقدامات بھی کیے ہیں، جن میں پارلیمانی رہنماؤں کو اضافی بریفنگ، روس کے ساتھ براہ راست سفارتی مشغولیت کے ساتھ ساتھ ان ممالک کے ساتھ بات چیت بھی شامل ہے جو ہمارے اتحادی ہیں یا جن کے مفادات ان پیش رفت سے متاثر ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: روس کو شکست دینا ناممکن ہے: پوتن
کربی نے یہ بات اس وقت کی جب ایک روز قبل امریکی ہاؤس انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین مائیک ٹرنر نے بائیڈن پر زور دیا کہ وہ ان خطرات کی تفصیلات کو عام کریں جو روس کی جوہری صلاحیت سے متعلق ہیں۔ تاکہ کانگریس (امریکی پارلیمنٹ)، انتظامیہ اور ہمارے اتحادی کھل کر ضروری اقدامات پر بات کر سکیں
ایک سوال کے جواب میں جان کربی نے کہا کہ امریکہ کو چند ماہ قبل روس کی جانب سے ایسے ہتھیاروں کی تیاری کا علم تھا۔حالیہ ہفتوں میں ہی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اس کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر دراصل شروع سے ہی اس سے متعلق ہر پیش رفت سے واقف ہیں۔آج بھی ان کی قومی سلامتی ٹیم کو اس بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس کا رویہ امریکہ کے ساتھ اتحادی اور پارٹنر جیسا نہیں ہے، اس کے باوجود بائیڈن نے اس معاملے میں روس کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کی ہدایات دی ہیں۔