ETV Bharat / international

یوکرین جنگ کے تیسرے سال پوتن نے اپنے وزیردفاع کا تبادلہ کر دیا - Russia Ukraine War

یوکرین کے ساتھ جاری جنگ کے درمیان پوتن حکومت نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے روس کے وزیر دفاع کا تبادلہ کر دیا ہے اور آندرے بیلوسوف کو ملک کا نیا وزیر دفاع مقرر کیا ہے۔ بیلوسوف اس سے قبل روس کے پہلے نائب وزیر اعظم کے طور پر بھی کام کر چکے ہیں۔

روسی صدر ولادیمیر پوتن
روسی صدر ولادیمیر پوتن (آئی اے این ایس)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 13, 2024, 10:27 PM IST

ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پوتن نے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کو ملک کے وزیر دفاع کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ ان کی جگہ آندرے بیلوسوف کو نیا وزیر دفاع مقرر کیا گیا ہے۔

یہ بڑا فیصلہ ایک ایسے وقت میں لیا گیا ہے جب روس یوکرین کے ساتھ جنگ ​​کے نازک موڑ پر کھڑا ہے۔ سابق وزیر دفاع شوئیگو کو روسی فیڈریشن کی سلامتی کونسل کا سکریٹری مقرر کیا گیا ہے اور وہ روسی فیڈریشن کے ملٹری-انڈسٹریل کمیشن میں پوتن کے نائب بھی ہوں گے۔

یوکرین کے خلاف روس کا جاری تنازع اس سال فروری میں تیسرے سال میں داخل ہو گیا ہے۔ اس بارے میں معلومات دیتے ہوئے کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ صدر کے حکم پر سرگئی شوئیگو کو روسی فیڈریشن کے وزیر دفاع کے عہدے سے فارغ کر دیا گیا ہے اور انہیں روسی فیڈریشن کی سلامتی کونسل کا سکریٹری بھی مقرر کیا گیا ہے۔

پیسکوف نے کہا کہ سلامتی کونسل کے سابق سکریٹری نکولائی پیٹروشیف کو ان کے عہدے سے فارغ کر دیا گیا تھا۔ کریملن کے ترجمان نے مزید کہا کہ بیلوسوف کو وزارت دفاع کا سربراہ مقرر کرنے کا فیصلہ سکیورٹی بلاک کی معیشت کو ملکی معیشت میں ضم کرنے کی ضرورت سے منسلک ہے۔

ترجمان نے کہا کہ روسی عسکری محکمے کا بجٹ پہلے ہی 1980 کی دہائی کی سطح پر پہنچ رہا ہے،جو کہ انتہائی اہم ہے۔ بیلوسوف، جو ایک اہم موڑ پر یہ عہدہ سنبھال رہے ہیں، اس سے قبل روس کے پہلے نائب وزیر اعظم کے طور پر کام کر چکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 65 سالہ بیلوسوف اقتصادی امور پر سربراہ مملکت ولادیمیر پوتن کے معاون، روسی فیڈریشن کے اقتصادی ترقی کے وزیر، حکومت کے شعبہ اقتصادیات اور مالیات کے ڈائریکٹر کے عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔

وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نئی حکومت میں اپنا عہدہ برقرار رکھیں گے۔ رپورٹ کے مطابق اس کے علاوہ پوتن نے بورس کوولچک کو اکاؤنٹس چیمبر کا چیئرمین مقرر کرنے کی تجویز بھی دی۔ یہ عہدہ تقریباً ڈیڑھ سال سے خالی تھا۔

واضح رہے کہ یوکرین نے بھی جنگ تیسرے سال میں داخل ہوتے ہی اپنے دفاعی نظام میں بھی تبدیلیاں کی ہیں۔ گزشتہ سال ستمبر میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اولیکسی ریزنیکوف کی جگہ وزیر دفاع کا عہدہ سنبھالا اور رستم عمروف کو اس عہدے کے لیے نامزد کیا۔

اس سال کے شروع میں یوکرین نے اپنے آرمی چیف جنرل ویلری زلوزنی کو بھی ہٹا دیا تھا۔ اس نے جنگ کے آغاز سے تقریباً دو سال تک فوج کی قیادت کی اور اس کی جگہ الیگزینڈر سیرسکی نے لی۔

یہ بھی پڑھیں: ولادیمیر پوتن 2030 تک روس کے صدارتی عہدے پر براجمان

ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پوتن نے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کو ملک کے وزیر دفاع کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ ان کی جگہ آندرے بیلوسوف کو نیا وزیر دفاع مقرر کیا گیا ہے۔

یہ بڑا فیصلہ ایک ایسے وقت میں لیا گیا ہے جب روس یوکرین کے ساتھ جنگ ​​کے نازک موڑ پر کھڑا ہے۔ سابق وزیر دفاع شوئیگو کو روسی فیڈریشن کی سلامتی کونسل کا سکریٹری مقرر کیا گیا ہے اور وہ روسی فیڈریشن کے ملٹری-انڈسٹریل کمیشن میں پوتن کے نائب بھی ہوں گے۔

یوکرین کے خلاف روس کا جاری تنازع اس سال فروری میں تیسرے سال میں داخل ہو گیا ہے۔ اس بارے میں معلومات دیتے ہوئے کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ صدر کے حکم پر سرگئی شوئیگو کو روسی فیڈریشن کے وزیر دفاع کے عہدے سے فارغ کر دیا گیا ہے اور انہیں روسی فیڈریشن کی سلامتی کونسل کا سکریٹری بھی مقرر کیا گیا ہے۔

پیسکوف نے کہا کہ سلامتی کونسل کے سابق سکریٹری نکولائی پیٹروشیف کو ان کے عہدے سے فارغ کر دیا گیا تھا۔ کریملن کے ترجمان نے مزید کہا کہ بیلوسوف کو وزارت دفاع کا سربراہ مقرر کرنے کا فیصلہ سکیورٹی بلاک کی معیشت کو ملکی معیشت میں ضم کرنے کی ضرورت سے منسلک ہے۔

ترجمان نے کہا کہ روسی عسکری محکمے کا بجٹ پہلے ہی 1980 کی دہائی کی سطح پر پہنچ رہا ہے،جو کہ انتہائی اہم ہے۔ بیلوسوف، جو ایک اہم موڑ پر یہ عہدہ سنبھال رہے ہیں، اس سے قبل روس کے پہلے نائب وزیر اعظم کے طور پر کام کر چکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 65 سالہ بیلوسوف اقتصادی امور پر سربراہ مملکت ولادیمیر پوتن کے معاون، روسی فیڈریشن کے اقتصادی ترقی کے وزیر، حکومت کے شعبہ اقتصادیات اور مالیات کے ڈائریکٹر کے عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔

وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نئی حکومت میں اپنا عہدہ برقرار رکھیں گے۔ رپورٹ کے مطابق اس کے علاوہ پوتن نے بورس کوولچک کو اکاؤنٹس چیمبر کا چیئرمین مقرر کرنے کی تجویز بھی دی۔ یہ عہدہ تقریباً ڈیڑھ سال سے خالی تھا۔

واضح رہے کہ یوکرین نے بھی جنگ تیسرے سال میں داخل ہوتے ہی اپنے دفاعی نظام میں بھی تبدیلیاں کی ہیں۔ گزشتہ سال ستمبر میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اولیکسی ریزنیکوف کی جگہ وزیر دفاع کا عہدہ سنبھالا اور رستم عمروف کو اس عہدے کے لیے نامزد کیا۔

اس سال کے شروع میں یوکرین نے اپنے آرمی چیف جنرل ویلری زلوزنی کو بھی ہٹا دیا تھا۔ اس نے جنگ کے آغاز سے تقریباً دو سال تک فوج کی قیادت کی اور اس کی جگہ الیگزینڈر سیرسکی نے لی۔

یہ بھی پڑھیں: ولادیمیر پوتن 2030 تک روس کے صدارتی عہدے پر براجمان

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.