ETV Bharat / international

دعا کے سب سے زیادہ مستحق اہل فلسطین ہیں جہاں کھانا اور پانی تک نہیں ہے: خطبہ حج - Khutba e Hajj 2024 - KHUTBA E HAJJ 2024

Khutba e Hajj 2024 شیخ ڈاکٹر ماہر المعیقلی نے عرفات میں سال 1445 ہجری کے حج کا خطبہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ حج عبادت اور عبادت میں اخلاص کا مظہر ہے۔ یہ سیاسی نعروں یا دھڑے بندی کی جگہ نہیں ہے۔ اس موقع پر انہوں نے اہل فلسطین کےلئے بھی دعا کی۔

Etv Bharat
Etv Bharat (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 15, 2024, 8:05 PM IST

مسجد نمرہ میں حج کا خطبہ دیتے ہوئے امام وخطیب شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے کہا کہ مصیبتوں اور فساد سے دور رہو، قرآن کہتا ہے جو ظلم کرتا ہے اس کی پکڑ ہوگی۔ شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے خطبہ حج میں کہا کہ تمام تعریفیں اللہ تعالی کے لیے ہیں اور اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، ارکان اسلام کی پیروی میں ہی ہدایت موجود ہے، اللہ نے پیغمبر محمدﷺ کے احکامات پر عمل کا حکم دیا ہے، رسول ﷺکی اتباع کرنے والوں نے ہمیشہ ہدایت پائی ہے۔

انہوں نے خطبہ میں مزید کہا کہ شریعت ہر وہ چیز لائی ہے جس سے زندگی خوشحال ہوتی اور ترقی کرتی اور وہ چیز دوسروں کو نقصان پہنچانے سے روکتی ہے۔ شریعت نے دوسروں کو نقصان پہنچانے، انصاف کا دامن تھامنے، اچھے اخلاق، والدین کی عزت، خاندانی تعلقات برقرار رکھنے اور سچ بولنے کا حکم دیا ہے۔ حقوق کی حفاظت کرتے ہوئے انہیں اہل افراد تک پہنچانا، امانتیں ادا کرنا، معاہدوں اور وعدوں کو پورا کرنا، اور اقتدار والوں کی بات سننا اور ان کی اطاعت کرنا بھی شریعت میں داخل ہے۔

امام وخطیب مسجد الحرام کا کہنا تھا کہ نماز برائی سے بچاتی ہے، شیطان کے وسوسوں سے خود کو محفوظ رکھیں، اللہ تعالی نے تفرقہ ڈالنے سے منع کیا ہے، اللہ پر توکل کرنے والوں کو دنیا اور آخرت میں کامیابی ملتی ہے۔ خطبہ حج میں انہوں نے کہا کہ مصیبتوں اور فساد سے دور رہو، کسی کو برے نام اور برے القابات سے نہ پکارو، قرآن کہتا ہے جو ظلم کرتا ہے اس کی پکڑ ہوگی، جو مومنوں کو تکلیف دیتے ہیں کبھی فلاح نہیں پاسکتے۔ بہترین قانون شریعت نے ان پانچ ضروریات کے تحفظ کی ضرورت کی تصدیق کی ہے جن کا خیال رکھنے پر قوانین متفق ہیں ۔ یہ پانچ چیزیں دین، جان، عقل، پیسہ اور عزت کا تحفظ ہیں۔ بلکہ شریعت اس کی خلاف ورزی کو ایک ایسا جرم سمجھتی ہے جو سزا کا سبب ہے۔ اپنے خطبہ میں شیخ ماہر المعیقلی نے زور دیا کہ ہر مومن کو ان پانچ ضروریات کو برقرار رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے خطبہ حج میں کہا کہ تقویٰ اختیار کرنا چاہیے، کسی کا حق مت کھاؤ، شراب اور جوا شیطانی عمل ہے، اسلام فحاشی، برائی اور امانت میں خیانت کرنے سے منع کرتا ہے۔ امام وخطیب مسجد الحرام کا کہنا تھاکہ کبھی کسی معاملے پرکسی دوسرے معبودکو نہ پکاراجائے، مصیبت اور پریشانی میں اللہ تعالی سے رجوع کرنا چاہیے کیونکہ حاکمیت اور حقیقی حکمرانی اللہ تعالی کی ذات کی ہے، انسان اللہ سے ڈر کر زندگی بسر کرے اور ان باتوں سے رکنا چاہیے جس میں اللہ کی ناراضی ہے کیونکہ اللہ کی نافرمانی کرنےوالاجنت میں داخل نہیں ہو سکتا۔

خطبہ حج کے اختتام پر ڈاکٹر ماہر بن حمد نے فلسطین کیلئے خصوصی دعا بھی کرائی اور کہا کہ اس بابرکت موقع پر اپنے، اپنے والدین اوراحباب کیلئے دعائیں کریں، بالخصوص فلسطینی بھائیوں کیلئے دعاکریں جن پرمصیبت برپا ہے۔ شیخ المعیقلی نے کہا کہ دشمن کی شرانگیزی نے فلسطینیوں کا جینا محال کردیا، دشمن ارض فلسطین میں خونریزی اور فساد برپا کرنا چاہتا ہے، دشمن فلسطینیوں کے لوگوں تک اشیائے ضروری، غذائی امداد، دوائیاں اور کپڑے پہنچنے نہیں دے رہا۔

شیخ ماہر المعیقلی نے کہا کہ آپ عرفات میں ایک ایسی عظیم حالت میں ہیں جس میں اللہ تعالیٰ اپنے فرشتوں کے سامنے آپ پر فخر کرتا ہے۔ یہ ایک باوقار مقام ہے اور یہ نیکی کا ایسا وقت ہے جس میں نیکیاں کئی گنا بڑھ جاتی ہیں۔ گناہوں کی بخشش کی جاتی ہے اور لوگوں کے درجات بلند کیے جاتے ہیں۔

مسجد نمرہ میں حج کا خطبہ دیتے ہوئے امام وخطیب شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے کہا کہ مصیبتوں اور فساد سے دور رہو، قرآن کہتا ہے جو ظلم کرتا ہے اس کی پکڑ ہوگی۔ شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے خطبہ حج میں کہا کہ تمام تعریفیں اللہ تعالی کے لیے ہیں اور اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، ارکان اسلام کی پیروی میں ہی ہدایت موجود ہے، اللہ نے پیغمبر محمدﷺ کے احکامات پر عمل کا حکم دیا ہے، رسول ﷺکی اتباع کرنے والوں نے ہمیشہ ہدایت پائی ہے۔

انہوں نے خطبہ میں مزید کہا کہ شریعت ہر وہ چیز لائی ہے جس سے زندگی خوشحال ہوتی اور ترقی کرتی اور وہ چیز دوسروں کو نقصان پہنچانے سے روکتی ہے۔ شریعت نے دوسروں کو نقصان پہنچانے، انصاف کا دامن تھامنے، اچھے اخلاق، والدین کی عزت، خاندانی تعلقات برقرار رکھنے اور سچ بولنے کا حکم دیا ہے۔ حقوق کی حفاظت کرتے ہوئے انہیں اہل افراد تک پہنچانا، امانتیں ادا کرنا، معاہدوں اور وعدوں کو پورا کرنا، اور اقتدار والوں کی بات سننا اور ان کی اطاعت کرنا بھی شریعت میں داخل ہے۔

امام وخطیب مسجد الحرام کا کہنا تھا کہ نماز برائی سے بچاتی ہے، شیطان کے وسوسوں سے خود کو محفوظ رکھیں، اللہ تعالی نے تفرقہ ڈالنے سے منع کیا ہے، اللہ پر توکل کرنے والوں کو دنیا اور آخرت میں کامیابی ملتی ہے۔ خطبہ حج میں انہوں نے کہا کہ مصیبتوں اور فساد سے دور رہو، کسی کو برے نام اور برے القابات سے نہ پکارو، قرآن کہتا ہے جو ظلم کرتا ہے اس کی پکڑ ہوگی، جو مومنوں کو تکلیف دیتے ہیں کبھی فلاح نہیں پاسکتے۔ بہترین قانون شریعت نے ان پانچ ضروریات کے تحفظ کی ضرورت کی تصدیق کی ہے جن کا خیال رکھنے پر قوانین متفق ہیں ۔ یہ پانچ چیزیں دین، جان، عقل، پیسہ اور عزت کا تحفظ ہیں۔ بلکہ شریعت اس کی خلاف ورزی کو ایک ایسا جرم سمجھتی ہے جو سزا کا سبب ہے۔ اپنے خطبہ میں شیخ ماہر المعیقلی نے زور دیا کہ ہر مومن کو ان پانچ ضروریات کو برقرار رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے خطبہ حج میں کہا کہ تقویٰ اختیار کرنا چاہیے، کسی کا حق مت کھاؤ، شراب اور جوا شیطانی عمل ہے، اسلام فحاشی، برائی اور امانت میں خیانت کرنے سے منع کرتا ہے۔ امام وخطیب مسجد الحرام کا کہنا تھاکہ کبھی کسی معاملے پرکسی دوسرے معبودکو نہ پکاراجائے، مصیبت اور پریشانی میں اللہ تعالی سے رجوع کرنا چاہیے کیونکہ حاکمیت اور حقیقی حکمرانی اللہ تعالی کی ذات کی ہے، انسان اللہ سے ڈر کر زندگی بسر کرے اور ان باتوں سے رکنا چاہیے جس میں اللہ کی ناراضی ہے کیونکہ اللہ کی نافرمانی کرنےوالاجنت میں داخل نہیں ہو سکتا۔

خطبہ حج کے اختتام پر ڈاکٹر ماہر بن حمد نے فلسطین کیلئے خصوصی دعا بھی کرائی اور کہا کہ اس بابرکت موقع پر اپنے، اپنے والدین اوراحباب کیلئے دعائیں کریں، بالخصوص فلسطینی بھائیوں کیلئے دعاکریں جن پرمصیبت برپا ہے۔ شیخ المعیقلی نے کہا کہ دشمن کی شرانگیزی نے فلسطینیوں کا جینا محال کردیا، دشمن ارض فلسطین میں خونریزی اور فساد برپا کرنا چاہتا ہے، دشمن فلسطینیوں کے لوگوں تک اشیائے ضروری، غذائی امداد، دوائیاں اور کپڑے پہنچنے نہیں دے رہا۔

شیخ ماہر المعیقلی نے کہا کہ آپ عرفات میں ایک ایسی عظیم حالت میں ہیں جس میں اللہ تعالیٰ اپنے فرشتوں کے سامنے آپ پر فخر کرتا ہے۔ یہ ایک باوقار مقام ہے اور یہ نیکی کا ایسا وقت ہے جس میں نیکیاں کئی گنا بڑھ جاتی ہیں۔ گناہوں کی بخشش کی جاتی ہے اور لوگوں کے درجات بلند کیے جاتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.