اسلام آباد: پاکستان کے انتخابی نتائج میں تاخیر کے درمیان پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ووٹ کے تحفظ کے لیے اتوار کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے کیونکہ 100 نشستوں کے ساتھ آزاد امیدوار برتری پر ہیں۔ اے آر وائی نیوز رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ پارٹی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد کیا گیا اور آج دوپہر 2 بجے ملک بھر میں 'پرامن احتجاج' کرنے کا اعلان کیا گیا۔ پی ٹی آئی کور کمیٹی نے مخصوص سیاسی پارٹیوں سے وابستگی کے معاملات پر بھی بات کی۔ اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے جن پر پارٹی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان سے مشاورت کے بعد عملدرآمد کیا جائے گا۔ پی ٹی آئی نے کہا کہ "عوام نے پرامن اور آئینی طریقے سے اپنا فیصلہ دیا ہے" انہوں نے مزید کہا کہ اب مینڈیٹ کی حفاظت کا وقت آگیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار انسانی حقوق کے کارکن جبران ناصر کی سربراہی میں آٹھ وکلاء کے ایک گروپ کے ساتھ انتخابی ہیرا پھیری کے خلاف عدالتی مقدمات جمع کرائیں گے۔ کراچی میں عام انتخابات کے آزادانہ اور منصفانہ نتائج کا مطالبہ کرنے والے مشترکہ مظاہرے میں، سیاسی اور مذہبی جماعتوں جماعت اسلامی (جے آئی) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حامیوں نے بینرز اٹھا رکھے ہیں ان بینرز پر سابق وزیراعظم عمران خان کی تصویر ہے۔
اسلام آباد میں اتوار کو دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔ مقامی پولیس نے کہا کہ لوگوں کے کسی بھی غیر قانونی اجتماع پر قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اسلام آباد پولیس نے ٹویٹ کیا کہ "کچھ لوگ الیکشن کمیشن اور دیگر سرکاری اداروں کے ارد گرد غیر قانونی اجتماعات پر اکس رہے ہیں۔ واضح رہے کہ جمع ہونے پر اکسانا بھی جرم ہے"۔
مزید پڑھیں: تحریک انصاف مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ مل کر حکومت بنائے گی: بیرسٹر گوہر
واضح رہے کہ پاکستان میں قومی اسمبلی کی 336 نشستیں ہیں جن میں سے صرف 266 پر ووٹ ڈالے گئے ہیں، جب کہ دیگر 70 نشستوں میں سے 60 خواتین اور 10 نشستیں اقلیتوں کے لیے مختص ہیں اور سیٹیں جیتنے والی جماعتوں متناسب نمائندگی کی بنیاد پر تفویض کی جاتی ہیں۔ پاکستان میں اس سال قومی اسمبلی کی 265 نشستوں کے لیے ووٹنگ 8 فروری کو ہوئی تھی۔ باجوڑ میں ایک امیدوار کے حملے میں ہلاک ہونے کے بعد ایک نشست پر الیکشن ملتوی کر دیا گیا تھا۔ اس طرح یہاں نئی حکومت بنانے کے لیے کسی بھی پارٹی کو 265 میں سے 133 سیٹیں جیتنی ہوں گی۔