خیبر پختونخواہ، پاکستان: خیبر پختونخواہ کے شانگلہ کے شہر بشام میں ایک خودکش حملے میں پانچ چینی شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔ مالاکنڈ کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے اپنی بارود سے بھری کار کو اس گاڑی سے ٹکرایا جس میں چینی شہری سفر کر رہے تھے۔
چینی شہری مبینہ طور پر انجینئر بتائے جا رہے ہیں جو اسلام آباد سے داسو کیمپ جا رہے تھے۔ پولیس نے بتایا کہ حملے میں کار کا ڈرائیور زخمی ہوا ہے اور اسے مقامی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
روئٹرز نے علاقائی پولیس چیف محمد علی گنڈا پور کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ حملے میں پانچ چینی شہری اور ان کا پاکستانی ڈرائیور مارا گیا ہے۔ واقعےکے بعد علاقےکو سکیورٹی فورسز نےگھیرے میں لے لیا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ داسو شہر ایک بڑے ڈیم کی جگہ ہے اور اس علاقے پر ماضی میں بھی حملے ہو چکے ہیں۔ 2021 میں ایک بس میں دھماکے سے نو چینی شہریوں سمیت 13 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
پاکستان میں چینی سفارتخانے اور قونصلیٹ جنرل نے ایک بیان میں کہا کہ وہ اس دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت اور متاثرین کے تئیں گہرے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور سوگوار خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہم پاکستانی فریق کے ساتھ مل کر اس واقعے سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان میں چینی سفارت خانے اور قونصلیٹ جنرل نے فوری طور پر ایک ہنگامی منصوبہ شروع کیا ہے، جس میں پاکستانی فریق سے حملے کی مکمل تحقیقات کرنے اور قصورواروں کو سخت سزا دینے کی درخواست کی گئی ہے۔
دریں اثنا، پاکستان میں چینی سفارتخانہ اور قونصلیٹ جنرل پاکستان میں چینی شہریوں، اداروں اور منصوبوں کی حفاظت کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہے ہیں اور اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ ایسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان میں چینی سفارت خانے اور قونصل خانے کے جنرل چینی شہریوں، پاکستان میں موجود کاروباری اداروں کو یاد دلاتے ہیں کہ وہ سیکیورٹی کی صورتحال پر بھرپور توجہ دیں، سیکیورٹی الرٹس کو بہتر بنائیں، حفاظتی اقدامات کو مضبوط کریں، اور حفاظتی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔
یہ بھی پڑھیں: