ETV Bharat / international

اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر ہیبرون کو بندشوں میں جکڑ دیا، مسجد ابراہیمی کو بھی بند کر دیا - Israel in West Bank

ہیبرون کے شمال میں واقع گش ایٹزیون اور کرمی تزور کی غیر قانونی یہودی بستیوں کو نشانہ بنائے جانے کے بعد اسرائیلی فوج نے ہیبرون شہر کے اطراف بندشیں لگا دی ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق صیہونی فوج نے تاریخی مسجد ابراہیمی کو بھی بند کر دیا ہے۔

مقبوضہ مغربی کنارے
مقبوضہ مغربی کنارے (AP)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 31, 2024, 4:48 PM IST

یروشلم: مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی جانب سے بڑے پیمانے پر فوجی کارروائی جاری ہے۔ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ، وہ حماس کے جنگجؤوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ جینن کو نشانہ بنانے کے بعد اب صیہونی فوج نے ہیبرون کا رخ کیا ہے۔ مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر ہیبرون کو سیل کر دیا ہے اور وہاں چھاپے کے دوران دو افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ فورسز نے شمال، جنوب، مشرق اور مغرب سے شہر کے داخلی راستوں کو بند کرنے کے لیے کنکریٹ کے بلاکس کا استعمال کیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے مطابق، کل رات دو الگ الگ بم حملوں میں گش ایٹزیون اور کرمی تزور کی غیر قانونی یہودی بستیوں کو نشانہ بنایا گیا تھا، جو ہیبرون کے شمال میں واقع ہے۔ یہاں اسرائیلی فوج نے دو فلسطینیوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

ہیبرون مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی علاقہ کا سب سے بڑا ضلع ہے۔ یہاں تقریباً ایک ملین لوگ آباد ہیں۔

رہائشیوں کے مطابق، یہاں اسرائیلی فورسز نے کئی چوکیاں قائم کی ہیں، کاروں کا معائنہ کیا جا رہا ہے اور ٹریفک پر بھی نظر رکھی جا رہی ہے۔ صیہونی فوج ابھی بھی دو مشتبہ حملہ آوروں کی تلاش کر رہے ہیں جو گش ایٹزیون کی بستی میں ایک گیس سٹیشن میں کار میں دھماکے کے ساتھ ساتھ کرمی تزور کی بستی میں راتوں رات ہونے والے حملے میں ملوث تھے۔

ہیبرون میں صورتحال کافی کشیدہ ہے کیونکہ وہاں بڑی تعداد میں فورسز کی تعیناتی ہوئی ہے۔

صیہونی فوج نے ہیبرون کی ابراہیمی مسجد کو بند کر دیا:

اسرائیل کی وائی نیٹ نیوز سائٹ کے مطابق، اسرائیلی حکام نے ہیبرون میں واقع اسلام کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک ابراہیمی مسجد کو فلسطینیوں کے لیے بند کر دیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں کم از کم 22 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ گزشتہ رات سے چھاپوں کے دوران گرفتار کیے گئے فلسطینیوں میں ایک صحافی، ایک خاتون، سابق قیدی اور بچے شامل ہیں۔

فلسطینی قیدیوں کی سوسائٹی اور اسیران اور سابق اسیران کے امور کے کمیشن کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بدھ کی صبح مغربی کنارے میں اسرائیلی آپریشن کے آغاز کے بعد سے حراست میں لیے گئے افراد کی تعداد تقریباً 70 ہو گئی ہے۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے 7 اکتوبر سے مشرقی یروشلم سمیت مقبوضہ مغربی کنارے میں 10,300 سے زائد شہریوں کو گرفتار کیا ہے۔

دو دہائیوں میں مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی سب سے بڑی فوجی کارروائی چوتھے دن میں داخل:

اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں میں مقبوضہ مغربی کنارے میں صیہونی فوج کی یہ سب سے بڑی کارروائی ہے جس میں سینکڑوں فوجیوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ ان چار دنوں میں اسرائیلی فوج اور فلسطینی جنگجوؤں کے درمیان شدید گولہ باری ہوئی ہے۔ جینن کے کچھ محلے تباہ ہو گئے ہیں اور لوگوں کے پاس خوراک اور پانی ختم ہو گیا ہے۔ اسرائیل نے بدھ کی رات جنین، نابلس، توباس اور تلکرم کے قصبوں اور پناہ گزینوں کے کیمپوں پر حملوں کے بعد سے کم از کم 20 افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

یروشلم: مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی جانب سے بڑے پیمانے پر فوجی کارروائی جاری ہے۔ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ، وہ حماس کے جنگجؤوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ جینن کو نشانہ بنانے کے بعد اب صیہونی فوج نے ہیبرون کا رخ کیا ہے۔ مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر ہیبرون کو سیل کر دیا ہے اور وہاں چھاپے کے دوران دو افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ فورسز نے شمال، جنوب، مشرق اور مغرب سے شہر کے داخلی راستوں کو بند کرنے کے لیے کنکریٹ کے بلاکس کا استعمال کیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے مطابق، کل رات دو الگ الگ بم حملوں میں گش ایٹزیون اور کرمی تزور کی غیر قانونی یہودی بستیوں کو نشانہ بنایا گیا تھا، جو ہیبرون کے شمال میں واقع ہے۔ یہاں اسرائیلی فوج نے دو فلسطینیوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

ہیبرون مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی علاقہ کا سب سے بڑا ضلع ہے۔ یہاں تقریباً ایک ملین لوگ آباد ہیں۔

رہائشیوں کے مطابق، یہاں اسرائیلی فورسز نے کئی چوکیاں قائم کی ہیں، کاروں کا معائنہ کیا جا رہا ہے اور ٹریفک پر بھی نظر رکھی جا رہی ہے۔ صیہونی فوج ابھی بھی دو مشتبہ حملہ آوروں کی تلاش کر رہے ہیں جو گش ایٹزیون کی بستی میں ایک گیس سٹیشن میں کار میں دھماکے کے ساتھ ساتھ کرمی تزور کی بستی میں راتوں رات ہونے والے حملے میں ملوث تھے۔

ہیبرون میں صورتحال کافی کشیدہ ہے کیونکہ وہاں بڑی تعداد میں فورسز کی تعیناتی ہوئی ہے۔

صیہونی فوج نے ہیبرون کی ابراہیمی مسجد کو بند کر دیا:

اسرائیل کی وائی نیٹ نیوز سائٹ کے مطابق، اسرائیلی حکام نے ہیبرون میں واقع اسلام کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک ابراہیمی مسجد کو فلسطینیوں کے لیے بند کر دیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں کم از کم 22 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ گزشتہ رات سے چھاپوں کے دوران گرفتار کیے گئے فلسطینیوں میں ایک صحافی، ایک خاتون، سابق قیدی اور بچے شامل ہیں۔

فلسطینی قیدیوں کی سوسائٹی اور اسیران اور سابق اسیران کے امور کے کمیشن کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بدھ کی صبح مغربی کنارے میں اسرائیلی آپریشن کے آغاز کے بعد سے حراست میں لیے گئے افراد کی تعداد تقریباً 70 ہو گئی ہے۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے 7 اکتوبر سے مشرقی یروشلم سمیت مقبوضہ مغربی کنارے میں 10,300 سے زائد شہریوں کو گرفتار کیا ہے۔

دو دہائیوں میں مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی سب سے بڑی فوجی کارروائی چوتھے دن میں داخل:

اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں میں مقبوضہ مغربی کنارے میں صیہونی فوج کی یہ سب سے بڑی کارروائی ہے جس میں سینکڑوں فوجیوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ ان چار دنوں میں اسرائیلی فوج اور فلسطینی جنگجوؤں کے درمیان شدید گولہ باری ہوئی ہے۔ جینن کے کچھ محلے تباہ ہو گئے ہیں اور لوگوں کے پاس خوراک اور پانی ختم ہو گیا ہے۔ اسرائیل نے بدھ کی رات جنین، نابلس، توباس اور تلکرم کے قصبوں اور پناہ گزینوں کے کیمپوں پر حملوں کے بعد سے کم از کم 20 افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.