بیروت: گذشتہ کئی دنوں سے جاری اسرائیل کی خونریز کارروائیوں کے بعد آج حزب اللہ نے شمالی اسرائیل پر راکٹوں کی بارش کر دی۔ حزب اللہ کی جانب سے داغے گئے تقریباً 100 راکٹوں کی وجہ سے شمالی اسرائیل کے ایک وسیع خطے میں فضائی حملے کے سائرن بج اٹھے۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ 'یہ راکٹ "شہری علاقوں کی طرف" فائر کیے گئے تھے، جب کہ پچھلے راکٹ حملوں کا نشانہ بنیادی طور پر فوجی اہداف تھے۔'
اسرائیل کی میگن ڈیوڈ ایڈوم ریسکیو سروس نے کہا کہ انہوں نے چار زخمی افراد کا علاج کیا جن میں ایک 76 سالہ شخص بھی شامل ہے جو حیفہ کے قریب معمولی زخمی ہوا تھا، جہاں عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا اور کاروں کو آگ لگ گئی۔ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ یہ نقصان راکٹ حملوں سے ہوا ہے یا اسرائیل کی انٹرسیپٹر میزائلوں سے ہوا ہے۔
یہ راکٹ بیراج بیروت میں اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 37 افراد کی ہلاکت کے بعد لانچ کیا گیا ہے۔ اسرائیل کے اس حملے میں حزب اللہ کے ایک اعلیٰ رہنما کے ساتھ ساتھ خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ حزب اللہ پہلے ہی پیجر دھماکوں کی وجہ سے دباؤ کا شکار تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بیروت پر اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 31 ہو گئی
'اسرائیل کی حزب اللہ 400 کے اہداف پر بمباری'
حزب اللہ کے ان راکٹ حملوں سے قبل اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ اس نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جنوبی لبنان میں سلسلے وار حملوں میں راکٹ لانچروں سمیت عسکریت پسندوں کے 400 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
اسرائیل اور حزب اللہ کے بیچ تقریباً ایک سال قبل غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے گولہ باری جاری ہے۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جنگ شروع کیے جانے کے بعد حزب اللہ نے فلسطینیوں اور اتحادی تنظیم حماس کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے راکٹ فائر کرنا شروع کیے تھے۔ اس لڑائی کی وجہ سے سرحد کے دونوں طرف دسیوں ہزار افراد کو بے گھر ہونا ہونا پڑا۔
حزب اللہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے حملوں کو صرف غزہ میں جنگ بندی کی صورت میں روکے گا، جو کہ امریکہ، مصر اور قطر کی قیادت میں طویل عرصے سے جاری مذاکرات کے بار بار پٹری سے الٹنے کی وجہ سے بہت مبہم دکھائی دیتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لبنان بھر میں پیجرز دھماکے، 9 ہلاک، 2800 زخمی، حزب اللہ نے اسرائیل پر الزام عائد کردیا