ETV Bharat / international

فلسطینی صدر کے اقتصادی مشیر محمد مصطفیٰ نئے وزیراعظم مقرر

Palestine New PM فلسطینی صدر محمد عباس نے اپنے اقتصادی مشیر محمد مصطفیٰ کو ملک کا نیا وزیراعظم مقرر کردیا ہے۔ محمد مصطفیٰ نے محمد اشتیہ کی جگہ لی ہے۔ جنھوں نے مغربی کنارے میں بڑھتے ہوئے تشدد اور غزہ جنگ کے باعث اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

Palestinian President appoints Mohammed Mustafa as prime minister
فلسطینی صدر کے اقتصادی مشیر محمد مصطفیٰ نئے وزیراعظم مقرر
author img

By PTI

Published : Mar 15, 2024, 4:34 PM IST

رملہ: اسرائیل حماس جنگ کے درمیان فلسطین میں نئے وزیراعظم کا تقرر کر دیا گیا ہے۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے اپنے اقتصادی مشیر محمد مصطفیٰ کو ملک کا نیا وزیراعظم مقرر کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق محمد مصطفیٰ اسرائیل کے مقبوضہ مغربی کنارے کی نمائندگی کریں گے۔ واضح رہے کہ محمد مصطفیٰ نے محمد اشتیہ کی جگہ لی ہے۔ جنھوں نے مغربی کنارے میں بڑھتے ہوئے تشدد اور غزہ جنگ کے باعث اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

یہ بھی رپورٹ گردش کر رہی ہے کہ امریکی دباؤ کے باعث محمد مصطفیٰ کو ملک کا نیا وزیراعظم بنایا گیا ہے۔ مصطفیٰ کو تقریباً ایک دہائی قبل اسرائیل اور فسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان غزہ میں تعمیر نو کی کوششوں میں مدد کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔

اس معاملے پر بیان دیتے ہوئے فلسطینی سیاسی تجزیہ کار ہانی المصری نے کہا کہ یہ تبدیلی امریکہ کی خواہش پر ہوئی ہے لیکن ضروری نہیں کہ فلسطینی شہری بھی اس تبدیلی کو پسند کریں۔

انہوں نے کہا کہ مصطفیٰ ایک قابل احترام اور پڑھے لکھے شخص ہیں لیکن وہ مقبوضہ مغربی کنارے کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے عوامی مطالبات کو پورا کرنے کے لیے جدوجہد کریں گے جہاں جنگ کے آغاز سے ہی اسرائیلی پابندیوں نے معاشی بحران پیدا کر دیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی، تقرری کا اعلان ہوتے ہی صدر عباس نے مصطفیٰ سے کہا ہے کہ وہ مغربی کنارے اور غزہ میں انتظامیہ کو دوبارہ انضمام کریں، حکومت، سیکیورٹی سروسز اور معیشت میں اصلاحات کی قیادت کریں اور بدعنوانی سے لڑنے کے لیے منصوبے بنائیں۔

محمد مصطفیٰ 1954 میں مغربی کنارے کے شہر تلکرم میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے جارج واشنگٹن یونیورسٹی، امریکہ سے بزنس ایڈمنسٹریشن اور اکنامکس میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ہے۔ محمد مصطفیٰ ورلڈ بینک میں بھی خدمات انجام دے چکے ہیں ۔ اس وقت محمد مصطفیٰ فلسطین انویسٹمنٹ فنڈ کے چیئرمین ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

غزہ جنگ اور مغربی کنارے میں تشدد کے خلاف فلسطینی وزیراعظم نے صدر کو اپنا استعفیٰ سونپ دیا

مغربی کنارے میں نئی فلسطینی حکومت غزہ جنگ کے لیے کیا معنی رکھتی ہے؟

رملہ: اسرائیل حماس جنگ کے درمیان فلسطین میں نئے وزیراعظم کا تقرر کر دیا گیا ہے۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے اپنے اقتصادی مشیر محمد مصطفیٰ کو ملک کا نیا وزیراعظم مقرر کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق محمد مصطفیٰ اسرائیل کے مقبوضہ مغربی کنارے کی نمائندگی کریں گے۔ واضح رہے کہ محمد مصطفیٰ نے محمد اشتیہ کی جگہ لی ہے۔ جنھوں نے مغربی کنارے میں بڑھتے ہوئے تشدد اور غزہ جنگ کے باعث اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

یہ بھی رپورٹ گردش کر رہی ہے کہ امریکی دباؤ کے باعث محمد مصطفیٰ کو ملک کا نیا وزیراعظم بنایا گیا ہے۔ مصطفیٰ کو تقریباً ایک دہائی قبل اسرائیل اور فسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان غزہ میں تعمیر نو کی کوششوں میں مدد کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔

اس معاملے پر بیان دیتے ہوئے فلسطینی سیاسی تجزیہ کار ہانی المصری نے کہا کہ یہ تبدیلی امریکہ کی خواہش پر ہوئی ہے لیکن ضروری نہیں کہ فلسطینی شہری بھی اس تبدیلی کو پسند کریں۔

انہوں نے کہا کہ مصطفیٰ ایک قابل احترام اور پڑھے لکھے شخص ہیں لیکن وہ مقبوضہ مغربی کنارے کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے عوامی مطالبات کو پورا کرنے کے لیے جدوجہد کریں گے جہاں جنگ کے آغاز سے ہی اسرائیلی پابندیوں نے معاشی بحران پیدا کر دیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی، تقرری کا اعلان ہوتے ہی صدر عباس نے مصطفیٰ سے کہا ہے کہ وہ مغربی کنارے اور غزہ میں انتظامیہ کو دوبارہ انضمام کریں، حکومت، سیکیورٹی سروسز اور معیشت میں اصلاحات کی قیادت کریں اور بدعنوانی سے لڑنے کے لیے منصوبے بنائیں۔

محمد مصطفیٰ 1954 میں مغربی کنارے کے شہر تلکرم میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے جارج واشنگٹن یونیورسٹی، امریکہ سے بزنس ایڈمنسٹریشن اور اکنامکس میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ہے۔ محمد مصطفیٰ ورلڈ بینک میں بھی خدمات انجام دے چکے ہیں ۔ اس وقت محمد مصطفیٰ فلسطین انویسٹمنٹ فنڈ کے چیئرمین ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

غزہ جنگ اور مغربی کنارے میں تشدد کے خلاف فلسطینی وزیراعظم نے صدر کو اپنا استعفیٰ سونپ دیا

مغربی کنارے میں نئی فلسطینی حکومت غزہ جنگ کے لیے کیا معنی رکھتی ہے؟

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.