اسلام آباد: منگل کی رات دیر گئے ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اعلان کیا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے صدر شہباز شریف دوبارہ وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے لیے تیار ہیں جبکہ پی پی پی اس حکومت کی حمایت کرے گی۔ چیئرمین آصف علی زرداری ملک کے اگلے صدر بننے والے ہیں۔
بھٹو زرداری نے جیو نیوز کے حوالے سے کہا ہے کہ، "پی پی پی اور مسلم لیگ ن نے مطلوبہ تعداد حاصل کر لی ہے، اور اب ہم حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں،" انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی کے حمایت یافتہ امیدوار اور سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) مرکز میں حکومت بنانے کے لیے سادہ اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
واضح رہے آزاد امیدواروں کو 71 سالہ سابق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف کی حمایت حاصل ہے ۔ ان آزاد امیدواروں نے انتخابات میں قومی اسمبلی کی 93 نشستیں جیتیں ہیں۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے زور دے کر کہا کہ ان کی پارٹی کے پاس اب پی پی پی سے ہاتھ ملانے کے بعد اگلی حکومت بنانے کی پوزیشن میں مطلوبہ تعداد موجود ہے۔
ایکسپریس ٹریبیون اخبار نے رپورٹ کیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نے دونوں جماعتوں کے درمیان اتحاد پر زور دیا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ وہ مرکز میں حکومت بنانے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہیں۔ یہ اعلان پیر کے روز دونوں جماعتوں کے اعلیٰ رہنماؤں کے درمیان بات چیت کا تازہ ترین دور بے نتیجہ ختم ہونے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے کیونکہ دونوں فریق اقتدار میں شراکت داری کے فارمولے پر اتفاق رائے پر پہنچنے میں ناکام رہے تھے۔
نواز شریف نے کہا کہ نئی حکومت کے لیے آگے کا سفر آسان نہیں، حکومت کے سامنے بہت سی مشکلات اور رکاوٹیں ہیں۔ ڈان اخبار کے مطابق، انہوں نے زور دے کر کہا کہ اتحادی حکومت مل کر ان مسائل سے نمٹے گی۔ پاکستان میں آٹھ فروری کو ہوئے عام انتخابات متنازعہ رہے ہیں، جس میں نتائج کو تبدیل کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر دھاندلی کے کئی سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔
اگرچہ جیل میں بند سابق وزیراعظم عمران خان کی پی ٹی آئی پارٹی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے پارلیمنٹ میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کیں، تاہم مسلم لیگ ن اور پی پی پی نے انتخابات کے نتیجے میں معلق پارلیمنٹ کے نتیجے میں مخلوط حکومت بنانے کا اعلان کیا ہے۔
انتخابات میں مسلم لیگ ن نے 75 نشستیں حاصل کیں، جب کہ پیپلز پارٹی 54 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (MQM-P) نے بھی ان کی 17 نشستوں پر حمایت کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ حکومت بنانے کے لیے کسی جماعت کو 266 رکنی قومی اسمبلی کی 265 میں سے 133 نشستیں جیتنا ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: