واشنگٹن: بھارت کے لوک سبھا انتخابات کے کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہونے پر امریکہ نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انتخابات کا خیرمقدم کرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے بدھ (مقامی وقت کے مطابق) کو کہا کہ امریکی حکومت 'دنیا کی تاریخ میں جمہوریت کے سب سے بڑے تہوار' کا جشن مناتی ہے۔ بھارت میں ہوئے لوک سبھا انتخابات کو امریکہ نے اسے 'غیر معمولی کامیابی' قرار دیا ہے۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملر نے کہا کہ امریکہ انتخابی نتائج پر اپنا کوئی موقف نہیں رکھتا نہ ہی کسی پارٹی کی حمایت کرتا ہے۔ کس پارٹی کو جتانا ہے اور کس پارٹی کو اقتدار سے دور رکھنا ہے اس کا فیصلہ بھارت کی عوام کی کرتی ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ امریکہ میں کتنے گروہ اور لوگ بھارت میں جمہوریت کو توڑنا چاہتے ہیں اور لوگوں نے یہاں سے وزیر اعظم نریندر مودی کو انتخابات میں شکست دینے کے لیے پیسے بھیجنے کا اعتراف کیا ہے، ملر نے کہا، 'میں کسی ایک مخصوص رپورٹ کے بارے میں بات نہیں کر رہا ہوں۔' میں مجموعی طور پر یہ کہہ سکتا ہوں کہ انتخابات کا اتنے بڑے پیمانے پر کامیابی کے ساتھ مکمل ہونا کامیابی کی علامت ہے۔
انہوں نے کہا، 'اور پھر، جب انتخابی نتائج کی بات آتی ہے، تو ہم کسی کی حمایت نہیں کرتے، بلکہ یہ فیصلہ بھارت کی عوام کرتی ہے۔' وزیر اعظم نریندر مودی نے اس بار اتحاد میں دو اور جماعتوں کو شامل کیا، خاص طور پر نتیش کمار کی قیادت والی جے ڈی (یو) اور چندرابابو نائیڈو کی قیادت والی ٹی ڈی پی کے ساتھ مودی نے تیسری بار این ڈی اے کی حکومت بنائی۔ اس بار بھارت میں لوک سبھا کی 543 سیٹوں کے لیے انتخابات سات مرحلوں میں 19 اپریل سے شروع ہوئے اور ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوئی۔ جس کے بعد این ڈی اے نے اپنی حکومت تشکیل دینے کے لئے صدر جمہوریہ ہند کے سامنے اپنی حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا۔
5 جون کو، امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم نریندر مودی اور نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کو 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں ان کی کامیابی پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور امریکہ کی دوستی مزید مضبوط ہوتی جارہی ہے اور امید ہے کہ آنے والے وقت میں ایک دوسرے کے باہمی تعلقات مذید بہتر ہونگے۔
یہ بھی پڑھیں: