اوٹاوا: کینیڈا کے شہر برامپٹن میں خالصتان حامیوں نے ایک ہندو مندر پر موجود عقیدت مندوں پر حملہ کردیا۔ ہندو تنظیموں کی جانب سے جاری کیے گئے ویڈیو میں خالصتانیوں کے ہاتھوں میں پیلے رنگ کا جھنڈا دکھائی دے رہا ہے۔ انہیں لاٹھیوں سے عقیدت مندوں پر حملہ کرتے بھی دیکھا گیا۔ اس معاملے پر اب ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے۔
وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی مذمت
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے برامپٹن میں ہندو سبھا کے مندر پر خالصتان حامی انتہا پسندوں کے حالیہ حملے کی شدید مذمت کی۔ مذہبی آزادی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ٹروڈو نے کہا کہ ہر کینیڈین کو محفوظ طریقے سے اپنے مذہب پر عمل کرنے کا حق اور آزادی ہے۔
The acts of violence at the Hindu Sabha Mandir in Brampton today are unacceptable. Every Canadian has the right to practice their faith freely and safely.
— Justin Trudeau (@JustinTrudeau) November 3, 2024
Thank you to the Peel Regional Police for swiftly responding to protect the community and investigate this incident.
ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے ٹروڈو نے لکھا کہ 'برامپٹن کے ہندو سبھا مندر میں آج جو تشدد ہوا وہ ناقابل قبول ہے۔ ہر کینیڈین کو محفوظ طریقے سے اپنے مذہب پر عمل کرنے کا حق اور آزادی ہے۔ پوسٹ میں مزید کہا گیا، 'کمیونٹی کے تحفظ اور اس واقعے کی تحقیقات کے لیے فوری کارروائی کے لیے پولیس کا شکریہ۔' قبل ازیں کینیڈین اپوزیشن لیڈر پیئر پوئیلیور نے ہندو سبھا مندر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے مکمل طور پر ناقابل قبول قرار دیا۔
کینیڈین ایم پی آریہ نے خبردار کیا
کینیڈین رکن پارلیمنٹ چندر آریہ نے ہندو مندر پر حملے پر سخت ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ ظاہر کرتا ہے کہ کینیڈا میں خالصتانی انتہا پسند تشدد آمادہ ہیں۔ چندر آریہ نے مزید کہا کہ خالصتانی انتہا پسندوں نے 'سرخ لکیر عبور کر دی ہے'۔
آریہ نے حملے کا ویڈیو شیئر کی
انھوں نے کہا کہ 'میں محسوس کرنے لگا ہوں کہ کینیڈا کے سیاسی نظام کے علاوہ خالصتانیوں نے ہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں میں بھی مؤثر طریقے سے دراندازی کی ہے۔ کینیڈا کے رکن پارلیمنٹ نے مزید تشویش کا اظہار کیا کہ خالصتانی انتہا پسند کینیڈا کے آزادی اظہار رائے کے قوانین کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، اور انہیں 'کھلی چھوٹ' مل رہی ہے۔
A red line has been crossed by Canadian Khalistani extremists today.
— Chandra Arya (@AryaCanada) November 3, 2024
The attack by Khalistanis on the Hindu-Canadian devotees inside the premises of the Hindu Sabha temple in Brampton shows how deep and brazen has Khalistani violent extremism has become in Canada.
I begin to feel… pic.twitter.com/vPDdk9oble
آریہ نے لکھا کہ 'یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ خالصتانی انتہا پسندوں کو 'اظہار خیال کی آزادی' کے تحت کینیڈا میں کھلی چھوٹ ملی ہے۔ جیسا کہ میں ایک طویل عرصے سے کہہ رہا ہوں، ہندو-کینیڈیائی لوگوں کو اپنی برادری کی حفاظت کے لیے آگے آنا چاہیے۔ اپنے حقوق کا دعویٰ کرنا چاہیے اور سیاست دانوں کا احتساب کرنا چاہیے۔
اپوزیشن لیڈر پیئرے پولیورے کی مذمت
کنزرویٹو ایم پی پیئرے پولیورے نے اس حملے کی مذمت کی اور لوگوں کو متحد کرنے اور لاقانونیت کو ختم کرنے کا وعدہ کیا۔ ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے، پولیورے نے لکھا، 'برامپٹن میں ہندو سبھا مندر میں عقیدت مندوں کو نشانہ بنایا جانا مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔' تمام کینیڈیائی شہریوں کو اپنے مذہب پر امن کے ساتھ عمل کرنے کی آزادی ہونی چاہیے۔ ہم اس تشدد کی واضح طور پر مذمت کرتے ہیں۔ میں لوگوں کو متحد کر کے انتشار کا خاتمہ کروں گا۔
Completely unacceptable to see violence targeting worshippers at the Hindu Sabha Mandir in Brampton today.
— Pierre Poilievre (@PierrePoilievre) November 3, 2024
All Canadians should be free to practice their faith in peace. Conservatives condemn this violence unequivocally. I will unite our people and end the chaos.
دریں اثناء ٹورنٹو کے ایم پی کیون ووونگ نے بھی حملے کی مذمت کی اور کہا کہ کینیڈا بنیاد پرستوں کی محفوظ پناہ گاہ بن گیا ہے۔ ملک کے رہنما ہندوؤں کی حفاظت کرنے میں بالکل اسی طرح ناکام رہے ہیں جس طرح وہ عیسائی اور یہودی کینیڈینوں کی حفاظت میں ناکام رہے ہیں۔
Canada’s democracy is under attack.
— Kevin Vuong (@KevinVuongMP) October 29, 2024
Here’s our full press conference shining some light into the shadows of #ForeignInterference.
It’s time for the government to come clean to Canadians and defend our democracy. pic.twitter.com/XDHlbFwKFN