غزہ: جمعرات کو غزہ کے صحت کے حکام نے جانکاری دی کہ اسرائیلی حملوں میں جنوبی اور وسطی غزہ میں تقریباً 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 71 افراد ہلاک ہوے ہیں۔
جمعرات کو دیر گئے، فلسطینی محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ غزہ کے وسطی قصبے دیر البلاح میں فضائی حملوں میں کم از کم 27 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ محکمہ صحت کے مطابق ایمبولینسوں نے متاثرین کو الاقصیٰ شہداء اسپتال پہنچایا۔ ایک چھوٹے بچے کو اسٹریچر پر اسپتال لے جایا گیا۔
اسپتال کے حکام کے مطابق جمعرات کے اوائل میں وسطی اور جنوبی غزہ میں ہونے والے حملوں میں 14 بچوں اور 8 خواتین سمیت کم از کم 48 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
جمعرات کو دیر گئے، مغربی کنارے میں فلسطینی وزارت صحت نے کہا کہ جنین پناہ گزین کیمپ میں ایک کار پر اسرائیلی حملے میں ایک شخص ہلاک اور 15 زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے دو کی حالت نازک ہے۔ اسرائیلی فوج نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، لیکن وہ اکثر اس علاقے میں کارروائی کرتی ہے جس کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں کے خلاف اس کا یہ کریک ڈاؤن ہے۔
اس دوران غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے جنوبی غزہ کے سب سے بڑے اسپتال کے ارد گرد دوبارہ تعیناتی کر دی ہے۔ اسرائیلی فوج کو شک ہے کہ ناصر اسپتال میں اسرائیلی یرغمالیوں کی باقیات رکھی گئی ہیں۔
وزارت صحت نے کہا کہ اسرائیلی فورسز خان یونس کے ناصر اسپتال سے باہر نکل گئی ہیں، لیکن مؤثر طریقے سے اس کا محاصرہ کر رہی ہیں اور عملے اور مریضوں کی نقل و حرکت کو محدود کر رہی ہیں۔ وزارت نے کہا کہ اسپتال اب پینے کے پانی، خوراک، بجلی، آکسیجن اور ضروری طبی سامان کی شدید قلت سے دوچار ہے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ فوجی اب اسپتال میں نہیں ہیں، لیکن یہ علاقہ "ایک فعال جنگی علاقہ" بنا ہوا ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کے مقبوضہ مغربی کنارے میں کشیدگی بڑھ رہی ہے، جہاں جمعرات کی صبح تین بندوق برداروں نے ایک چوکی کے قریب سڑک پر فائرنگ کی، جس سے ایک اسرائیلی ہلاک اور کم از کم پانچ زخمی ہو گئے۔ حملہ آوروں میں سے دو مارے گئے۔ تیسرے کو حراست میں لیا گیا۔
- مغربی کنارے کی ایک شاہراہ پر فائرنگ:
جمعرات کو فائرنگ کا واقعہ مغربی کنارے کی ایک شاہراہ پر ایک چوکی پر پیش آیا جہاں مسلح افراد نے صبح کے رش کے اوقات میں ٹریفک جام کے دوران کاروں پر فائرنگ کی۔ اس فائرنگ میں 20 سال کا ایک اسرائیلی نوجوان ہلاک اور حاملہ خاتون سمیت پانچ دیگر زخمی ہو گئے۔ پولیس نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے دو مسلح افراد کو مار گرایا ہے اور تیسرے کو حراست میں لے لیا ہے۔
حماس نے یروشلم میں ہوئے اس حملے کی ستائش کی اور کہا کہ یہ غزہ میں اسرائیل کی جاری جنگ اور مغربی کنارے میں چھاپوں کا "فطری ردعمل" ہے۔ لیکن عسکریت پسند گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
رمضان سے قبل مغربی کنارے میں کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ ماضی میں بھی ،مسجد اقصیٰ میں نماز ادا کرنے کے لیے اکثر فلسطینی یروشلم کے پرانے شہر میں عائد پابندیوں کے خلاف احتجاج کرتے آئے ہیں۔
اسرائیل کے سخت گیر قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر نے اس سال مسلمانوں کی نمازوں پر سخت پابندیوں کا مطالبہ کیا ہے۔ لیکن ابھی تک اس ضمن میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- اسرائیلی حملوں میں اب تک 29 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق، 69 ہزار زخمی
- غزہ پر اسرائیلی حملے، راتوں رات 86 فلسطینی ہلاک
- غزہ موت کا علاقہ بن چکا ہے: عالمی ادارہ صحت
- ڈبلیو ایچ او نے جنوبی غزہ کے اسپتال سے 32 سنگین مریضوں کو منتقل کیا
- شمالی غزہ میں خوراک کی ترسیل روک دی گئی، خطے میں قحط کا خطرہ بڑھا
- غزہ میں عوام فاقہ کشی سے موت کے منہ میں جا ر ہے ہیں: عالمی ادارہ صحت
- غزہ میں چار میں سے ایک سے زیادہ فلسطینی بھوک سے مر رہے ہیں