ETV Bharat / international

کینیڈا میں ہندو عقیدت مندوں پر خالصتان حامیوں کا حملہ، ٹروڈو، چندر آریہ سمیت کئی رہنماؤں کی مذمت

کینیڈا میں ایک ہندو مندر پر عقیدت مندوں کے ساتھ خالصتانیوں کی مارپیٹ کا معاملہ سامنے آیا ہے جس شدید مذمت کی جا رہی ہے۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو (ANI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 4, 2024, 10:11 AM IST

اوٹاوا: کینیڈا کے شہر برامپٹن میں خالصتان حامیوں نے ایک ہندو مندر پر موجود عقیدت مندوں پر حملہ کردیا۔ ہندو تنظیموں کی جانب سے جاری کیے گئے ویڈیو میں خالصتانیوں کے ہاتھوں میں پیلے رنگ کا جھنڈا دکھائی دے رہا ہے۔ انہیں لاٹھیوں سے عقیدت مندوں پر حملہ کرتے بھی دیکھا گیا۔ اس معاملے پر اب ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے۔

وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی مذمت

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے برامپٹن میں ہندو سبھا کے مندر پر خالصتان حامی انتہا پسندوں کے حالیہ حملے کی شدید مذمت کی۔ مذہبی آزادی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ٹروڈو نے کہا کہ ہر کینیڈین کو محفوظ طریقے سے اپنے مذہب پر عمل کرنے کا حق اور آزادی ہے۔

ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے ٹروڈو نے لکھا کہ 'برامپٹن کے ہندو سبھا مندر میں آج جو تشدد ہوا وہ ناقابل قبول ہے۔ ہر کینیڈین کو محفوظ طریقے سے اپنے مذہب پر عمل کرنے کا حق اور آزادی ہے۔ پوسٹ میں مزید کہا گیا، 'کمیونٹی کے تحفظ اور اس واقعے کی تحقیقات کے لیے فوری کارروائی کے لیے پولیس کا شکریہ۔' قبل ازیں کینیڈین اپوزیشن لیڈر پیئر پوئیلیور نے ہندو سبھا مندر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے مکمل طور پر ناقابل قبول قرار دیا۔

کینیڈین ایم پی آریہ نے خبردار کیا

کینیڈین رکن پارلیمنٹ چندر آریہ نے ہندو مندر پر حملے پر سخت ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ ظاہر کرتا ہے کہ کینیڈا میں خالصتانی انتہا پسند تشدد آمادہ ہیں۔ چندر آریہ نے مزید کہا کہ خالصتانی انتہا پسندوں نے 'سرخ لکیر عبور کر دی ہے'۔

آریہ نے حملے کا ویڈیو شیئر کی

انھوں نے کہا کہ 'میں محسوس کرنے لگا ہوں کہ کینیڈا کے سیاسی نظام کے علاوہ خالصتانیوں نے ہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں میں بھی مؤثر طریقے سے دراندازی کی ہے۔ کینیڈا کے رکن پارلیمنٹ نے مزید تشویش کا اظہار کیا کہ خالصتانی انتہا پسند کینیڈا کے آزادی اظہار رائے کے قوانین کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، اور انہیں 'کھلی چھوٹ' مل رہی ہے۔

آریہ نے لکھا کہ 'یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ خالصتانی انتہا پسندوں کو 'اظہار خیال کی آزادی' کے تحت کینیڈا میں کھلی چھوٹ ملی ہے۔ جیسا کہ میں ایک طویل عرصے سے کہہ رہا ہوں، ہندو-کینیڈیائی لوگوں کو اپنی برادری کی حفاظت کے لیے آگے آنا چاہیے۔ اپنے حقوق کا دعویٰ کرنا چاہیے اور سیاست دانوں کا احتساب کرنا چاہیے۔

اپوزیشن لیڈر پیئرے پولیورے کی مذمت

کنزرویٹو ایم پی پیئرے پولیورے نے اس حملے کی مذمت کی اور لوگوں کو متحد کرنے اور لاقانونیت کو ختم کرنے کا وعدہ کیا۔ ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے، پولیورے نے لکھا، 'برامپٹن میں ہندو سبھا مندر میں عقیدت مندوں کو نشانہ بنایا جانا مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔' تمام کینیڈیائی شہریوں کو اپنے مذہب پر امن کے ساتھ عمل کرنے کی آزادی ہونی چاہیے۔ ہم اس تشدد کی واضح طور پر مذمت کرتے ہیں۔ میں لوگوں کو متحد کر کے انتشار کا خاتمہ کروں گا۔

دریں اثناء ٹورنٹو کے ایم پی کیون ووونگ نے بھی حملے کی مذمت کی اور کہا کہ کینیڈا بنیاد پرستوں کی محفوظ پناہ گاہ بن گیا ہے۔ ملک کے رہنما ہندوؤں کی حفاظت کرنے میں بالکل اسی طرح ناکام رہے ہیں جس طرح وہ عیسائی اور یہودی کینیڈینوں کی حفاظت میں ناکام رہے ہیں۔

اوٹاوا: کینیڈا کے شہر برامپٹن میں خالصتان حامیوں نے ایک ہندو مندر پر موجود عقیدت مندوں پر حملہ کردیا۔ ہندو تنظیموں کی جانب سے جاری کیے گئے ویڈیو میں خالصتانیوں کے ہاتھوں میں پیلے رنگ کا جھنڈا دکھائی دے رہا ہے۔ انہیں لاٹھیوں سے عقیدت مندوں پر حملہ کرتے بھی دیکھا گیا۔ اس معاملے پر اب ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے۔

وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی مذمت

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے برامپٹن میں ہندو سبھا کے مندر پر خالصتان حامی انتہا پسندوں کے حالیہ حملے کی شدید مذمت کی۔ مذہبی آزادی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ٹروڈو نے کہا کہ ہر کینیڈین کو محفوظ طریقے سے اپنے مذہب پر عمل کرنے کا حق اور آزادی ہے۔

ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے ٹروڈو نے لکھا کہ 'برامپٹن کے ہندو سبھا مندر میں آج جو تشدد ہوا وہ ناقابل قبول ہے۔ ہر کینیڈین کو محفوظ طریقے سے اپنے مذہب پر عمل کرنے کا حق اور آزادی ہے۔ پوسٹ میں مزید کہا گیا، 'کمیونٹی کے تحفظ اور اس واقعے کی تحقیقات کے لیے فوری کارروائی کے لیے پولیس کا شکریہ۔' قبل ازیں کینیڈین اپوزیشن لیڈر پیئر پوئیلیور نے ہندو سبھا مندر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے مکمل طور پر ناقابل قبول قرار دیا۔

کینیڈین ایم پی آریہ نے خبردار کیا

کینیڈین رکن پارلیمنٹ چندر آریہ نے ہندو مندر پر حملے پر سخت ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ ظاہر کرتا ہے کہ کینیڈا میں خالصتانی انتہا پسند تشدد آمادہ ہیں۔ چندر آریہ نے مزید کہا کہ خالصتانی انتہا پسندوں نے 'سرخ لکیر عبور کر دی ہے'۔

آریہ نے حملے کا ویڈیو شیئر کی

انھوں نے کہا کہ 'میں محسوس کرنے لگا ہوں کہ کینیڈا کے سیاسی نظام کے علاوہ خالصتانیوں نے ہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں میں بھی مؤثر طریقے سے دراندازی کی ہے۔ کینیڈا کے رکن پارلیمنٹ نے مزید تشویش کا اظہار کیا کہ خالصتانی انتہا پسند کینیڈا کے آزادی اظہار رائے کے قوانین کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، اور انہیں 'کھلی چھوٹ' مل رہی ہے۔

آریہ نے لکھا کہ 'یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ خالصتانی انتہا پسندوں کو 'اظہار خیال کی آزادی' کے تحت کینیڈا میں کھلی چھوٹ ملی ہے۔ جیسا کہ میں ایک طویل عرصے سے کہہ رہا ہوں، ہندو-کینیڈیائی لوگوں کو اپنی برادری کی حفاظت کے لیے آگے آنا چاہیے۔ اپنے حقوق کا دعویٰ کرنا چاہیے اور سیاست دانوں کا احتساب کرنا چاہیے۔

اپوزیشن لیڈر پیئرے پولیورے کی مذمت

کنزرویٹو ایم پی پیئرے پولیورے نے اس حملے کی مذمت کی اور لوگوں کو متحد کرنے اور لاقانونیت کو ختم کرنے کا وعدہ کیا۔ ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے، پولیورے نے لکھا، 'برامپٹن میں ہندو سبھا مندر میں عقیدت مندوں کو نشانہ بنایا جانا مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔' تمام کینیڈیائی شہریوں کو اپنے مذہب پر امن کے ساتھ عمل کرنے کی آزادی ہونی چاہیے۔ ہم اس تشدد کی واضح طور پر مذمت کرتے ہیں۔ میں لوگوں کو متحد کر کے انتشار کا خاتمہ کروں گا۔

دریں اثناء ٹورنٹو کے ایم پی کیون ووونگ نے بھی حملے کی مذمت کی اور کہا کہ کینیڈا بنیاد پرستوں کی محفوظ پناہ گاہ بن گیا ہے۔ ملک کے رہنما ہندوؤں کی حفاظت کرنے میں بالکل اسی طرح ناکام رہے ہیں جس طرح وہ عیسائی اور یہودی کینیڈینوں کی حفاظت میں ناکام رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.