ETV Bharat / international

اسرائیل غزہ میں عارضی جنگ بندی چاہتا ہے: حماس عہدیدار - Israel Hamas War - ISRAEL HAMAS WAR

حماس عہدیدار کا کہنا ہے کہ اسرائیل حماس کے ساتھ عارضی جنگ بندی کا خواہشمند ہے تاکہ وہ پہلے اپنے یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بناسکے اور پھر اس کے بعد جنگ اور جارحیت کو دوبارہ شروع کیا جا سکے۔ وہیں حماس کے عہدیدار نے کہا کہ حملے کا مستقل خاتمہ ہی فلسطینی عوام کے حق میں ہے۔

israel wants temporary ceasefire
israel wants temporary ceasefire
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 16, 2024, 11:22 AM IST

غزہ: اسرائیل حماس کے ساتھ عارضی جنگ بندی کے معاہدے کی کوشش کر رہا ہے، تاکہ وہ غزہ کی پٹی میں فوجی آپریشن دوبارہ شروع کرنے سے پہلے اپنے یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بناسکے۔

خبر رساں ایجنسی ژنہوا کو بھیجے گئے حماس کے سیاسی بیورو کے رکن عزت الرشق کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل "اپنے قیدیوں کی رہائی کے لیے عارضی معاہدہ چاہتا ہے، تاکہ اس کے بعد جنگ اور جارحیت کو دوبارہ شروع کیا جا سکے۔"

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اسرائیل کی طرف سے اپنے یرغمالیوں کو "بذریعہ قوت" رہا کرنے کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں، حماس کے عہدیدار نے زور دیا کہ "تحریک مزاحمت کے ساتھ حقیقی مستقل معاہدے کا کوئی متبادل نہیں ہے۔"

حماس کے عہدیدار نے اس بات پر زور دیا کہ حملے کا مستقل خاتمہ ہی فلسطینی عوام کے تحفظ, خونریزی اور قتل عام کو روکنے کی واحد ضمانت ہے۔

قابل ذکر ہے کہ قطر اور مصر، امریکہ کے ساتھ مل کر حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اور غزہ میں جنگ بندی کے لیے ثالثی کر رہے ہیں۔

اسرائیل کا اندازہ ہے کہ غزہ میں اب بھی تقریباً 134 اسرائیلی یرغمال ہیں، جب کہ حماس نے اعلان کیا کہ ان میں سے 70 اسرائیلی فضائی حملوں میں مارے جا چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:

غزہ: اسرائیل حماس کے ساتھ عارضی جنگ بندی کے معاہدے کی کوشش کر رہا ہے، تاکہ وہ غزہ کی پٹی میں فوجی آپریشن دوبارہ شروع کرنے سے پہلے اپنے یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بناسکے۔

خبر رساں ایجنسی ژنہوا کو بھیجے گئے حماس کے سیاسی بیورو کے رکن عزت الرشق کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل "اپنے قیدیوں کی رہائی کے لیے عارضی معاہدہ چاہتا ہے، تاکہ اس کے بعد جنگ اور جارحیت کو دوبارہ شروع کیا جا سکے۔"

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اسرائیل کی طرف سے اپنے یرغمالیوں کو "بذریعہ قوت" رہا کرنے کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں، حماس کے عہدیدار نے زور دیا کہ "تحریک مزاحمت کے ساتھ حقیقی مستقل معاہدے کا کوئی متبادل نہیں ہے۔"

حماس کے عہدیدار نے اس بات پر زور دیا کہ حملے کا مستقل خاتمہ ہی فلسطینی عوام کے تحفظ, خونریزی اور قتل عام کو روکنے کی واحد ضمانت ہے۔

قابل ذکر ہے کہ قطر اور مصر، امریکہ کے ساتھ مل کر حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اور غزہ میں جنگ بندی کے لیے ثالثی کر رہے ہیں۔

اسرائیل کا اندازہ ہے کہ غزہ میں اب بھی تقریباً 134 اسرائیلی یرغمال ہیں، جب کہ حماس نے اعلان کیا کہ ان میں سے 70 اسرائیلی فضائی حملوں میں مارے جا چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.