واشنگٹن: امریکی صدارت کی دوڑ میں شامل ڈیموکریٹک پارٹی کی ممکنہ امیدوار کملا ہیرس نے خارجہ پالیسی پر اپنا پہلا تبصرہ کیا ہے۔ نائب صدر ہیرس نے جمعرات کو اسرائیل سے جنگ بندی کے معاہدے پر رضامندی کا مطالبہ کیا ہے۔
واضع رہے کہ نیتن یاہو امریکہ کے دورے پر ہیں، ہیرس نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہئے کہا کہ غزہ میں اب جنگ بند ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے وہاں پر لوگوں کو مختلف مسائل درپیش ہیں۔ انہوں نے مذید کہا کہ اب ہم کو جنگ بندی کے معاہدے کو علمی جامہ پہنانا چاہئے اور اس کے لئے جو بھی مثبت اقدامات ہوں اٹھانا چاہئے۔ ایسا کرنے کے بعد ہی ہم یرغمالیوں کو انکے گھر پہنچا سکیں گے، اور فلسطینی عوام کو ریلیف فراہم کرسکیں گے۔
نیتن یاہو کے امریکہ دورے کے بعد، نائب صدر کملا ہیرس کا صحافیوں سے اس انداز میں خطاب کرنا غیر معمولی بات ہے۔ عام طور پر صدر ہی صحافیوں سے بات کرتے ہیں۔ لیکن واشنگٹن ڈی سی ایک غیر معمولی تبدیلی سے گزر رہا ہے۔ جس کو بخوبی محسوس کیا جا سکتا ہے۔
صدر جو بائیڈن اس دوڑ سے باہر ہو گئے ہیں اور انہوں نے اپنی نائب صدر کو میدان میں اتارا ہے۔ ہیرس کے تبصروں کو ان کی ممکنہ صدارتی امیدوار کے طور پر بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔ اور انکے یہ تبصرے بڑے پیمانے پر نشر کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اسرائیل اور حماس تنازعہ پر بائیڈن انتظامیہ کی لائن کو اپنایا ہے۔ وہ اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کو تسلیم کرتی ہے لیکن یہ دیکھنا بھی ضروری ہے کہ اسرائیل اسے کیسے کرتا ہے۔