ETV Bharat / international

اقوام متحدہ میں جے شنکر کا پاکستان پر سخت حملہ، دہشت گردی پر دی یہ وارننگ - Jaishankar slams Pakistan

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 2 hours ago

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے پاکستان کی 'دہشت گردی کی پالیسی' پر سخت حملہ کیا۔

Jaishankar slams Pakistan
اقوام متحدہ میں جے شنکر کا پاکستان پر سخت حملہ (Photo: ANI)

اقوام متحدہ: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کی 'دہشت گردی کی پالیسی' کا دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے کرتوتوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے۔ انہوں نے سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی جی ڈی پی صرف کٹرتا کے لیے مفید ہے۔

پاکستان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ دہشت گردی کو کسی بھی شکل میں برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ اس کی مخالفت کی کوئی نہ کوئی صورت ہونی چاہیے۔ پاکستان کی دہشت گردی کی پالیسی کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔ اسے سزا سے بچنے کی کوئی امید نہیں ہے اور اسے یقیناً اپنے اعمال کے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

دہشت گردی دنیا کی ہر چیز کے برعکس ہے۔ اس کی تمام صورتوں اور مظاہر کی سختی سے مخالفت کی جانی چاہیے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے عالمی دہشت گردوں پر پابندی لگانے میں بھی سیاسی وجوہات کی بنا پر رکاوٹ نہیں بننا چاہیے۔ بہت سے ممالک ان کے قابو سے باہر حالات کی وجہ سے پیچھے رہ جاتے ہیں لیکن کچھ ممالک جان بوجھ کر ایسے فیصلے کرتے ہیں جن کے تباہ کن نتائج نکلتے ہیں۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ اس کی بہترین مثال ہمارا پڑوسی ملک پاکستان ہے۔ بدقسمتی سے، اس کی بداعمالیوں سے دوسرے بھی متاثر ہوتے ہے، خاص طور پر پڑوس والے۔ جب یہ سیاست اپنے لوگوں میں اس قدر جنون پیدا کرتی ہے تو اس کی جی ڈی پی کو بنیاد پرستی اور دہشت گردی کے حوالے سے ہی ناپا جا سکتا ہے۔ آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ جو برائیاں دوسروں پر مسلط کرنے کی کوشش کی گئی وہ ہمارے ہی معاشرے کو نگل رہی ہیں۔ اس کے لیے دنیا کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔

انہوں نے پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کا معاملہ بھی اٹھایا۔ جے شنکر نے کہا کہ دوسروں کی زمین پر لالچی غیر فعال قوم کو بے نقاب کیا جانا چاہئے۔ اس کا مقابلہ کرنا چاہیے۔ ہم نے کل اس فورم پر کچھ عجیب باتیں سنی تھیں۔ پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے اپنی تقریر میں جموں و کشمیر کا موازنہ فلسطین سے کیا تھا۔

اس پر شدید ردعمل دیتے ہوئے جے شنکر نے کہا کہ اس لیے میں ہندوستان کا موقف پوری طرح واضح کرنا چاہتا ہوں۔ ہمارے درمیان اب جو مسئلہ حل ہونا ہے وہ صرف پاکستان کے غیر قانونی طور پر قابض ہندوستانی سرزمین کو خالی کرنا ہے۔ چین کا نام لیے بغیر جے شنکر نے کہا کہ عالمی دہشت گردوں پر اقوام متحدہ کی پابندی کو بھی سیاسی وجوہات کی بنا پر روکا نہیں جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستانی وزیراعظم نے اقوام متحدہ میں پھر اٹھایا مسئلہ کشمیر، آرٹیکل 370 بحال کرنے کا کیا مطالبہ

اقوام متحدہ: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کی 'دہشت گردی کی پالیسی' کا دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے کرتوتوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے۔ انہوں نے سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی جی ڈی پی صرف کٹرتا کے لیے مفید ہے۔

پاکستان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ دہشت گردی کو کسی بھی شکل میں برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ اس کی مخالفت کی کوئی نہ کوئی صورت ہونی چاہیے۔ پاکستان کی دہشت گردی کی پالیسی کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔ اسے سزا سے بچنے کی کوئی امید نہیں ہے اور اسے یقیناً اپنے اعمال کے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

دہشت گردی دنیا کی ہر چیز کے برعکس ہے۔ اس کی تمام صورتوں اور مظاہر کی سختی سے مخالفت کی جانی چاہیے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے عالمی دہشت گردوں پر پابندی لگانے میں بھی سیاسی وجوہات کی بنا پر رکاوٹ نہیں بننا چاہیے۔ بہت سے ممالک ان کے قابو سے باہر حالات کی وجہ سے پیچھے رہ جاتے ہیں لیکن کچھ ممالک جان بوجھ کر ایسے فیصلے کرتے ہیں جن کے تباہ کن نتائج نکلتے ہیں۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ اس کی بہترین مثال ہمارا پڑوسی ملک پاکستان ہے۔ بدقسمتی سے، اس کی بداعمالیوں سے دوسرے بھی متاثر ہوتے ہے، خاص طور پر پڑوس والے۔ جب یہ سیاست اپنے لوگوں میں اس قدر جنون پیدا کرتی ہے تو اس کی جی ڈی پی کو بنیاد پرستی اور دہشت گردی کے حوالے سے ہی ناپا جا سکتا ہے۔ آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ جو برائیاں دوسروں پر مسلط کرنے کی کوشش کی گئی وہ ہمارے ہی معاشرے کو نگل رہی ہیں۔ اس کے لیے دنیا کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔

انہوں نے پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کا معاملہ بھی اٹھایا۔ جے شنکر نے کہا کہ دوسروں کی زمین پر لالچی غیر فعال قوم کو بے نقاب کیا جانا چاہئے۔ اس کا مقابلہ کرنا چاہیے۔ ہم نے کل اس فورم پر کچھ عجیب باتیں سنی تھیں۔ پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے اپنی تقریر میں جموں و کشمیر کا موازنہ فلسطین سے کیا تھا۔

اس پر شدید ردعمل دیتے ہوئے جے شنکر نے کہا کہ اس لیے میں ہندوستان کا موقف پوری طرح واضح کرنا چاہتا ہوں۔ ہمارے درمیان اب جو مسئلہ حل ہونا ہے وہ صرف پاکستان کے غیر قانونی طور پر قابض ہندوستانی سرزمین کو خالی کرنا ہے۔ چین کا نام لیے بغیر جے شنکر نے کہا کہ عالمی دہشت گردوں پر اقوام متحدہ کی پابندی کو بھی سیاسی وجوہات کی بنا پر روکا نہیں جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستانی وزیراعظم نے اقوام متحدہ میں پھر اٹھایا مسئلہ کشمیر، آرٹیکل 370 بحال کرنے کا کیا مطالبہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.