تل ابیب: اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ حماس کے حملوں کو روکنے کے لیے غزہ کی سرنگوں کو مصنوعی سیلاب کے ذریعے نیٹ ورک تباہ کر دیا جائے گا۔ فوجی ترجمان نے ان میڈیا رپورٹس کی تصدیق کی ہے جن میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے بالآخر مصنوعی سیلاب کی مدد سے حماس اور اس کی زیر زمین بنائی گئی پیچیدہ سرنگوں تباہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
العربیہ کے مطابق، اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس مصنوعی سیلاب کے خطرے کو کم رکھنے کے لیے ضروری آلات نصب کیے گئے ہیں۔ امریکہ کی فوجی اکیڈمی کی رپورٹ کے مطابق اکتوبر میں جب جنگ شروع ہوئی تو غزہ میں 500 کلومیٹر سے زیادہ لمبی 1300 سرنگیں موجود تھیں۔ ان سرنگوں کوغزہ میٹرو' کا نام دیا گیا ہے۔ یہ حماس کی جنگی حکمت عملی میں اہمیت کی حامل ہیں۔
سات اکتوبر سے اب تک لگ بھگ 27 ہزار فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس کے باوجود اسرائیلی فوج ابھی تک اپنے یرغمالیوں کو چھڑا سکی ہے نہ حماس کا خاتمہ ممکن ہوا ہے۔ اگرچہ مسلسل بمباری کی جارہی ہے، ٹینکوں کا بے دریغ استعمال جاری ہے اور اسرائیلی اتحادی ملکوں سے ڈرونز کی مدد بھی حاصل کی گئی ہے۔
واضح رہے لگ بھگ 132 اسرائیلی یرغمالی اب بھی حماس کی قید ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ان میں سے کم از کم 28 یرغمالی ہلاک ہو چکے ہیں اور ان کی لاشیں انہی سرنگوں میں رکھی گئی ہیں۔
اسرائیلی فوج کے مطابق حماس کے ہاتھوں یرغمالی بنائے گئے افراد کو سرنگوں کے وسیع نیٹ ورک میں رکھا گیا ہے۔ دسمبر 2023 میں اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی تھی کہ فوج بحیرہ روم سے پمپنگ کر کے سمندری پانی کو مصنوعی سیلاب کی صورت سرنگوں کی طرف دھکیلا جائے گا۔ اس بارے میں ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ یہ آپشن خطرناک ہے اور غزہ کے زیر محاصرہ شہریوں کے لیے بہت بڑا خطرہ ہو سکتا ہے۔ کیونکہ غزہ میں پہلے ہی سیوریج کے بنیادی ڈھانچے کو بہت نقصان ہو چکا ہے۔ تاہم اب اسرائیلی فوج نے یہ آپشن بھی استعمال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: