غزہ: فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ایک رکن احمد المجدلانی نے بتایا کہ پی ایل او تنظیم حماس سمیت تمام فلسطینیوں کی نمائندگی کرتی ہے۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب حماس نے ماسکو میں اجلاس کے فوراً بعد کہا کہ روسی دارالحکومت میں فلسطینی دھڑوں کے اجلاس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پی ایل او فلسطینیوں کی جائز نمائندہ تنظیم ہے۔
العربیہ کے مطابق حماس نے ایک بیان میں زور دیا کہ اجلاس میں مثبت اور تعمیری جذبہ غالب رہا۔ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ یہ ملاقاتیں مذاکرات کے آئندہ دوروں میں ایک جامع قومی اتحاد تک پہنچنے کے لیے جاری رہیں گی۔ اس میں تمام فلسطینی قوتیں اور دھڑے شامل ہوں گے۔ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن فلسطینی عوام کی واحد جائز نمائندہ ہے۔
اس ہفتے کے آغاز میں فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتبہ نے حکومت سمیت استعفی دے دیا تھا۔ اب توقع کی جارہی ہے فلسطینی اتھارٹی محمد مصطفیٰ کو ان کے معاشی خدمات کی تاریخ کی وجہ سے اگلی حکومت کی تشکیل دینے کے لیے آگے لا رہی ہے۔ وہ گزشتہ حکومتوں میں وزیر اقتصادیات رہ چکے ہیں۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے چند روز قبل اعلان کیا تھا کہ ماسکو کانفرنس میں سفارشات کی نوعیت کو لیکر پی ایل او کے سیاسی پروگرام پر عمل پیرا ہونے اور فلسطینی تقسیم کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے پرامن عوامی مزاحمت اور ایک اتھارٹی کے قیام، اسی طرح قانونی اور جائز ہتھیار کے اصول پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت کی طرف بھی اشارہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
- مغربی کنارے میں نئی فلسطینی حکومت غزہ جنگ کے لیے کیا معنی رکھتی ہے؟
- غزہ جنگ اور مغربی کنارے میں تشدد کے خلاف فلسطینی وزیراعظم نے صدر کو اپنا استعفیٰ سونپ دیا
- سروے میں حماس کی حمایت میں اضافہ، محمود عباس سے استعفیٰ کا مطالبہ
- حماس کے بغیر غزہ کے مستقبل کا کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا: حماس
- اسرائیلی حکومت کا دو ریاستی حل کو بار بار مسترد کرنا ناقابل قبول: انتونیو گوتریس