ETV Bharat / international

والٹ ڈزنی کا 86 سال قبل لکھا گیا خط وائرل

خاتون کو نوکری سے مسترد کرنے سے متعلق 86 سال پرانا ایک خط اب انٹرنیٹ پر وائرل ہو رہا ہے۔ والٹ ڈزنی کی طرف سے 1938 میں جاری کیا گیا یہ خط صنفی امتیاز کی وجہ سے وائرل ہو گیا ہے۔

والٹ ڈزنی کا 86 سال قبل لکھا گیا خط
Walt Disney's 86-year-old job letter
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 16, 2024, 5:30 PM IST

نئی دہلی: سال 1938 میں والٹ ڈزنی کی طرف سے لکھا گیا ایک خط ان دنوں خوب وائرل ہو رہا ہے۔ یہ خط والٹ ڈزنی کی جانب سے 86 سال قبل ایک خاتون کو بھیجا گیا تھا۔ نوکری مسترد کرنے والا یہ خط سوشل میڈیا پر موضوع بحث بن گیا ہے۔ اس خط کے وائرل ہونے کی وجہ صنفی امتیاز ہے۔ یہ خط خاتون امیدوار مس فورڈ کے نام ہے، جنھوں نے نوکری کے لیے والٹ ڈزنی سے رابطہ کیا تھا۔

والٹ ڈزنی کا 86 سال قبل لکھا گیا خط
والٹ ڈزنی کا 86 سال قبل لکھا گیا خط

مس فورڈ نامی اس خاتون نے مبینہ طور پر امریکی فلم پروڈیوسر کے سیاہی اور پینٹنگ کے شعبے میں ملازمت کے لیے درخواست دی تھی۔ جس کے بعد کمپنی کی طرف سے جو جواب آیا تھا وہ وائرل ہونے کے لئے کافی تھا۔ خط میں لکھا ہے کہ اسکرین کے لیے کارٹون تیار کرنے کے حوالے سے خواتین کوئی تخلیقی کام نہیں کر سکتیں، کیونکہ یہ کام مکمل طور پر نوجوان مرد ہی کر سکتے ہیں۔ اس وجہ سے لڑکیوں کو اس طرح کے کام لیے درست نہیں سمجھا جاتا۔

صنفی امتیاز کی وجہ سے وائرل ہو رہا اس خط میں کیا لکھا ہے۔

خط میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ والٹ ڈزنی میں خواتین صرف ان ملازمتوں کے لیے اہل ہیں جن کے لیے ہندوستانی سیاہی کے ساتھ صاف سیلولائڈ شیٹس پر کرداروں کو ڈرائنگ کرنا اور ہدایات کے مطابق الٹی سائیڈ پر پینٹ کے ساتھ نشانات بھرنے کی ضرورت ہے۔ خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اینکر یا پینٹر بننے کے لیے دلچسپی رکھنے والے امیدواروں کو اسٹوڈیو آکر اپنے کام کے کچھ نمونے پیش کرنے ہونگے۔

والٹ ڈزنی کا 86 سال قبل لکھا گیا خط
والٹ ڈزنی کا 86 سال قبل لکھا گیا خط

اس خط کو ڈیم دیٹس انٹرسٹٹنگ نام سے ریڈٹ پر شیئر کیا گیا ہے۔ اس پوسٹ پر کئی کافی تبصرے بھی کر رہے ہیں۔ لوگوں کا ردعمل ہے کہ اب زمانہ بدل گیا ہے۔

نئی دہلی: سال 1938 میں والٹ ڈزنی کی طرف سے لکھا گیا ایک خط ان دنوں خوب وائرل ہو رہا ہے۔ یہ خط والٹ ڈزنی کی جانب سے 86 سال قبل ایک خاتون کو بھیجا گیا تھا۔ نوکری مسترد کرنے والا یہ خط سوشل میڈیا پر موضوع بحث بن گیا ہے۔ اس خط کے وائرل ہونے کی وجہ صنفی امتیاز ہے۔ یہ خط خاتون امیدوار مس فورڈ کے نام ہے، جنھوں نے نوکری کے لیے والٹ ڈزنی سے رابطہ کیا تھا۔

والٹ ڈزنی کا 86 سال قبل لکھا گیا خط
والٹ ڈزنی کا 86 سال قبل لکھا گیا خط

مس فورڈ نامی اس خاتون نے مبینہ طور پر امریکی فلم پروڈیوسر کے سیاہی اور پینٹنگ کے شعبے میں ملازمت کے لیے درخواست دی تھی۔ جس کے بعد کمپنی کی طرف سے جو جواب آیا تھا وہ وائرل ہونے کے لئے کافی تھا۔ خط میں لکھا ہے کہ اسکرین کے لیے کارٹون تیار کرنے کے حوالے سے خواتین کوئی تخلیقی کام نہیں کر سکتیں، کیونکہ یہ کام مکمل طور پر نوجوان مرد ہی کر سکتے ہیں۔ اس وجہ سے لڑکیوں کو اس طرح کے کام لیے درست نہیں سمجھا جاتا۔

صنفی امتیاز کی وجہ سے وائرل ہو رہا اس خط میں کیا لکھا ہے۔

خط میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ والٹ ڈزنی میں خواتین صرف ان ملازمتوں کے لیے اہل ہیں جن کے لیے ہندوستانی سیاہی کے ساتھ صاف سیلولائڈ شیٹس پر کرداروں کو ڈرائنگ کرنا اور ہدایات کے مطابق الٹی سائیڈ پر پینٹ کے ساتھ نشانات بھرنے کی ضرورت ہے۔ خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اینکر یا پینٹر بننے کے لیے دلچسپی رکھنے والے امیدواروں کو اسٹوڈیو آکر اپنے کام کے کچھ نمونے پیش کرنے ہونگے۔

والٹ ڈزنی کا 86 سال قبل لکھا گیا خط
والٹ ڈزنی کا 86 سال قبل لکھا گیا خط

اس خط کو ڈیم دیٹس انٹرسٹٹنگ نام سے ریڈٹ پر شیئر کیا گیا ہے۔ اس پوسٹ پر کئی کافی تبصرے بھی کر رہے ہیں۔ لوگوں کا ردعمل ہے کہ اب زمانہ بدل گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.