ETV Bharat / international

اسرائیل نے القسام بریگیڈز کے سربراہ کی ہلاکت کی تصدیق کر دی - Israels Claim on Mohammed Deif

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 1, 2024, 3:18 PM IST

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے حماس کے عسکری ونگ کے سربراہ محمد ضیف کے غزہ میں جولائی میں کیے گئے فضائی حملے میں مارے جانے کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل نے القسام بریگیڈز کے سربراہ کی ہلاکت کی تصدیق کر دی
اسرائیل نے القسام بریگیڈز کے سربراہ کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ((Grab Image from Hamas Video))

یروشلم: بدھ کے روز تہران میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد اسرائیلی فوج نے جمعرات کو کہا کہ اس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے سربراہ محمد ضیف جولائی میں غزہ میں ایک فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔

اسرائیل نے 13 جولائی کو جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے مضافات میں ایک کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا تھا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق اس حملے میں ضیف کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ صیہونی فوج کا کہنا ہے کہ وہ ہفتوں سے اس بات کا تعین کرنے کے لیے کام کر رہی ہے کہ آیا محمد ضیف دھماکے میں ہلاک ہوے یا نہیں۔ حماس نے ضیف کی ہلاکت کی تردید کی ہے۔ غزہ کے محکمہ صحت کے حکام نے اس وقت بتایا تھا کہ اس حملے میں قریبی خیموں میں بے گھر ہونے والے شہریوں سمیت 90 سے زائد دیگر افراد ہلاک ہوئے تھے۔

جمعرات کو ایک بیان میں، اسرائیلی فوج نے کہا کہ "انٹیلی جنس کے جائزے کے بعد، اس بات کی تصدیق کی جا سکتی ہے کہ محمد ضیف کو حملے میں مارا گیا ہے۔"

اسرائیل کے محمد ضیف کی ہلاکت سے متعلق تازہ دعویٰ پر حماس کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے یہ تصدیق ایک دن بعد سامنے آئی ہے جب تہران میں اسرائیلی فضائی حملے میں حماس کے اعلیٰ سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کو قتل کیا گیا۔ اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو نشانہ بنا کر کیے گئے حملے کے پیچھے ہاتھ ہونے کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے تاہم ایران نے جوابی کارروائی کا عزم کیا ہے۔

ضیف اور ہنیہ کے ساتھ ساتھ، اسرائیل نے غزہ میں حماس کے سرکردہ رہنما یحییٰ سنوار کو ختم کرنے کا عزم بھی کیا ہے، لیکن وہ اب تک اس کام میں ناکام رہا ہے۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ سنوار اور ضیف جنوبی اسرائیل میں کیے گئے 7 اکتوبر کے حملے کے ماسٹر مائنڈ تھے۔

محمد ضیف 1990 کی دہائی میں حماس کے عسکری ونگ، القسام بریگیڈز کے بانیوں میں سے ایک تھے اور کئی دہائیوں تک اس یونٹ کی قیادت کرتے رہے۔ اسرائیل کا الزام ہے کہ محمد ضیف کی سربراہی میں بسوں اور کیفے پر اسرائیلیوں کے خلاف درجنوں خودکش بم حملے اور راکٹ داغے گئے ہیں۔ محمد ضیف سے متعلق یہ بات مشہور ہے کہ وہ اسرائیل میں گہرائی تک حملہ کر سکتے تھے اور اکثر ایسا دیکھا گیا تھا۔

کئی سالوں سے محمد ضیف اسرائیل کی سب سے زیادہ مطلوبہ فہرست میں سرفہرست ہیں۔ اسرائیل نے محمد ضیف کو قتل کرنے کے لیے کئی مرتبہ منصوبے بنائے تاہم اسرائیلی قتل کی سازشوں میں وہ زندہ بچ نکلے۔ ایک قتل کی سازش میں وہ زندہ تو بچ گئے لیکن مفلوج ہو گئے تھے۔ وہ برسوں سے عوامی زندگی کا حصہ نہیں ہیں، اور ان کی صرف چند تصاویر آن لائن موجود ہیں۔ جنوبی اسرائیل پر حملے کے دنوں میں 7 اکتوبر کی صبح، حماس نے دیف کی ایک نادر آواز کی ریکارڈنگ جاری کی تھی جس میں الاقصیٰ فلڈ آپریشن کا اعلان کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

یروشلم: بدھ کے روز تہران میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد اسرائیلی فوج نے جمعرات کو کہا کہ اس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے سربراہ محمد ضیف جولائی میں غزہ میں ایک فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔

اسرائیل نے 13 جولائی کو جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے مضافات میں ایک کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا تھا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق اس حملے میں ضیف کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ صیہونی فوج کا کہنا ہے کہ وہ ہفتوں سے اس بات کا تعین کرنے کے لیے کام کر رہی ہے کہ آیا محمد ضیف دھماکے میں ہلاک ہوے یا نہیں۔ حماس نے ضیف کی ہلاکت کی تردید کی ہے۔ غزہ کے محکمہ صحت کے حکام نے اس وقت بتایا تھا کہ اس حملے میں قریبی خیموں میں بے گھر ہونے والے شہریوں سمیت 90 سے زائد دیگر افراد ہلاک ہوئے تھے۔

جمعرات کو ایک بیان میں، اسرائیلی فوج نے کہا کہ "انٹیلی جنس کے جائزے کے بعد، اس بات کی تصدیق کی جا سکتی ہے کہ محمد ضیف کو حملے میں مارا گیا ہے۔"

اسرائیل کے محمد ضیف کی ہلاکت سے متعلق تازہ دعویٰ پر حماس کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے یہ تصدیق ایک دن بعد سامنے آئی ہے جب تہران میں اسرائیلی فضائی حملے میں حماس کے اعلیٰ سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کو قتل کیا گیا۔ اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو نشانہ بنا کر کیے گئے حملے کے پیچھے ہاتھ ہونے کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے تاہم ایران نے جوابی کارروائی کا عزم کیا ہے۔

ضیف اور ہنیہ کے ساتھ ساتھ، اسرائیل نے غزہ میں حماس کے سرکردہ رہنما یحییٰ سنوار کو ختم کرنے کا عزم بھی کیا ہے، لیکن وہ اب تک اس کام میں ناکام رہا ہے۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ سنوار اور ضیف جنوبی اسرائیل میں کیے گئے 7 اکتوبر کے حملے کے ماسٹر مائنڈ تھے۔

محمد ضیف 1990 کی دہائی میں حماس کے عسکری ونگ، القسام بریگیڈز کے بانیوں میں سے ایک تھے اور کئی دہائیوں تک اس یونٹ کی قیادت کرتے رہے۔ اسرائیل کا الزام ہے کہ محمد ضیف کی سربراہی میں بسوں اور کیفے پر اسرائیلیوں کے خلاف درجنوں خودکش بم حملے اور راکٹ داغے گئے ہیں۔ محمد ضیف سے متعلق یہ بات مشہور ہے کہ وہ اسرائیل میں گہرائی تک حملہ کر سکتے تھے اور اکثر ایسا دیکھا گیا تھا۔

کئی سالوں سے محمد ضیف اسرائیل کی سب سے زیادہ مطلوبہ فہرست میں سرفہرست ہیں۔ اسرائیل نے محمد ضیف کو قتل کرنے کے لیے کئی مرتبہ منصوبے بنائے تاہم اسرائیلی قتل کی سازشوں میں وہ زندہ بچ نکلے۔ ایک قتل کی سازش میں وہ زندہ تو بچ گئے لیکن مفلوج ہو گئے تھے۔ وہ برسوں سے عوامی زندگی کا حصہ نہیں ہیں، اور ان کی صرف چند تصاویر آن لائن موجود ہیں۔ جنوبی اسرائیل پر حملے کے دنوں میں 7 اکتوبر کی صبح، حماس نے دیف کی ایک نادر آواز کی ریکارڈنگ جاری کی تھی جس میں الاقصیٰ فلڈ آپریشن کا اعلان کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.