ETV Bharat / international

کرغزستان میں بھارتی، پاکستانی اور بنگلہ دیشی طلباء کو کیوں مارا پیٹا گیا؟ - Kyrgyzstan Violence - KYRGYZSTAN VIOLENCE

وسطی ایشیائی ملک کرغزستان میں زیر تعلیم بھارتی، پاکستانی اور بنگلہ دیشی طلباء کو زدوکوب کیا گیا ہے۔ مقامی طلباء نے کرغزستانی طالبات کے ساتھ زیادتی کے لیے غیر ملکی طلباء کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

کرغزستان میں ہجومی تشدد کی آن لائن گردش کرنے والی وائرل ویڈیوز کا اسکرین شارٹ
کرغزستان میں ہجومی تشدد کی آن لائن گردش کرنے والی وائرل ویڈیوز کا اسکرین شارٹ (ایکس)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 19, 2024, 7:52 PM IST

حیدرآباد: کرغزستان میں غیر ملکی طلباء بالخصوص پاکستانی طلبا کو مارا پیٹا جا رہا ہے۔ مار پیٹ کی بنیادی وجہ مقامی طلباء اور مصری طلبا کے ساتھ لڑائی بتائی جارہی ہے۔ تاہم مقامی طلباء نے احتجاج کے دوران تمام غیر ملکی طلباء کو نشانہ بنایا، جس کی وجہ سے بھارت اور بنگلہ دیش کے طلباء کو بھی زد و کوب کیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مصر کے طلباء کی جانب سے مقامی طلباء کو زدوکوب کرنے کا ا یک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد مقامی طلبہ نے غیر ملکی طلبہ کو نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ خراب ہوتی ہوئی صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت نے کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں سکیورٹی فورسز کی تعداد میں اضافہ کر دیا۔

سوشل میڈیا پر کچھ ویڈیوز بھی پوسٹ کی گئی ہیں، جن میں مقامی طلباء غیر ملکی طلباء کے ہاسٹل پر حملہ کرتے نظر آ رہے ہیں۔ تاہم وہاں کی پولیس نے اس کی تردید کی ہے۔

سوشل میڈیا میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے تین طالب علم جاں بحق ہو گئے ہیں۔ ان دعوؤں کے برعکس بشکیک نے ایسے کسی بھی واقعے کی تردید کی ہے۔پاکستان نے بھی سرکاری طور پر کسی طالب علم کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی ہے۔

ان واقعات کے درمیان وزیر خارجہ ایس جے شنکر کا ایک بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کرغزستان میں رہنے والے تمام بھارتی طلباء سے بھارتی سفارتخانے سے رابطے میں رہنے کو کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔

دراصل طلبا کے درمیان لڑائی کو پہلا واقعہ 13 مئی کو بشکیک میں پیش آیا تھا جس کے بعد مقامی طلباء نے اپنے ملک کے حکام پر پورے معاملے کو دبانے کا الزام لگاتے ہو اپنے حکام کو غیر ملکی طلباء کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے لیے نااہل قرار دے دیا۔

تاہم پولیس نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ تین غیر ملکی طلبہ کو حراست میں لیا گیا ہے۔ لیکن مقامی طلباء کا غصہ ٹھنڈا نہیں ہوا، اور ان طلباء نے ان ہاسٹلز پر حملہ کردیا جہاں غیر ملکی طلباء مقیم تھے۔ جن لوگوں کو نشانہ بنایا گیا ہے ان میں پاکستانی، بنگلہ دیشی اور بھارتی شامل ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق تقریباً 15 ہزار بھارتی طلباء کرغزستان میں طب کی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔کرغزستان کے میڈیکل کالجوں کی طرف سے دی جانے والی ڈگریاں بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ہیں، اس لیے طلباء کی ایک بڑی تعداد یہاں داخلے کے لیے آتی ہے۔ اسے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے بھی تسلیم کیا ہے۔

کرغزستان میں 11 ہزار سے زائد پاکستانی طلباء بھی زیر تعلیم ہیں۔ کرغزستان کی 90 فیصد آبادی سنی مسلمانوں پر مشتمل ہے۔ یہ وسطی ایشیا میں واقع ہے۔ اس کی سرحد شمال میں قزاقستان، مغرب میں ازبکستان، مشرق میں چین اور جنوب مغرب میں تاجکستان سے ملتی ہے۔

حیدرآباد: کرغزستان میں غیر ملکی طلباء بالخصوص پاکستانی طلبا کو مارا پیٹا جا رہا ہے۔ مار پیٹ کی بنیادی وجہ مقامی طلباء اور مصری طلبا کے ساتھ لڑائی بتائی جارہی ہے۔ تاہم مقامی طلباء نے احتجاج کے دوران تمام غیر ملکی طلباء کو نشانہ بنایا، جس کی وجہ سے بھارت اور بنگلہ دیش کے طلباء کو بھی زد و کوب کیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مصر کے طلباء کی جانب سے مقامی طلباء کو زدوکوب کرنے کا ا یک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد مقامی طلبہ نے غیر ملکی طلبہ کو نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ خراب ہوتی ہوئی صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت نے کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں سکیورٹی فورسز کی تعداد میں اضافہ کر دیا۔

سوشل میڈیا پر کچھ ویڈیوز بھی پوسٹ کی گئی ہیں، جن میں مقامی طلباء غیر ملکی طلباء کے ہاسٹل پر حملہ کرتے نظر آ رہے ہیں۔ تاہم وہاں کی پولیس نے اس کی تردید کی ہے۔

سوشل میڈیا میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے تین طالب علم جاں بحق ہو گئے ہیں۔ ان دعوؤں کے برعکس بشکیک نے ایسے کسی بھی واقعے کی تردید کی ہے۔پاکستان نے بھی سرکاری طور پر کسی طالب علم کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی ہے۔

ان واقعات کے درمیان وزیر خارجہ ایس جے شنکر کا ایک بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کرغزستان میں رہنے والے تمام بھارتی طلباء سے بھارتی سفارتخانے سے رابطے میں رہنے کو کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔

دراصل طلبا کے درمیان لڑائی کو پہلا واقعہ 13 مئی کو بشکیک میں پیش آیا تھا جس کے بعد مقامی طلباء نے اپنے ملک کے حکام پر پورے معاملے کو دبانے کا الزام لگاتے ہو اپنے حکام کو غیر ملکی طلباء کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے لیے نااہل قرار دے دیا۔

تاہم پولیس نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ تین غیر ملکی طلبہ کو حراست میں لیا گیا ہے۔ لیکن مقامی طلباء کا غصہ ٹھنڈا نہیں ہوا، اور ان طلباء نے ان ہاسٹلز پر حملہ کردیا جہاں غیر ملکی طلباء مقیم تھے۔ جن لوگوں کو نشانہ بنایا گیا ہے ان میں پاکستانی، بنگلہ دیشی اور بھارتی شامل ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق تقریباً 15 ہزار بھارتی طلباء کرغزستان میں طب کی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔کرغزستان کے میڈیکل کالجوں کی طرف سے دی جانے والی ڈگریاں بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ہیں، اس لیے طلباء کی ایک بڑی تعداد یہاں داخلے کے لیے آتی ہے۔ اسے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے بھی تسلیم کیا ہے۔

کرغزستان میں 11 ہزار سے زائد پاکستانی طلباء بھی زیر تعلیم ہیں۔ کرغزستان کی 90 فیصد آبادی سنی مسلمانوں پر مشتمل ہے۔ یہ وسطی ایشیا میں واقع ہے۔ اس کی سرحد شمال میں قزاقستان، مغرب میں ازبکستان، مشرق میں چین اور جنوب مغرب میں تاجکستان سے ملتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.